فیصل آباد، ینگ ڈاکٹرزکے پرامن احتجاج پر پنجاب پولیس کے بہیمانہ تشدداورگرفتاریوں کے خلاف میڈیکل یونیورسٹی کے ڈاکٹرزاورطلبہ کا احتجاج

بدھ 2 اگست 2017 00:12

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 اگست2017ء) لاہورمیں ینگ ڈاکٹرزکے پرامن احتجاج پر پنجاب پولیس کے بہیمانہ تشدداورگرفتاریوں کے خلاف فیصل آبادمیڈیکل یونیورسٹی کے ڈاکٹرزاورطلبہ کا احتجاج،سرگودھاروڈپر سینکڑوں طلبہ اورڈاکٹرزنے متحد ہوکر بھرپوراحتجاج کیا،کئی گھنٹے تک سرگودھاروڈٹریفک کے لئے بلاک رہی ،اس موقع پر مظاہرین نے پولیس کے ڈاکٹروں پر تشدد اورگرفتاریوںکے خلاف نعرہ بازی کرتے ہوئے سیکرٹری ہیلتھ پنجاب نجم شاہ سے فوری طورپراستعفیٰ کا مطالبہ کیا پنجاب بھر میں احتجاج کی دھمکی۔

ینگ ڈاکٹرزایسوسی ایشن کے رہنمائوں ڈاکٹرکاشان ،ڈاکٹرنجف،ڈاکٹراویس اقبال ،طلبہ تنظیموںکے رہنماعثمان حیدرلیل،زیدحمیداورراجہ انصارنے مظاہرہ کی قیادت کی۔

(جاری ہے)

طلبہ رہنمائوں نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پنجاب حکومت کی اس غنڈہ گردی کی شدیدمذمت کرتے ہیں ،ڈاکٹرزغریب مریضوں کاعلاج کرتے ہیں لیکن پنجاب حکومت کاڈاکٹروں کے ساتھ ناروارویہ کسی صورت برداشت نہیں کریں گے ، نہتے ڈاکٹر، تاجر، کسان، مزدور، سرکاری ملازمین سب سڑکوں پر ہیں، حکومت ان کے مسائل حل کرنے کی بجائے صرف تشدد کرنا جانتی ہے، مسیحائی کے پیشہ سے تعلق رکھنے والوں سے لاہورمیںجو سلوک کیا گیا اس کی کوئی مثال نہیں ملتی اس واقعے کے ذمے داروں کیخلاف کارروائی کی جائے، رہنمائوں نے کہا کہ ڈاکٹرز اور طبی عملہ اپنے فرائض کی ادائیگی میں دلجمعی سے مصروف رہتا ہے لیکن بعض سماج دشمن افراد ان پر تشدد کرکے انھیں عدم تحفظ کا احساس دلانا چاہتے ہیں ینگ ڈاکٹرز کی آواز زبردستی دبانے کی کوشش کی گئی جو کامیاب نہیں ہوسکی انہوں نے کہا کہ پاکستان میں صحت اور علاج کے لیے بجٹ میں کم ترین رقم رکھی جاتی ہے اور سرکاری ہسپتالوں کی حالت یہ ہے کہ صحت مند آدمی بھی وہاں جا کر بیمار ہو جاتا ہے۔

جبکہ دوسری طرف وزیراعلیٰ سمیت تمام صوبائی وزرا اور بیورو کریٹ اپنا علاج بیرون ملک یا نجی ہسپتالوں سے کرواتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :