اقتصادی راہداری کے ذریعے بلوچستان میں معاشی خوشحالی اور ترقی آئے گی،جمشید دستی

سی پیک سے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع ملیں گے ،احتساب کا عمل سیاست دانوں سے ہونا چاہئے ،ملکی تاریخ میں پہلی دفع تخت لاہور الٹنے کا تاریخی فیصلہ آیا ،ماضی میں تخت لاہور کو عدلیہ اور عسکری اداروں کی سپورٹ ملتی رہی ، نوازشریف ملک کیلئے خطرہ بن چکے ہیں،عوامی راج پارٹی کے سربراہ اور رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کا پریس کانفرنس سے خطاب

جمعرات 10 اگست 2017 15:31

اقتصادی راہداری کے ذریعے بلوچستان میں معاشی خوشحالی اور ترقی آئے ..
کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10 اگست2017ء) عوامی راج پارٹی کے سربراہ اور رکن قومی اسمبلی جمشید دستی نے کہاہے کہ پاک چائنا اقتصادی راہداری کے ذریعے بلوچستان میں معاشی خوشحالی اور ترقی آئے گی بلکہ اس سے بے شمار نوجوانوں کو روزگار کے بھی مواقع نظر آئینگے،احتساب کا عمل سیاست دانوں سے ہونا چاہئے ،ملکی تاریخ میں پہلی دفع تخت لاہور الٹنے کا تاریخی فیصلہ آیا ،ماضی میں تخت لاہور کو عدلیہ اور عسکری اداروں کی سپورٹ ملتی رہی ہے ،سابق وزیراعظم میاں نوازشریف ملک کیلئے خطرہ بن چکے ہیں ان خیالات کااظہار انہوں نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

جمشید دستی کاکہناتھاکہ میں ایک عام آدمی کی حیثیت سے جاگیر داروں کیلئے چیلنج بن گیاہوں کیونکہ میں نے جاگیردارانہ طبقے کو للکارا ہے انہوں نے کہاکہ میں نے طبقاتی جنگ شروع کی بلکہ ثابت کیاکہ پاکستان کی سیاست میں عام آدمی بھی آسکتاہے ،انہوں نے کہاکہ اسوقت پاکستان میں امریکہ ،بھارت اور اسرائیل کے ایجنڈوں پر کام جاری ہے ، دشمن قوتیں اور امریکہ بلوچستان میں انار کی پھیلا کر اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل چاہتے ہیں لیکن ان کے مکروہ عزائم اور سازشیں کامیاب نہیں ہونے دی جائیگی ،بلوچستانیوں نے امریکہ اور دشمن قوتوں کے ایجنڈے کو ناکام بنا دیاہے ،انہوں نے کہاکہ میں اگلے 10سال میں بلوچستان کو تیزرفتار معاشی ترقی کرتا دیکھ رہاہوں وفاق کو بلوچستان کے وسائل پر قبضہ نہیں کرناچاہئے طاغوتی اور کفری طاقتیں عرب ممالک کو آپس میں لڑا کر اب پاکستان اور بلوچستان میں بھی اپنے مذموم مقاصد کیلئے انتشار اور انارکی پھیلانے کے درپے ہیں لیکن پاکستانی قوم اور بلوچستانی عوامی ان کے سازشوں سے اچھی طرح واقف ہے ،انہوں نے کہاکہ 70سال گزر جانے کے باوجود بھی غریب کی حالت نہیں بدلی بلکہ وہ مسلسل ظلم کی چکی میں پس رہاہے جبکہ اس کے برعکس جاگیر دار اور اشرافیہ اربوں روپے کا کرپشن کرنے میں مصروف ہے ،سیاست دان خود کو ایماندار ظاہر کرتے ہیں لیکن عملی طور پر ان کا کردار اس کے بلکل برعکس دکھائی دیتاہے اسی لئے اس ملک میں سیاست اب ایک کاروبار کی شکل اختیار کرچکاہے ،انہوں نے کہاکہ عجیب امر یہ ہے کہ قوم کیساتھ دھوکہ کرنے والوں کو سیکورٹی خدشات ہوگئے ہیں انہوں نے کہاکہ میری رائے ہیں کہ احتسابی عمل سیاست دانوں سے ہی شروع کیاجاناچاہئے ،جب پارلیمنٹ ٹھیک ہوگا تو فیصلے بھی ٹھیک ہونگے احتساب صرف ایک شخصیت تک محدود نہیں ہونا چاہئے ،کرپٹ لوگ جوبھی ہو ان کا احتساب کیاجاناچاہئے ،انہوں نے کہاکہ ان کاکہناتھاکہ تاریخ میں پہلی دفعہ عدالت عظمیٰ کے تاریخی سے تخت لاہور الٹا ہے ، موجودہ حالات میں فوج سیاست میں نہیں آنا چاہتی عدلیہ آزاد ہے یہ تاثر صحیح نہیں کہ عدلیہ نے فوج کے کہنے پر فیصلہ دیاہے حیرت اس بات پر ہے کہ جو فیصلہ نوازشریف کیخلاف آیا تو اس سے سازش قراردیاجانے لگاحالانکہ عدلیہ کسی کی تابع نہیں اگر کسی نے سازش کی ہے تو میاں نوازشریف شیر بنے اور اس کا نام سامنے لیکر آئیں جس نے اس کے خلاف سازش کی ہے ۔

(جاری ہے)

میں کہتاہوں کہ نوازشریف ملکی سلامتی کیلئے خطرے کی علامت بن چکے ہیں وہ ملکی اداروں کو تباہ کرنے کے ایجنڈے پر گامزن تھے سابقہ وزیراعظم نوازشریف کو کسی صورت یہ زیب نہیں دیتا تھا کہ مودی ان کی نواسی کی شادی میں شرکت کیلئے یہاں آتے اور نہ ہی وہ جندال سے ملاقات کرتے جب وہ وزیراعظم تھے تو انہوں نے کبھی مودی کے سامنے کشمیر پر بات نہیں کی انہی دنوں کشمیر میں بھارتی افواج کی جانب سے مظلوم اورنہتے کشمیریوں کیخلاف ظلم اور بربریت کا بازار گرم تھا انہوں نے کہاکہ ہم کہتے ہیں کہ نوازشریف پاکستان کے خلاف نکل چکاہے اب ان کی جی ٹی روڈ والی سیاست ختم ہوچکی ہے کل تک کنٹینرز والوں کے خلاف بولنے والے آج خود کنٹینرز پر آکھڑے ہوئے ہیں جن سے ان کے کردار کی عکاسی ہوتی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ غریب عوام کی ترقی اور ملک کی خوشحالی کیلئے مختص پیسہ لوٹ کر دشمن ملک لے جایاجارہاہے اس وقت بھی نوازشریف کی ریلی میں سرکاری ملازمین کے سوا کوئی نہیں سپریم کورٹ افواج پاکستان کو حکم دے سکتی ہے کہ وہ پہیہ جام کرنیو الوں کو جیل بھیجے ،انہوں نے کہاکہ عدالت عظمیٰ سابق وزیراعظم میاں محمدنوازشریف کی جانب سے سرکاری وسائل کے استعمال کااز خود نوٹس لیں مجھ پر پانی چوری کاالزام لگا کر مقدمہ میں دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی لیکن اس وقت پنڈی اسلام آباد جی ٹی روڈ لاہور تک بند کرنے والوں کے خلاف کوئی ایکشن ہوتا دکھائی نہیں دے رہا جو قابل حیرت ہے ،انہوں نے کہاکہ ہمیں امید ہے کہ آئند ہ اسمبلیاں چوروں اور لٹیروں سے پاک ہونگی مفاد پرست منتخب ہونے کے بعد اسمبلیوں میں اپنی مفاد کی بات کرتے ہیں قوم پرستی اور دیگر ناموں پر ووٹ لینے والے بتائے کہ ان کے حلقوں میں انسانی ترقی کہاں ہوئی ہے انہوں نے کہاکہ اگر ایک جھاڑوں والے کا بیٹا رکن قومی اسمبلی بن سکتاہے تو لوگ کرپشن کے خلاف کیوں نہیں نکل سکتے،منتخب نمائندے اپنے حلقوں میں عوام کی ترقی کیلئے کردارادا نہیں کررہے ہم تعصب سے پاک سیاست پر یقین رکھتے ہیں انہوں نے کہاکہ جمہوری رائے ہمارا حق ہے اگر کوئی پارلیمنٹرئن آئین کے آرٹیکل 62,63پر پورا نہیں اتر تا تو اس سے نااہل ہوجاناچاہئے ،انہوں نے کہاکہ ہم پاکستان کی تعمیر وترقی چاہتے ہیں اس لئے دشمن قوتیں ضرور سواہونگی ہم اپنے ہمسایہ ملک افغانستان کو بھی پرامن دیکھنا چاہتے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے متعلق جس طرح کا تاثر دیاجارہاہے میں نے یہاں آنے کا فیصلہ کیا اور کسی قسم کی سیکورٹی طلب نہیں کی ۔