الیکشن کمیشن نے این اے 120 لاہور ،

پی پی 4 گوجر خان میں بائیو میٹرک مشینوں کے تجرباتی استعمال کیلئے نادرا سے مطلوبہ ڈیٹا مانگ لیا آئین کے آرٹیکل 220 کے تحت 17اگست تک ووٹر لسٹ ، انگوٹھوں کے نشانات ،تصاویر کا مطلوبہ ڈیٹا فراہم کیا جائے ‘ چیئرمین نادرا کو خط

جمعہ 11 اگست 2017 15:09

الیکشن کمیشن نے این اے 120 لاہور ،
اسلام آباد /لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اگست2017ء) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے آئین کے آرٹیکل 220 کے تحت نادرا سے فوری طور پر این اے 120 لاہور اور پی پی 4 گوجر خان میں بائیو میٹرک مشینوں کے تجرباتی استعمال کے لئے ووٹر لسٹ ، انگوٹھوں کے نشانات اور تصاویر کا مطلوبہ ڈیٹا فوری طور پر مانگ لیا ، نادرا کو ہدایت کی گئی ہے کہ بار بار یادہانیوں اور سرکاری خطوط کے باوجود آپ نے ابھی تک بائیومیڑک مشینوں کے استعمال کے لئے مطلوبہ ڈیٹا الیکشن کمیشن کو فراہم نہیں کیا اب آپ کو آرٹیکل 220کے تحت ہدایت کی جاتی ہے کہ فوری طور پر 17 اگست یا اس سے پہلے مطلوبہ ڈیٹا الیکشن کمیشن کو فراہم کر دیں تاکہ مذکورہ بالا حلقوں کے ضمنی انتخابات میں ان کا استعمال کیا جائے۔

تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے نادرا کے چیئرمین کو خط لکھا اور ان کو ہدایت کی کہ وہ مطلوبہ ڈیٹا فراہم کر دیں کیونکہ نادرا کو اس سے پہلے چھ مرتبہ خطوط لکھے گئے اور نادرا کے چیئرمین کی سیکرٹری الیکشن کمیشن سے اس سلسلے میں میٹنگ بھی ہوئی لیکن ابھی تک وہ ڈیٹا فراہم نہیں کیا گیا۔

(جاری ہے)

این اے 120لاہور اور پی پی 4 گوجر خان میں الیکشن کمیشن نے مجوزہ الیکشن ایکٹ 2017 ء کے تحت بائیومیٹرک مشینوں کیاستعمال کا تجربہ کرنا ہے جس کے لئے مطلوبہ ڈیٹا فراہم کرنا بہت ضروری ہے ۔

لیکن نادرا ابھی تک اس کو فراہم نہیں کر سکا ہے ۔ آرٹیکل 220 کے تحت تمام وفاتی وصوبائی اداروں کے حکام الیکشن کمیشن کی معاونت کرنے کے پابند ہیں ۔ لہٰذا آپ اس آرٹیکل کے تحت 17اگست تک یہ مطلوبہ ڈیٹا الیکشن کمیشن کو فراہم کر دیں۔ کیونکہ آپ نے الیکشن کمیشن کی بار بار یاد دہانیوں کے باوجود بھی الیکشن کمیشن کے حکم کی تعمیل نہیں کی اور اس وجہ سے الیکشن کمیشن پی ایس 114 کراچی کے ضمنی انتخابات میں بھی ان بائیومیٹرک مشینوں کو استعمال نہیں کر سکا۔

الیکشن کمیشن نے اس خط کی کاپیاں وفاقی وزیرداخلہ، سیکرٹری داخلہ اور سیکرٹری قومی اسمبلی کو بھی کی ہیں۔ سیکرٹری قومی اسمبلی سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ اس معاملے کو پارلیمانی اصلاحاتی کمیٹی کے سامنے پیش کرے ۔سیکرٹری داخلہ کو اس سلسلے میں فوری ایکشن کی درخواست کی گئی ہے ۔واضح رہے کہ پارلیمانی اصلاحات کمیٹی کی 100 سے زائد میٹنگز ہو چکی ہیں اور ان میٹنگز میں الیکشن کمیشن اور نادرا موجو دتھے ۔

اور اس بات پر مکمل اتفاق ہوا تھا کہ نادرا یہ مطلوبہ ڈیٹا الیکشن کمیشن کو فراہم کرے گا تاکہ بائیومیٹرک ووٹنگ مشینوں کا تجرباتی طور پر تمام ضمنی انتخابات میں استعمال کر کے اس کے نتائج پارلیمنٹ کے سامنے پیش کیے جائیں تاکہ مستقبل میں ان کے استعما ل کے حوالے سے فیصلہ کیا جا سکے۔