خدارا پارلیمنٹ کے اختیارات عدلیہ کو نہ دیے جائیں،کشیدگی نہیں چاہتے،اسفند یار ولی

ہزارتحفظات کے باوجود فیصلہ قبول کیا،ہزار،باسٹھ تریسٹھ پرکوئی بھی پورانہیں اترتا،اس کواصل حالت میں بحال کرناچاہیے،کسی بھی وزیراعظم کومدت پوری نہیں کرنے دی گئی،جمہوریت کوڈی ریل نہیں ہونے دینگے۔سربراہ عوامی نیشنل پارٹی کاسپریم کورٹ کے فیصلے پرردعمل

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 29 جولائی 2017 15:13

خدارا پارلیمنٹ کے اختیارات عدلیہ کو نہ دیے جائیں،کشیدگی نہیں چاہتے،اسفند ..
پشاور(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار۔29جولائی 2017ء ) :عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی نے کہا ہے کہ خداراپارلیمنٹ کے اختیارات عدلیہ کونہ دیے جائیں،ہزارتحفظات کے باوجود فیصلہ قبول کیا، باسٹھ تریسٹھ پرکوئی بھی پورانہیں اترتا،اس کواصل حالت میں بحال کرناچاہیے، کسی بھی وزیراعظم کومدت پوری نہیں کرنے دی گئی،جمہوریت کوڈی ریل نہیں ہونے دینگے۔

انہوں نے سپریم کورٹ کے فیصلے پرپریس کانفرنس میں ردعمل دیتے ہوئے کہاکہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعدپاناما گیٹ اپنے منطقی انجام کوپہنچ گیا۔انہوں نے کہاکہ سی پیک پرنوازشریف سے تحفظات تھے۔ فاٹا اصلاحات پرتحفظات دورنہ کیے گئے توسپریم کورٹ جاسکتے ہیں۔صوبائی حکومت اب عوامی مسائل پرتوجہ دے۔انہوں نے کہاکہ ہزارتحفظات کے باوجودسپریم کورٹ کے فیصلے کوتسلیم کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

ماحول کوکشیدہ نہیں کرناچاہتے۔آئین کے آرٹیکل باسٹھ تریسٹھ پرکوئی بھی پورانہیں اترتا۔اسفند یار ولی نے کہا کہ قیام پاکستان سے لے کراب تک کسی بھی وزیراعظم کومدت پوری نہیں کرنے دی گئی۔ہروزیراعظم کومداخلت کرکے عہدے سے ہٹادیاگیا۔جمہوریت کوڈی ریل نہیں ہونے دینگے، جمہوریت کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ملک مزید کسی بحران کامتحمل نہیں ہوسکتا۔سربراہ اے این پی نے کہاکہ خداراپارلیمنٹ کے اختیارات عدلیہ کونہ دیے جائیں۔پارلیمنٹ کی طاقت اس سطح پر نہیں جہاں ہونی چاہیے۔پارلیمنٹ کواپنی مدت پوری کرنی چاہیے۔انہوں نے کہاکہ باسٹھ تریسٹھ 1973ء کے آئین والاقانون نہیں۔ضیاء الحق نے اس میں ترمیم کی تھی۔لہذاآئین کے آرٹیکل 62،63کواصل حالت میں بحال کرناچاہیے۔