روس اور امریکہ کے درمیان سفارتی کشیدگی ، پیوٹن کا امریکی سفارت خانے اور قونصل خانوں میں 755اہل کار روس میں اپنی سرگرمیاں بندکرنے کا حکم

روس نے عہد کیا ہے کہ وہ اپنے خلاف امریکہ کی جانب سے صدارتی انتخابات میں مداخلت کے الزام پر منظور کردہ نئی تعزیرات پر جوابی اقدام کرے گا، روسی معاون وزیر خارجہ

پیر 31 جولائی 2017 11:58

روس اور امریکہ کے درمیان سفارتی کشیدگی ، پیوٹن کا  امریکی سفارت خانے ..
ماسکو /واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 31 جولائی2017ء) روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہاہے کہ امریکی سفارت خانے اور قونصل خانوں میں 755اہل کار روس میں اپنی سرگرمیاں بند کردیں۔ پیر کو غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق پیوٹن نے روسی ٹیلی ویژن نیٹ ورک کو بتایا کہ امریکی سفارت خانے اور قونصل خانوں میں ''ایک ہزار سے زیادہ افراد کام کرتے ہیں''، اور یہ کہ ''755 اہل کار روس میں اپنی سرگرمیاں بند کریں۔

ا دھر روسی معاون وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے 'اے بی سی نیوز' کے پروگرام 'دِس ویک' میں بات کرتے ہوئے کہاکہ روس نے گزشتہ روز عہد کیا ہے کہ وہ اپنے خلاف منظور کردہ نئی تعزیرات پر جوابی اقدام کرے گا، جو گذشتہ سال کے صدارتی انتخابات میں مداخلت کے الزام پر، جس کا مقصد عہدہ صدارت میں صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی مدد کرنا بتایا جاتا ہے، اس کے خلاف عائد کی گئی ہیں۔

(جاری ہے)

روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ جوابی کارروائی کے طور پر ملک سے 755 امریکی سفارت کاروں کو ملک سے نکالا جائے گا، جو نئی تعزیرات امریکہ روس کے خلاف لگا رہا ہے، اس الزام پر کہ 2016 میں اس نے امریکی صدارتی انتخاب میں مداخلت کی تھی۔پیوٹن نے روسی ٹیلی ویژن نیٹ ورک کو بتایا کہ امریکی سفارت خانے اور قونصل خانوں میں ''ایک ہزار سے زیادہ افراد کام کرتے ہیں''، اور یہ کہ ''755 اہل کار روس میں اپنی سرگرمیاں بند کریں''۔

روس کے صدر نے کہا کہ روس امریکہ کے خلاف بدلے کی نوعیت کے اضافی اقدامات کرے گا، جس کے بارے میں کانگریس نے نئی تعزیرات کی منظوری دی ہے، لیکن ''ابھی تک میں اس کے خلاف ہوں''۔روس نے کہا ہے کہ یکم ستمبر تک سینکڑوں امریکی اہل کاروں کی ملک بدری کے بعد، دونوں ملکوں میں سفارت کاروں کی تعداد یکساں، یعنی 455 رہ جائے گی۔اس سے قبل روسی معاون وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے 'اے بی سی نیوز'کو بتایا کہ ''یہ جوابی اقدام طویل عرصے سے تاخیر کا شکار ہی''۔واضح رہے کہ ان اقدامات کے باعث روس اور امریکہ کے درمیان کشیدگی پید اہوگئی ہے۔