موجودہ صورتحال میں ملک ایک اوربحران کامتحمل نہیں ہوسکتا،پارلیمنٹ کے اختیارات جوڈیشری کونہ دیئے جائیں،اسفندیارولی خان

نوازشریف سے سی پیک اورفاٹا سے متعلق اختلافات تھے اس کے باوجود عدم استحکام نہیں چاہتے،اب عوام اور ملک کے مسائل پر توجہ دی جائے، پریس کانفرنس

ہفتہ 29 جولائی 2017 18:50

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 جولائی2017ء) عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفندیارولی خان نے کہا ہے کہ موجودہ صورتحال میں ملک ایک اوربحران کامتحمل نہیں ہوسکتا،پارلیمنٹ کے اختیارات اٹھاکرجوڈیشری کونہ دیئے جائیں، نوازشریف سے سی پیک اورفاٹا سے متعلق اختلافات تھے، اس کے باوجودہم عدم استحکام نہیں چاہتے تھے۔ پانامہ کے دوران کسی کو کوئی دوسرا مسئلہ نظر نہیں آیا ،اب ان مسئلوں پر توجہ دی جائے جو اصل میں ملک اور عوام کے مسائل ہیں ۔

پشاوربلور ہائوس میں پریس کانفرنس کے دوران اے این پی کے سربراہ اسفندیارولی خان نے کہا کہ تحفظات کے باوجودسپریم کورٹ کے فیصلے کو تسلیم کرتے ہیں،تحفظات فیصلہ کرنیوالوں سے نہیں ابتداء سے کہہ رہے تھے کہ سپریم کورٹ کیساتھ ہیں ، انہوں نے کہا کہ ضرورت پڑنے پر جمہوریت کیلئے قربانی دینے کوبھی تیار ہیں ،انہوں نے کہا کہ اے این پی جمہوریت اور پارلیمنٹ کیلئے کوششیں کرتی رہے گی،کسی صورت ملک میں جمہوریت کو ڈی ریل نہیں ہونے دینگے ،اسفندیار ولی نے کہا کہ پارلیمنٹ کے اختیارات اٹھاکرجوڈیشری کونہ دیئے جائیں، اگر یہ ضیاء الحق کا 62اور 63 ہے تو یہاں کھڑا ایک شخص بھی پورا نہیں اترے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نوازشریف سے سی پیک اورفاٹا سے متعلق اختلافات تھے،اس کے باوجود عدم استحکام نہیں چاہتے تھے۔انہوں نے کہا کہ پاناما کے دوران کسی کو کوئی دوسرا مسئلہ نظر نہیں آیا ،اب ان مسئلوں پر توجہ دی جانی چاہئے جو اصل میں ملک اور عوام کے مسائل ہیں ۔