نوازشریف شدید عوامی ردعمل کے خوف سے عوام کا سامنا کرنے سے گریزاں ہے

اسی وجہ سے لاہور روانگی کے اعلان کردہ پروگرام کو تبدیل کرنا پڑا ، پنجاب ہاؤس اسلام آباد میں سیاسی سرگرمیاں غیر آئینی ہیں پیپلزپارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل سید نیئر حسین بخاری کی پارٹی عہدیداروں سے گفتگو

پیر 7 اگست 2017 18:32

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 07 اگست2017ء) اعلیٰ عدلیہ سے تاحیات نااہل نوازشریف شدید عوامی ردعمل کے خوف میںمبتلا ہونے کی وجہ سے عوام کا سامنا کرنے سے گریزاں ہیں۔ جس کی وجہ سے الوداعی لاہور روانگی کے اعلان کردہ پروگرام کو تبدیل کرنا پڑا ۔ قومی خزانے پر ہاتھ صاف کرنے کے ٹھوس ثبوتوں اور شواہد پر نا اہل قرار دیے جانے والے شخص پر صوبہ پنجاب کے سرکاری ملازمین سے استقبال کروانے اور سرکاری وسائل کے بیدریغ استعمال کا قوم حساب لے گی۔

پنجاب کے بلدیاتی اداروں کے فنڈز گاڑیوں کے کرایہ کے لیے ادا کیے جارہے ہیں۔ اعلیٰ عدلیہ سے نااہل قرار پانے والے نواز شریف پارٹی قیادت سے بھی محروم ہوچکے ہیں، ان کی پنجاب ہاؤس اسلام آباد میں سیاسی سرگرمیاں غیر آئینی ہیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار چترال سے واپسی کے بعد پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل سید نیئر حسین بخاری نے مرکزی دفتر میں پارٹی عہدیداروں سے گفتگو میں کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کیطرف سے آئین پر من و عن عمل کرنے کے مطالبہ کو مان کر پارلیمنٹ کو اہمیت دی جاتی ، شاہی مزاج تبدیل کیا جاتا ، سیاسی مخالفین کو نیچا دکھانے کی بجائے قانون سازی پر توجہ دی جاتی ، تو نواز شریف کی تاحیات نااہلی سے ملک و قوم کی جگ ہنسائی نہ ہوتی ۔

انہوں نے کہا کہ آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی کا رونا رونے والے کیوں بھول رہے ہیں کہ دو بار آئین توڑوالے کے دست ِ راست نوازشریف کی کابینہ کا حصہ تھے اور نئے وزیر اعظم کی کابینہ میں بھی موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستا ن پیپلز پارٹی کا چترال جلسہ سیاسی اور نظریاتی جلسے کی پہلی جھلکی تھی ۔ بلاول بھٹو زرداری کے والہانہ استقبال اور تاریخی جلسے سے بھرپور عوامی اعتماد کا اظہارہوا۔ فتح جھنگ ، چنیوٹ ، مانسہرہ جلسے حقیقی سیاست کا رخ متعین کردیں گے۔