وزیر آبی وسائل نے کالا باغ ڈیم کی مخالفت اورمسترد کرنے کو ملک دشمنی کے مترادف قرار دیدیا

پیپلز پارٹی کبھی قومی جماعت اور کسی جگہ قوم پرست بن جاتی ہے‘ اس طرح چاروں صوبوں کی زنجیر نہیں کہلوائی جاسکتی ہے، وزیر آبی وسائل جاوید علی شاہ کا نواب یوسف تالپور کے نکتہ اعتراض پر جواب

منگل 8 اگست 2017 15:37

وزیر آبی وسائل نے کالا باغ ڈیم کی مخالفت اورمسترد کرنے کو ملک دشمنی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 08 اگست2017ء) وزیر آبی وسائل جاوید علی شاہ نے کالا باغ ڈیم کی مخالفت اور اسے مسترد کرنے کو ملک دشمنی کے مترادف قرار دے دیا‘ انہوں نے واضح کیا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کبھی قومی جماعت اور کسی جگہ قوم پرست جماعت بن جاتی ہے‘ اس طرح چاروں صوبوں کی زنجیر نہیں کہلوائی جاسکتی ہے۔ اس امر کا اظہار انہوں نے منگل کو قومی اسمبلی میں پی پی کے رہنما نواب یوسف تالپور کے نکتہ اعتراض کا جواب دیتے ہوئے کیا۔

ایوان میں عوامی نیشنل پارٹی‘ پیپلز پارٹی نے کالا باغ ڈیم کی مخالفت جبکہ تحریک انصاف نے حمایت کی ۔ کالا باغ ڈیم کی بات ہوئی ہے کالا باغ ڈیم محض اس لئے کہ کسی کو پسند ہو نہ پسند ہے نظر انداز نہیں کیا جاسکتا‘ مخالفین ہمیں قائل کریں ہم ان کو قائل کریں گے ‘ اس طریقے سے کوئی نتیجہ نکل سکتا ہے‘ پاکستان پیپلز پارٹی خود کو چاروں صوبوں کی زنجیر کہتی ہے کہیں یہ قومی کسی جگہ قوم پرست جماعت بن جاتی ہے‘ اس دوران پاکستان پیپلز پارٹی کی ہنگامہ آرائی پر وزیر آبی وسائل نے کہا کہ جواب سننے کی سکت رکھیں ہم کالا باغ ڈیم کو سیاست کی نظر نہیں ہونے دیں گے اتفاق رائے کے بعد یہ ڈیم بنے گا نفرت کی بنیاد پر کسی ڈیم کو مسترد کرنا ملک دشمنی ہے۔

(جاری ہے)

پی پی پی کی رہنما شگفتہ جمانی نے کہا کہ جاوید علی شاہ پہلی ب ار وزیر بنے ہیں ان کے بیان سے ہماری دل آزاری ہوئی ہے کالا باغ ڈیم گڑا مردہ ہے اسے زندہ نہ کریں تین صوبوں کی اسمبلیاں اتفاق رائے سے کالا باغ ڈیم کو مسترد کرچکی ہیں سابقہ فوجی آمر کے دور میں بھی اس قسم کی کوشش ہوئی تھی ہم نے خود کو ہر دور میں چاروں صوبوں کی زنجیر ثابت کیا ہے۔

چاروں صوبوں گلگت بلتستان سب کو ایک زنجیر میں پروکر دکھایا۔ عوامی نیشنل پارتی کے رہنما حاجی غلام احمد بلور نے مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ گڑا مردہ اکھارا گیا کالا باغ ڈیم کا تذکرہ چھوڑ دیں صوبے کہہ چکے ہیں ان کو یہ ڈیم نہیں چاہئے۔ سر پر بیٹھ کر کہیں کہ باپ بھی مانے گا اگر بات ہے چھوڑ دیں کوئی کالا باغ ڈیم کو نہیں بننے دے گا۔ مسلم لیگ (ن) کے رکن رانامحمد حیات نے کہا کہ اتفاق رائے کیا جاسکتا ہے کالا باغ ڈیم پاکستان کی زندگی ہے اس پر اتفاق رائے پیدا کیا جائے اور ہر صورت اس کو بنایا جائے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما غلام سرور خان نے کہا کہ کالا باغ ڈیم بننے کی بات کررہے ہیں ان کی وفاق اور پنجاب میں حکومت ہے یہ ڈیم بنائیں منافقت نہ کریں بلوچستان میں بھی ان کی حکومت ہے اقدام اٹھائیں دیہاتوں میں اب بھی سولہ گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ ہورہی ہے۔

اپوزیشن کے حلقوں میں ترقیاتی کام نہیں ہورہے ہیں عوام کو تحریک انصاف کو ووٹ دینے کی سزا دی جارہی ہے مسلم لیگ (ن) کی رکن پروین مسعود بھٹی نے کہا کہ پنجاب سب کے ساتھ مل جل کر رہنا چاہتا ہے۔ پنجاب نے ان کو شعور دیا پنجاب کے سکولوں کا مقابلہ سندھ کے سکولوں سے کریں کالا باغ ڈیم ضرور بننا چاہئے ی ہ ملک کی بہتری کے لئے ضروری ہے۔ سابق سپیکر ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے ملک کی 17ویں ترمیم کے معاملے پر پارلیمنٹ کا ان کیمرہ اجلاس طلب کرنے کا مطالبہ کیا۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے ایاز سومرو نے کہا کہ پاکستان کو متحد دیکھنا چاہتے ہیں کالا باغ ڈیم کا مسئلہ چھیڑیں گے تو معاملہ خراب ہوجائے گا کالا باغ ڈیم سندھ کی نعشوں پر بنے گا ہم باغیرت لوگ ہیں مردہ ایشو کو نہ چھیڑا جائے نواز شریف نے جو باتیں کیں مکافات عمل کا شکار ہوگئے ہیں تین وزرا اعظم کے خلاف سازش کی گئی اب تو خود نکالے گئے کالا باغ ڈیم کے گندے ایشو کو دوبارہ چھیڑا گیا تو صحیح نہیں ہوگا۔

متعلقہ عنوان :