پرویز مشرف کی طرح ان کی سخت حریف جماعت مسلم لیگ (ن) کے دور میں بھی قومی اسمبلی کو تین وزرائے اعظم کے انتخاب کا اعزاز حاصل ہو جائے گا

سابق فوجی صدر کے دور کی قومی اسمبلی نے ظفر اللہ جمالی ، چوہدری شجاعت اور شوکت عزیز کو وزیراعظم کے عہدے پر منتخب کیا

اتوار 30 جولائی 2017 18:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 30 جولائی2017ء) سابق فوجی صدر پرویز مشرف کی طرح ان کی سخت ترین حریف جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) کے دور میں بھی قومی اسمبلی کو تین وزرائے اعظم کے انتخاب کا اعزاز حاصل ہو جائے گا ، سابق فوجی صدر کے دور کی قومی اسمبلی نے ظفر اللہ جمالی ، چوہدری شجاعت اور شوکت عزیز کو وزیراعظم کے عہدے پر منتخب کیا ۔

شہباز شریف کے بحیثیت وزیراعظم انتخاب پر سابق فوجی صدر پرویز مشرف اور سبکدوش وزیراعظم نوازشریف کے ادوار میں قومی اسمبلی سے عبوری مدت کے لئے وزرائے اعظم کے انتخاب مطابقت قائم ہوجائے گی ۔پرویز مشرف کے دور میں ظفر اللہ جمالی سے اختلافات پر فوجی صدر نے انہیں وزارت عظمیٰ کے عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ کیا تھا اور اس وقت کے وزیرخزانہ شوکت عزیز کو وزیراعظم بنانے کا فیصلہ کیا گیا ۔

(جاری ہے)

اس وقت شوکت عزیز سینیٹر تھے ،انہیں قومی اسمبلی کی نشست پر منتخب کرنے کے دورانیے کے دوران 2004میں چوہدری شجاعت حسین عبوری مدت کیلئے وزیراعظم رہے ۔سابق فوجی صدر کے دور میں بھی اس وقت کی قومی اسمبلی نے تین وزرائے اعظم کا انتخاب کیا اور اب ان کے سخت ترین سبکدوش وزیراعظم نوازشریف کی جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) کو بھی شہبازشریف کے وزیراعظم منتخب ہونے کے بعد تین وزرائے اعظم کے ایک اسمبلی سے انتخاب کا اعزاز حاص ہو جائے گا ۔ اس طرح سابق فوجی صدر پرویز مشرف اور سبکدوش وزیراعظم نوازشریف کے ادوار میں تین تین وزرائے اعظم کے انتخاب کی مطابقت قائم ہو جائے گی ۔