پارلیمنٹ کے اختیارات اٹھا کر جوڈیشری کو نہ دیئے جائیں،

سیاسی جماعتیں سیاسی مقدمات پارلیمنٹ میں حل کریں،آرٹیکل62,63کو واپس اپنی اصل شکل میں بحال کرنا چاہیے، موجودہ حالات میں کوئی بھی شخص آرٹیکل پر پورا نہیں اترتا، جمہوریت کی خاطر ضرورت پڑنے پر پر قربانی دینی پڑی تو دیں گے،عوامی نیشنل پارٹی کے صدر اسفند یار ولی کی میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 29 جولائی 2017 16:39

پارلیمنٹ کے اختیارات اٹھا کر جوڈیشری کو نہ دیئے جائیں،
پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 جولائی2017ء) عوامی نیشنل پارٹی کے صدر اسفند یار ولی نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کے اختیارات اٹھا کر جوڈیشری کو نہ دیئے جائیں،سیاسی جماعتیں سیاسی مقدمات پارلیمنٹ میں حل کریں، آرٹیکل62,63کو واپس اپنی اصل شکل میں بحال کرنا چاہیے، موجودہ حالات میں کوئی بھی شخص آرٹیکل پر پورا نہیں اترتا، ملک ایک اور بحران کا متحمل نہیں ہو سکتا، جمہوریت کی خاطر ضرورت پڑنے پر پربانی دینی پڑی تو دیں گے۔

ہفتہ کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اسفند یار ولی خان نے کہا کہ ہم نے کہا تھا کہ سپریم کورٹ کا جو فیصلہ ہو گا قبول ہو گا، موجودہ صورتحال میں ملک ایک اور بحران کا متحمل نہیں ہو سکتا، صوبائی حکومت اب عوامی مسائل پر توجہ دے، نواز شریف سے سی پیک اور فاٹا سے متعلق اختلافات تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایک سال سے پانامہ کے علاوہ کسی کو ملک میں دوسرا کوئی مسئلہ نظر نہیں آیا، اختلافات کے باوجود ہم عدم استحکام نہیں چاہتے تھے۔

اسفند یار ولی نے کہا کہ پارلیمنٹ کے اختیارات اٹھا کر جوڈیشری کو نہ دیئے جائیں، پارلیمنٹ کے اختیارات دوسرے اداروں کو منتقلی سے ایوان کا کیا کام، ملک میں کسی صورت جمہوریت کو ڈی ریل نہیں ہونے دینا، جمہوریت کی خاطر ضرورت پڑنے پر قابنی دینی پڑی تو دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 62-63کو واپس اپنی اصل شکل میں بحال کرنا چاہیے، موجودہ حالات میں کوئی بھی شخص آرٹیکل پر پورا نہیں اترتا، پاکستان کے کسی منتخب وزیراعظم نے اپنی مدت پوری نہیں کی، سیاسی جماعتیں سیاسی حقوق پارلیمنٹ میں حل کریں، عدالت میں نہیں، سر تسلیم خم کرنے والا شخص ہی 62,63 پر پورا اترے گا۔\

متعلقہ عنوان :