وزیرآباد ، کوٹ خضری سے ایک سال قبل اغواء کے بعد قتل ہو نے والا 4سالہ بچے کے قاتلوں کا سراغ نہ مل سکا

جمعرات 3 اگست 2017 21:59

وزیرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 اگست2017ء) تھانہ صدر وزیرآبادکے علاقہ کوٹ خضری سے ایک سال قبل اغواء کے بعد قتل ہو نے والا 4سالہ بچے کے قاتلوں کا سراغ نہ مل سکا ۔مقدمہ میں پکڑے جانے والے ملزمان کو مبینہ طور پر رشوت لیکر چھوڑدیئے گئے۔متاثرہ خاندان کا وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف سے بچہ کے قاتلوں کو گرفتار کرنے کا مطالبہ۔

یاد رہے کہ کوہلو تارڑحافظ آباد کے رہائشی سعودی عرب میں روزگار کے سلسلہ میں مقیم موٹر مکینک محمد امین کاچار سالہ کم سن بچہ اپنی والدہ نائلہ بی بی کے ہمراہ تھانہ صدر کے علاقہ کوٹ حضری میں اپنے ننھیال آیا ہوا تھا جہاں سے نامعلوم ملزمان نے بچے کو اغواء کرلیا۔ بچے کا سراغ نہ ملنے پر والدین نے پولیس تھانہ صدر سے رجوع کیا تو پولیس نے ذمہ داری دکھانے کی بجائے روایتی غفلت کا مظاہرہ کیا اورمبینہ پکڑے جانے والے ملزمان کو مبینہ طور پر بھاری رشوت لیکر باری باری چھوڑدیا۔

(جاری ہے)

متاثرہ خاندان نے بتایا کہایک سال سے پولیس تعاون کرنے کی بجائے ذلیل وخوار کررہی ہے۔ پولیس ہمارے بچے کو اغوا اور قتل کر نے والے قاتل کو گرفتار نہیں کر رہی ہے ۔ پولیس سے رابط کرنے یا کیس کے بارے میں استفسار پر ہتک آمیز رویے کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔بچے کی والدہ غم سے نڈھال ہے اس کا کہنا ہے کہ اس کی دنیا اجڑ گئی ہے اسے اب کچھ اچھا نہیں لگتا۔

پولیس ظالموں کا ساتھ دے رہی ہے اگر اس کے بچہ کے قاتلوںکا سراغ نہ لگایا گیا تو وہ بھی مر جائے گئی ۔۔ بچے کے ورثاء،دیگر اہل علاقہ نے پولیس کے عدم تعاون ، ملزمان کی عدم گرفتاری کے معاملہ پر وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف و دیگر ارباب اختیار سے مطالبہ کیا ہے کہ روایتی سستی،غفلت کا مظاہرہ کرنے والے پولیس کے ذمہ داروں کے خلاف کاروائی کرتے ہوئے بچے کے قاتل کو گرفتار کیا جائے۔تھانہ صدرنے رابطہ کرنے پر بتایا کہ تفتیش جاری ہے اور بہت جلد قاتل گرفتار کر لئے جائینگے ۔

متعلقہ عنوان :