قندھار میں نیٹو قافلے پر خودکش حملہ،

امریکہ نے 2فوجیوں کی ہلاکت اور 4کے زخمی ہونے کی تصدیق کردی اس طرح کے بزدالانہ اور وحشیانہ حملے افغان سیکورٹی فورسز کو اپنے ملک کو مستحکم کرنے میں مدد فراہم کرنے کے ہمارے مشن کو نہیں روک سکتے،نیٹو سیکرٹری جنرل اسٹولن برگ کی نیٹوقافلے پر حملے کی شدید مذمت

جمعرات 3 اگست 2017 17:19

کابل/برسلز(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 03 اگست2017ء) امریکہ نے اافغان صوبہ قندھار میں گزشتہ روز کے خودکش حملے میں 2امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور 4کے زخمی ہونے کی تصدیق کردی جبکہ نیٹو کے سیکرٹری جنرل اسٹولن برگ نے نیٹوقافلے پر خودکش حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کے بزدالانہ اور وحشیانہ حملے افغان سیکورٹی فورسز کو اپنے ملک کو مستحکم کرنے میں مدد فراہم کرنے کے ہمارے مشن کو نہیں روک سکتے۔

برطانوی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق افغانستان میں امریکی فوج نے تصدیق کی ہے کہ گزشتہ روز جنوبی صوبہ قندھار میں ہونے والے خودکش بم حملے میں 2امریکی فوجی ہلاک اور 4زخمی ہوئے ہیں۔جمعرات کو کابل سے جاری ہونے والے بیان میں مزید کہا گیاہے کہ زخمی اہلکاروں کی حالت خطرے سے باہرہے ۔

(جاری ہے)

گزشتہ روز بارود سے بھری گاڑی افغانستان کے جنوبی شہر قندھار کے ہوائی اڈے کے نزدیک غیر ملکی فوجی دستے کے ایک قافلے سے ٹکراگئی۔

ایک عینی شاہد نے واقعے کی جگہ پر نیٹو کے ہیلی کاپٹروں کو اترتے اور اڑتے دیکھا۔قندھار کے ہوائی اڈے پر افغانستان میں تعینات غیر ملکی افواج کا ایک بڑا مرکز موجود ہے۔ اس کینزدیکی علاقوں میں فوجی قافلوں پر اس سے قبل بھی کئی حملے ہوچکے ہیں۔ افغانستان میں اس وقت بھی امریکا سمیت انتالیس ملکوں کے لگ بھگ تیرہ ہزار فوجی اہلکار موجود ہیں۔

افغانستان میں امریکہ کے اعلی کمانڈرجنرل جان نکلسن نے عوام کی جانب سے شفافیت کے مطالبے اور کم معلومات فراہم کرنے سے متعلق تنقید کے بعد ہلاکتوں کی تعداد جاری کرنے کے نئے طریقہ کار کا حکم دیا ہے ۔دوسری جانب نیٹو کے سیکرٹری جنرل اسٹولن برگ نے جنوبی صوبہ قندھار میں نیٹوقافلے پر خودکش حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیااور کہا کہ اس طرح کے بزدالانہ اور وحشیانہ حملے افغان سیکورٹی فورسز کو اپنے ملک کو مستحکم کرنے میں مدد فراہم کرنے کے ہمارے مشن کو نہیں روک سکتے ۔