کرسمس کے موقع پر برلن کی مارکیٹ پر حملہ کرنے والے کی تیونس میں آبائی قصبے میں جنازے کے بغیر تدفین

انیس العامری کی تدفین کے وقت سکیورٹی کے سخت انتظامات، خاندان کے افراد اور چند ہمسائے موجود تھے،حکام

پیر 7 اگست 2017 15:23

کرسمس کے موقع پر برلن کی مارکیٹ پر حملہ کرنے والے کی تیونس میں آبائی ..
تیونسیا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 07 اگست2017ء) جرمنی کے دارالحکومت برلن میں گذشتہ سال کرسمس کے موقع پر ایک مارکیٹ میں حملہ کرنے والے نوجوان انیس العامری کی میت کو تیونس میں اس کے آبائی قصبے میں کسی جنازے کے بغیر دفن کر دیا گیا ،قیروان میں واقع قصبے اوسلطیہ میں اس کی تدفین کے وقت سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے ،اس موقع پر اس کے خاندان کے افراد اور چند ایک ہمسائے موجود تھے۔

مقامی میڈیا کے مطابق اس کی میت پر اسلامی شریعت کے مطابق کوئی جنازہ نہیں پڑھا گیا۔اس کی لاش تیونس کے ایک اسپتال میں گذشتہ ایک ماہ سے زیادہ عرصے سے پڑی تھی۔ اس کی شناخت کی حال ہی میں ڈی این اے کے نمونوں سے تصدیق ہوئی تھی۔اس کے بعد اس کی لاش کا پوسٹ مارٹم کیا گیا تھا اور پھر اس کے خاندان کے حوالے کردیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

انیس العامری کی لاش کو 30 جون کو اٹلی سے تیونس منتقل کیا گیا تھا اور اس کے خاندان نے ہی اس کی لاش کو تیونس لانے کے لیے فضائی ٹرانسپورٹ کے اخراجات ادا کیے تھے اور اس مقصد کے لیے اس کے خاندان کے پاس مطلوبہ رقم نہیں تھی اور اس نے اپنے عزیزوں رشتے داروں سے یہ رقم اکٹھی کی تھی۔

واضح رہے کہ تیونس کی حکومت بالعموم بیرون ملک فوت ہوجانے والے تارک وطن شہریوں کی لاشوں کو ملک میں منتقل کرنے کے لیے اخراجات برداشت کرتی ہے لیکن اس کیس میں اس نے عامری کی لاش کو لانے کے لیے اخراجات ادا کرنے سے انکار کردیا تھا اور اس کے خاندان کو خود اخراجات برداشت کرنے کی ہدایت کی تھی۔

متعلقہ عنوان :