اقتدار سے نکالے جانے کے بعد نوازشریف کو شہید نواب اکبر بگٹی کی شہادت کی یاد آئی ہے، جمیل اکبر بگٹی

سابق وزیر اعظم نے پرویز مشرف کو باہر جانے کی اجازت دی تھی اور چار سال تک اقتدار کے مزے اڑا تے رہے اب انہیں کس طرح ہمارے والد کی شہادت اور بلوچستان کی یاد آرہی ہے،انٹرویو

جمعرات 10 اگست 2017 21:54

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 اگست2017ء) شہید نواب اکبر بگٹی کے صاحبزادے نوابزادہ جمیل اکبر بگٹی نے سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف کے بیان کی سختی سے مذمت کر تے ہوئے کہا ہے کہ اقتدار سے نکالے جانے کے بعد انہیں شہید نواب اکبر بگٹی کی شہادت کی یاد آئی ہے حالانکہ انہوں نے پرویز مشرف کو باہر جانے کی اجازت دی تھی اور چار سال تک اقتدار کے مزے اڑا تے رہے اب انہیں کس طرح ہمارے والد کی شہادت اور بلوچستان کی یاد آرہی ہے ’’آن لائن‘‘ سے بات چیت کر تے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ گزشتہ چار سال سے وہ اقتدار میں تھے اور اس وقت انہوں نے شہید نواب اکبر بگٹی کے واقعہ کی کوئی یاد نہیں ستائی بلکہ انہوں نے ان کے قاتل پرویز مشرف کو باہر بھیجنے میں اپنا کردار ادا کیا اور آج تک پرویز مشرف بلوچستان سمیت ملک کی کسی بھی عدالت میں پیش نہیں ہوا جس پر حکومت کی جانب سے کوئی توجہ نہیں دی گئی اور وہ کمر کی تکلیف کا بہانہ بنا کر بیرون ملک روانہ ہو گیا جہاں پر وہ نجی محفلوں اور تقاریب میں موج مستی اور ڈانس کر تا ہے لیکن یہاں سے کمر کی تکلیف کا بہانہ بنا کر جا تا ہے انہوںن ے کہا ہے کہ اب سوال یہ ہے کہ میرے والد کا نام سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف کس منہ سے لے رہے ہیں میاں نوازشریف اور حکومت میرے سوال کا جواب دیں اور میرے والد کا نام نہ لیں کیونکہ انہوں نے اقتدار کے مزے لینے کے ساتھ ساتھ انہیں باہر بھیجا جس کی وجہ سے میرے والد کے قاتلوں کوسزا نہیں مل سکی اور نواب اکبر بگٹی کے قتل کا ذمہ داری کون ہے سب کو پتہ ہے ہمارے خاندان اور بلوچستان کے لو گوں کی نظریں آج بھی عدالتوں اور قاتل پر مرکوز ہے کہ انہیں قانون کے کٹہرے میں لا کر سزا دی جائے لیکن قا تلوں کو کٹہرے میں نہیں لایا گیا بلکہ اسے تحفظ دیتے ہوئے راستہ دے کر باہر بھیجوایا گیا انہوں نے کہا ہے کہ میاں نوازشریف کے چار سالہ دور حکومت میں شہید نواب اکبر بگٹی کے قتل کیس کے حوالے سے تفتیش میں معمولی سی بھی پیشرفت نہیں ہوئی آج انہیں اقتدار سے الگ کیا گیا ہے تو انہیں نواب اکبر بگٹی کے کیس کی فکر لاحق ہو رہی ہے چار سال تک انہیں نواب اکبر بگٹی قتل کیس کیوں یاد نہیں آیا انہوں نے کہا ہے کہ ڈیرہ بگٹی کے علاقوں سے نقل مکانی کرنے والے بگٹی قبائل آج بھی ملک کے دیگر صوبوں اور علاقوں میں کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہے حالانکہ ان کی باعزت طریقے سے واپسی اور بحالی کے حکومت نے بلند وبانگ دعوے اور وعدے کئے تھے لیکن انہیں واپس نہیں لایا گیا اور سیکورٹی کی وجہ سے حالات آج بھی خراب ہے ۔