مجھے اپنی قانون کی ڈگری کو آگ لگا دینی چاہیے،عظمیٰ بخاری جذباتی ہو گئیں

جسٹس آصف سعید کھوسہ لاء کالج میں میرے ٹیچر تھے،مجھے ’’سپریشن آف پاور‘‘ پڑھائی وہ سپریشن آف پاور کہاں گئی، جب جمہوریت آتی ہے ہمارے ووٹ کو اٹھا کر باہر پھینک دیتے ہیں، میں اس سسٹم کو کیسے مان لوں جہاں ایک منتخب وزیراعظم کو نکالنے کی سازش کی جائے،جو ججز ٹیکس دیئے بغیر اپوائنٹ ہوتے ہیں مجھے ان سے جواب چاہیے، اب تو ہم فارغ ہو گئے ہیں، اب ہمیں بھی جواب دیں، مسلم لیگ (ن) کی رہنما عظمیٰ بخاری کی نجی ٹی وی سے گفتگو

ہفتہ 29 جولائی 2017 16:39

مجھے اپنی قانون کی ڈگری کو آگ لگا دینی چاہیے،عظمیٰ بخاری جذباتی ہو ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 جولائی2017ء) مسلم لیگ (ن) کی رہنما عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ دکھی دل کے ساتھ کہہ رہی ہوں کہ مجھے اپنی قانون کی ڈگری کو آگ لگا دینی چاہیے، جسٹس آصف سعید کھوسہ لاء کالج میں میرے ٹیچر تھے، انہوں نے مجھے ’’سپریشن آف پاور‘‘ پڑھائی تھی مگر وہ سپریشن آف پاور کہاں گئی، جب جمہوریت آتی ہے ہمارے ووٹ کو اٹھا کر باہر پھینک دیتے ہیں، میں اس سسٹم کو کیسے مان لوں جہاں ایک منتخب وزیراعظم کو نکالنے کی سازش کی جائے،جو ججز ٹیکس دیئے بغیر اپوائنٹ ہوتے ہیں مجھے ان سے جواب چاہیے، اب تو ہم فارغ ہو گئے ہیں، اب ہمیں بھی جواب دیں۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے کہا کہ ساری رات یہ سوچتے ہوئے گزری کہ کیا پاکستان میں کبھی یہ طے ہو گا کہ اس ملک کو کیسے چلانا ہو گا، ووٹرز اپنا وقت اور ووٹ ضائع کرتے ہیں اور اس ووٹ کو چھڑی کے ذریعے یا قلم کے ذریعے اڑا کر رکھ دیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ میرا اور میری فیملی کا قانون کے پیشے سے تعلق ہے، میں دکھی دل کے ساتھ کہہ رہی ہوں کہ مجھے اپنی ڈگری کو آگ لگا دینی چاہیے، جسٹس آصف سعید کھوسہ لاء کالج کے اندر میرے آئین کے ٹیچر تھے، مجھے انہوں نے سپریشن آف پاور پڑھائی تھی مگر وہ سپریشن آف پاور کہاں گئی۔

انہوں نے کہا کہ قانون کے پیشے سے تعلق رکھنے والوں کی یہ رائے ہے کہ یہ تباہ کن فیصلہ ہے، ججز نے کہا تھا کہ آرٹیکل 62 پر ڈائریکٹر نااہلی نہیں کر سکتے، وہ سپریم کا دائرہ اختیار نہیں ہے۔ عظمیٰ بخاری نے کہا کہ میرا ووٹ کہاں گیا، جب جمہوریت آتی ہے ہمارے ووٹ کو اٹھا کر باہر پھینک دیتے ہیں، میں اس سسٹم کو کیسے مان لوں جہاں ایک منتخب وزیراعظم کو نکالنے کی سازش کی جائے، جو ججز ٹیکس دیئے بغیر اپوائنٹ ہوتے ہیں مجھے ان سے جواب چاہیے، اب تو ہم فارغ ہو گئے ہیں، اب ہمیں بھی جواب دیں۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے سال میں ایک تفریحی مقام پر گئی وہاں ہمیں دھکے مار کر پیچھے کیا گیا کیونکہ کور کمانڈر صاحب کی فیملی آ رہی تھی۔