چین پاکستان کو خوشحال ملک کے طورپر دیکھنا چاہتا ہے،چینی سفیر

جمعہ 11 اگست 2017 15:00

چین پاکستان کو خوشحال ملک کے طورپر دیکھنا چاہتا ہے،چینی سفیر
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 اگست2017ء) چین پاکستان کو خوشحال اور مضبوط ملک کے طورپر دیکھنا چاہتا ہے اور وہ اس خواب کو حقیقت میں بدلنے کیلئے ہر قسم کی امداد فراہم کرنے کے لئے تیار ہے، چین اور پاکستان تعلقات لازوال ہمہ جہتی اور بے مثال تصور کئے جاتے ہیں ، دونوں ملکوں کے عوام کو ایک دوسرے کا آئرن برادر کہا جاتا ہے۔

ان خیالات کا اظہار پاکستان میں چین کے سفیر سن وی ڈونگ نے یہاں انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی سٹڈیز کے ایک پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا ۔چینی سفیر نے کہا کہ 2013ء میں چین کے صدر شی جن پھنگ کے تاریخی دورے نے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات ایک نئے دور میں داخل ہو چکے ہیں جو کہ آج کل تجارت ، سرمایہ کاری ، ثقافت ، تعلیم ، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے شعبوں میں دونوں ملکوں کے درمیان جامع انداز میں فروغ پا رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

چینی سفیر کے مطابق پاکستان چین اقتصادی راہداری منصوبہ ایک ایسے مرحلے میں داخل ہو گیا ہے کہ اسے قبل ازوقت بھی فوائد حاصل ہورہے ہیں ، اس کے کئی منصوبوںمیں 8.5ارب ڈالر کی سرمایہ کاری توانائی کے شعبوں میں کی جارہی ہے جو کہ اس وقت پاکستان کی اشد ترین ضرورت ہے، ان منصوبوں میں سے چھ منصوبے تکمیل کے مراحل میں ہیں جبکہ پانچ منصوبے مکمل ہو چکے ہیں ، ساہیوال میں کوئلے سے بجلی پیدا کرنیوالا منصوبہ ریکارڈ مدت میں تیزی سے مکمل کیا گیا ہے اور توقع ہے کہ تمام منصوبوں کی تکمیل سے پاکستان کے نیشنل گرڈ میں گیارہ ہزار میگاواٹ بجلی آجائے گی جس سے پاکستان میں توانائی کے بحران پر نمایاں طورپر قابو پا لیا جائے گا ،مزید برآں اس سے پاکستان کی معاشی ترقی میں بھی بڑی مدد ملے گی۔

چینی سفیر نے مزید کہا کہ پاکستان کے مختلف علاقوں کو شاہراہوں کے ذریعے ملانے کا منصوبہ ایک اور اہم اقدام ہے، شاہراہ قراقرم کی اپ گریڈنگ اور پشاور سے کراچی تک ہائے وے کی تکمیل سے پاکستان میں ٹرانسپورٹ کی نقل و حرکت میں حائل تمام رکاوٹیں دور ہو جائیں گی جس سے پاکستانی معیشت میں مزید تیزی آ جائے گی ، سماجی شعبہ ایک اور ترقی کرتا ہوا شعبہ ہے جس میں اس وقت بھی ساٹھ ہزار پاکستانی سی پیک منصوبے کے تحت چینی کمپنیوں میں کام کررہے ہیں جس سے پاکستان میں بیروزگاری کم ہونے میں مدد مل رہی ہے۔

چینی سفیر نے کہا کہ چینی کمپنیاں نہ صرف پاکستان میں سرمایہ کاری لا رہی ہیں بلکہ وہ ٹیکس کے ذریعے پاکستان کو ریونیو بھی فراہم کررہی ہیں اور اس کے ساتھ پاکستان کے لوگوں کو ہنر مند بنانے میں بھی اہم کردار ادا کررہی ہیں ، جس سے پاکستان میں کام کرنیوالی بڑی تعداد میں افراد تیار ہورہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ چینی تنظیموں کے اس کردار کا نتیجہ پاکستان کی ترقی اور صنعت کے فروغ کے سلسلے میں حاصل ہو گا ،پاکستان کی صنعت مکمل طورپر کام کرنے لگے گی۔

چینی سفیر نے دونوں ملکوں کے درمیان تعلیمی تبادلوں کی صورتحال پر اظہار خیال کیا اور کہا کہ اس وقت تقریباً 18ہزار پاکستانی طلباء چین میں تعلیم حاصل کررہے ہیں جبکہ ان میں بڑی تعداد چینی حکومت کی طرف سے پیش کئے گئے سکالر شپ سے فائدہ اٹھارہی ہے۔

متعلقہ عنوان :