چین کے سخت بیان کے رد عمل میں بھارت میں چین کی مصنوعات کے بائیکاٹ میں اضافہ

چینی اشیاء کے بائیکاٹ کا مقصد چین پر دبائو ڈالنا ہے تا کہ چین اپنی غلطی تسلیم کرے، بھارت چین سے درآمد ات میں کمی لا کر چین کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر سکتا ہے،بھارت سے تعلقات میں خرابی کا نتیجہ چین کو بڑے تجارتی خسارہ کی صورت میں بھگتنا ہو گا،چین کی معروف نیوز ویب سائیٹ چائنا آرگنائزیشن ڈاٹ کا م کا رپورٹ میں بھارتی میڈیا کے حوالے سے دعویٰ

پیر 7 اگست 2017 20:45

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 07 اگست2017ء) چین کے سخت بیان کے رد عمل میں بھارت میں چین کی مصنوعات کے بائیکاٹ میں اضافہ ہوا ہے،اس بائیکاٹ کو بھارتی میڈیا نے اقتصادی الٹرا نیشنلزم کی بحالی کا نام دیا ہے،چینی اشیاء کے بائیکاٹ کا مقصد چین پر دبائو ڈالنا ہے تا کہ چین اپنی غلطی تسلیم کرے، چین بھارت کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے، بھارت چین سے درآمد ات میں کمی لا کر چین کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر سکتا ہے،بھارت سے تعلقات میں خرابی کا نتیجہ چین کو بڑے تجارتی خسارہ کی صورت میں بھگتنا ہو گا،چین کی معروف نیوز ویب سائیٹ چائنا آرگنائزیشن ڈاٹ کا م نے بھارتی میڈیا کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں کہا کہ بھارتی ذرائع ابلاغ نے چین کے خلاف ایک مہم شروع کی ہے جس کے نتیجہ میں چین کے سخت بیان کے رد عمل میں بھارت میں چین کی مصنوعات کے بائیکاٹ میں اضافہ ہوا ہے۔

(جاری ہے)

بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ یہ بائیکاٹ اس وقت تک جاری عرہے گا جب تک کشیدہ صورتحال میں واضح کمی نہیں آئے گی۔بھارتی روز نامہ نیو انڈیا ایکسپریس نے اس مہم کو اقتصادی الٹرا نیشنلزم کی بحالی کا نام دیا ہے۔ بھارت کے تجارتی خبروں کے حوالے سے شائع ہونے والے معروف روزنامے اکنامک ٹائمز نے کہا ہے کہ چینی اشیاء کے بائیکاٹ کا مقصد چین پر دبائو ڈالنا ہے تا کہ چین اپنی غلطی تسلیم کرے۔

چین بھارت کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔ بھارت سے تعلقات میں خرابی کا نتیجہ چین کو بڑے تجارتی خسارہ کی صورت میں بھگتنا ہو گا۔بھارتی میڈیا کی جانب سے جاری کردہ چینی سرکاری کسٹمز کے اعدادو شمار کے مطابق 2016میں چین کی برآمدات 58.32بلین امریکی ڈالر تھیں جبکہ 2015میں 58.25بلین امریکی ڈالر تھیں۔ بھارت نے گزشتہ سال 12 فیصد بر آمدات میں کمی کی جسکے نتیجہ میں تجارتی خسارہ کم ہو کر 46.56 بلین ڈالر رہا۔اقتصادی ٹائمز نے کہا بھارت چین سے درآمد ات میں کمی لا کر چین کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر سکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :