سرکاری سکولوں کے بچوں کے لئے یوتھ ٹریننگ پروگرام آئندہ ہفتہ شروع ہو گا، محمد احمد شاہ

جمعرات 10 اگست 2017 18:21

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 اگست2017ء) آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے صدر محمد احمد شاہ نے کہا ہے کہ آرٹس کونسل کراچی شہر کے چھ ضلعوں کے 100 سرکاری اسکولوں کے بچوں کو فن و ثقافت، ادب، تقریر و تحریر کی عملی تربیت دینے کے لئے پائلٹ پروجیکٹ کے تحت آئندہ ہفتے سے تین ماہ کا یوتھ ٹریننگ پروگرام شروع کر رہی ہے۔ اس پروگرام کا مقصد گڈاپ تا اورنگی، لانڈھی کورنگی تا بلدیہ پسماندہ علاقوں کے سرکاری اسکولوں میں زیر تعلیم احساس محرومی کا شکار بچوں کو ڈیفنس کلفٹن اور دیگر ترقی یافتہ علاقوں کے اسکولوں میں زیر تعلیم بچوں کے برابر اعتماد پیدا کر نا ہے تا کہ وہ عملی زندگی میں ان کا مقابلہ کر سکیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو آرٹس کونسل سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر یوتھ کمیٹی کے چیئرمین سید اسجد بخاری اور خازن شہناز صدیقی بھی موجود تھے۔ محمد احمد شاہ نے کہا کہ ہمارے ملک کے سرکاری اسکولوں میں ایسا کوئی نظام موجود نہیں جس میں بچوں کو عملی تربیت دی جائے، ہماری کوشش ہے کہ ایسے علاقوں اور اداروں میں زیرتعلیم بچوں کو یہ موقع فراہم کرنا اوران کی تربیت کرنا بہت ضروری ہے، اسی وجہ سے اس تربیتی پائلٹ پروجیکٹ پر کام شروع کردیا گیا ہے۔

اس پروگرام کا مقصد پبلسٹی حاصل کر نا نہیں بلکہ احساس محرومی کا شکار بچوں میں اعتماد پیدا کر نا ان کو تقریر اور گفتگو کے طر یقے سیکھاناآرٹ و کلچر سے واقف کرانا ہے۔ اس کے لئے شہر کے 6 ضلعوں کے پسماندہ علاقوں کے 100سرکاری اسکولوں کو منتخب کیا گیا ہے۔ بچوں کو تین ماہ کی ٹریننگ کے بعد ہر ضلع کی سطح پر یوتھ فیسٹیول منعقد ہوگا اور دسمبر میں مرکزی یوتھ فیسٹیول منعقد کیا جائے گا۔

اس سے شہر میں ایسے نوجوانوں کو صلاحیتوں کو نکھارنے کا موقع ملے گا جو باصلاحیت ہونے کے باوجود آگے نہیں آسکتے۔محمد احمد شاہ نے کہا کہ آرٹس کونسل گزشتہ 10سال سے یوتھ فیسٹیول منعقد کرارہی ہے جس سے ہزاروں نوجوانوں نے اس سے استفادہ حاصل کیا اور آج دُنیا بھر میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔ تاہم گزشتہ برسوں میں منعقد ہونے والا یوتھ فیسٹیول چند دنوں پر مشتمل ہوتا تھا اس طریقہ کار کو تبدیل کرلیاگیا ہے اب مکمل تربیتی پروگرام ہوگا۔

اس کو بنیادی سطح پر لے جایا گیا ہے۔ یعنی اسکولوں کی سطح پر صدر آرٹس کونسل نے کہاکہ شہر میں 10ہزار سے زیادہ تعلیمی ادارے ہیں۔ آرٹس کونسل محدود وسائل میں سارے اداروں میں یہ پروگرام شروع نہیں کرسکتا۔ لہٰذا ہم نے گزشتہ کئی ماہ کے سروے کے بعد 100 ایسے سرکاری اسکولوں کا انتخاب کیا ہے جس سے سب سے زیادہ پسماندہ علاقوں میں قائم ہیں اور جہاں بچوں کو پہلی مرتبہ یہ سہولت فراہم کی جائے گی۔

انہوں نے کہاکہ حکومت کے پاس وسائل زیادہ ہیں اور نیت بھی درست ہے۔ ہمارے اس پائلٹ تربیتی پروگرام سے حکومت کو ایک متحرک این جی او کی طرف سے راہنمائی ملے گی۔ انہوں نے کہاکہ معاشرہ سے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے بنیادی نصاب میں تبدیلی ضروری ہے۔ معاشرہ کو تبدیل کرنے کے لئے لوگوں کی ذہن سازی لازمی ہے اور یہ کام بچوں ہی سے شروع کیا جاسکتا ہے تاکہ آئندہ ایک روشن خیال اور دہشت گردی سے پاک پاکستان وجود میں آئے۔