بھٹو نے ’‘ادھر اہم ادھر تم‘‘ کا نعرہ لگا کر ملک کو توڑا, محمد اعجاز الحق

شہید صدر ضیاء الحق نے معروف سائنسدان ڈاکٹر قدیر کے ہمراہ پاکستان کو ایٹمی طاقت بنایا،سر براہ مسلم لیگ ضیاء

پیر 7 اگست 2017 23:56

بھٹو نے ’‘ادھر اہم ادھر تم‘‘ کا نعرہ لگا کر ملک کو توڑا, محمد اعجاز ..
فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 اگست2017ء) مسلم لیگ ضیاء کے سر براہ محمد اعجاز الحق نے کہا ہے کہ بھٹو نے ’‘ادھر اہم ادھر تم‘‘ کا نعرہ لگا کر ملک کو توڑا۔ شہید ضیاء الحق نے کرکٹ میچ دیکھنے کے بہانے بھارت جا کر اسے للکارا کہ پاکستان پر حملہ کرنے کی جرأت کی تو ہم ایٹمی طاقت کا استعمال کر کے ہندو تہذیب کو نیست و نابود کر دیں گے اور افغانستان میں بیٹھنے والے سپر طاقت روس ٹکڑے ٹکرے ہو گیا۔

یہاں اسلامی ریاستیں قائم ہو چکی ہیں اور شہید صدر ضیاء الحق نے معروف سائنسدان ڈاکٹر قدیر کے ہمراہ پاکستان کو ایٹمی طاقت بنایا۔ 17اگست کو اسلام آباد میں شہدائے بہاولپور کی برسی بھر پور مذہبی طریقے سے منائی جائے گی۔ یہ باتیں انہوں نے فیصل آباد میں گزشتہ روز مقامی ہوٹل میں پریس کانفرنس اور ورکروں سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔

(جاری ہے)

اس موقع پر مسلم لیگ ضیاء کے صوبائی رہنما میاں ساجد حسین انجم،شہباز علی گلزار، چوہدری کرامت اور دیگر عہدیداران بھی موجود تھے۔

انہوں نے کہا کہ آئین 62اور 63صادق اور امین ہے جس کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا اور شہید ضیاء الحق نے آئین میں اسلام کی روح پھونک دی۔ پیپلز پارٹی کے ذوالفقار مرزا نے کراچی میں کلاشنکوفیں تقسیم کیں وہاں انسانوں کو کیڑوں مکوڑوں کی طرح مارا جارہا ہے اور اسحاق ڈار نے کہا تھا کہ بیرون ملک منتقل کیے جانیوالے دو سو ارب واپس ملک میں لائے جائیں گے سرے محل، سوئزرلینڈ کے بینکوں میں پڑے لاکھوں ملین ڈالر اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی جیولری واپس لانے کیلئے کوئی اقدامات نہیں کیے گئے انہوں نے کہا کہ کشمیر کی سکھ جنگ لڑ رہے تھے کہ شہید بے نظیر بھٹو نے بھارتی حکومت کو سکھوں کی فہرستیں دیں اور سینکڑوں سکھوں کو مروا دیا۔

ایسا نہ ہوتا تو کشمیر آزاد ہو کر پاکستان کا حصہ ہوتا اور پاک فوج کے ہزاروں جوان ملک کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ دے چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو من و عن تسلیم کرتے ہوئے احترام کیا۔ ملک میں مختلف آپریشن چل رہے ہیں۔ جمہوریت ڈی ریل ہونے سے دشمن فائدہ اٹھائیں گے اور کوئی ایسا اقدام نہیں اٹھانا چاہیے جس سے اداروں میں تصادم ہو۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ (ق) لیگ اور پی ٹی آئی ایک دوسرے پر الزامات عائد کر رہے ہیں ان کا فیصلہ پندرہ یوم میں آنا چاہیے۔ ایک اور سوال کے جواب پر انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ اور جے آئی ٹی پر لفظی حملے کرنیوالے وزیر بن گئے ہیں اور چند وزیر بننے کیلئے لائن میںکھڑے ہیں اور سعد رفیق اپنے والد کے قاتلوں کو نہیںپکڑ سکا۔ سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کے اسلام آباد سے براستہ جی ٹی روڈ لاہور آنے سے بڑے تصادم کا خدشہ ہے۔