سانئسدانوں کا موجودہ وائی فائی سے سو گنا تیز الٹرا وائی فائی کا کامیاب تجربہ

جمعہ 11 اگست 2017 13:23

سانئسدانوں کا موجودہ وائی فائی سے سو گنا تیز الٹرا وائی فائی کا کامیاب ..
نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اگست2017ء) سائنسدانوں نے موجودہ موبائل نیٹ ورکس پر استعمال ہونے والے وائی فائی سے سو گنا تیز الٹرا فاسٹ وائی فائی کا کامیاب تجربہ کیا ہے جس سے ڈیٹا کو انتہائی تیزی سے ارسال کیا جاسکتا ہے۔امریکہ میں سائنسدانوں نے روایتی مائیکرو ویوز کی بجائے ٹیرا ہرٹز ویوز کو استعمال کرکے 50 گیگا بائٹ فی سیکنڈ کی رفتار سے ڈیٹا کو ٹرانسفر کیا۔

بیشتر وائرلیس نیٹ ورکس میں زیادہ سے زیادہ رفتار 500 میگا بائٹس فی سیکنڈ ہوتی ہے۔اس نئی ٹیکنالوجی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ اس کی مدد سے آپ پلک جھپکنے کے دوران 18 سے 20 فلمیں ڈائون لوڈ کرسکتے ہیں۔امریکا کی برائون یونیورسٹی کے اسکول آف انجینئرنگ کے سائنسدان اس ٹیکنالوجی کی تیاری پر کام کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے علیحدہ علیحدہ ڈیٹا اسٹریم ٹرانسمیشن کیلئے ٹیرا ہرٹز ویوز کو استعمال کیا جو کہ بہت تیز رفتار ہے جبکہ اس میں خامیوں کی شرح نہ ہونے کے برابر ہے۔

رپورٹ کے مطابق یہ پہلی بار ہے کہ اس طرح کی ویوز کو حقیقی ڈیٹا کی ٹرانسمیشن کے لیے استعمال کیا گیا اور ہمارے نتائج ثابت کرتے ہیں کہ مستقبل میں ٹیرا ہرٹز وائرلیس نیٹ ورکس کام کررہے ہوں گے۔موجودہ وائس اور ڈیٹا نیٹ ورکس میں مائیکرو ویوز کو استعمال کیا جاتا ہے جو سگنلز کو وائرلیس طریقے سے منتقل کرتے ہیں ان تجربات کے نتائج کو جریدے نیچر کمیونیکشن میں شائع کیا گیا۔

متعلقہ عنوان :