بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے ، قومی احتساب بیورو معاشرے سے بدعنوانی کے خاتمے اور شفافیت کے فروغ کیلئے پر عزم ہے، نیب بدعنوانی کے خاتمہ کی ذمہ داریوں کو بطور قومی فرض ادا کر رہا ہے ۔ چیئر مین نیب

قومی احتساب بیورو کے چیئرمین قمر زمان چوہدری سے اوپن گورنمنٹ پاٹنرشپ کے وفد کی نیب ہیڈ کوارٹر میں ملاقات

ہفتہ 29 جولائی 2017 14:52

بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے ، قومی احتساب بیورو معاشرے سے بدعنوانی ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 جولائی2017ء) بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے ، قومی احتساب بیورو معاشرے سے بدعنوانی کے خاتمے اور شفافیت کے فروغ کیلئے پر عزم ہے، نیب بدعنوانی کا خاتمہ کی ذمہ داریوں کو بطور قومی فرض ادا کر رہا ہے ۔ قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین قمر زمان چوہدری سے اوپن گورنمنٹ پاٹنرشپ (او جی پی) کے وفد نے چیف ایگزیکٹو آفیسر جوزف پاول کی سربراہی میں یہاں نیب ہیڈ کوارٹر میں ملاقات کی ہے ۔

نیب سے جاری بیان کے مطابق ملاقات کے دوران چیئرمین نیب کو بتایا گیا کہ او پی جی کثیر الشراکتی فورم ہے جو حکومتوں کی کارکردگی میں شفافیت ، احتساب اور شہریوں کے احساس ذمہ داری کے فروغ کیلئے سرگرم عمل ہے ۔جس کا بنیادی مقصد خدمات کے معیار کی بہتری اور غربت کا خاتمہ ہے ۔

(جاری ہے)

او جی پی کے وفد کے سربراہ جوزف پاول نے کہا کہ او جی پی کا قیام ستمبر 2011ء میں عمل میں آیا جب آٹھ بانی حکومتوں نے سول سوسائٹی کی نو مختلف نتظیموں کے نمائندوں کی موجودگی میں او پی جی کے ڈیکلیریشن پر دستخط کئے تھے ، اُس وقت سے لیکر اب تک تنظیم کا دائرہ 75ممالک تک پھیل چکا ہے جبکہ سول سوسائٹی کی تنظیموں کی نمائندگی سینکڑوں تک بڑھ چکی ہے جو مجموعی عالمی آبادی کے ایک تہائی حصے کی نمائندگی کرتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تنظیم میں شامل حکومتوں نے حکومتی کارکردگی کے بارے میں عوام کو آگاہی فراہم کرنے اور احتساب کے عمل کے فروغ کیلئے 2700 سے زائد وعدے کر رکھے ہیں۔ اس موقع پر چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری نے وفد کا استقبال کرتے ہوئے اپنے خیر مقدمی کلمات میں کہا کہ نیب اوپن گورنمنٹ پارٹنر شپ کو بڑی اہمیت دیتا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ نیب کا قیام اقوام متحدہ کے کنونشن کے تحت بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے عمل میں لایا گیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کے تمام متعلقہ وزارتوں ، ڈویژنوں اور محکموں میں اقوام متحدہ کے منشور کے تحت معلومات کے تبادلہ کے ذریعے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے ایک جامع رپورٹ تشکیل دی گئی ہے جس کی منظوری حکومت دے چکی ہے ۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ بدعنوانی تمام برائیوں کی ماں ہے ، کیونکہ اس سے اقتصادی ترقی بری طرح متاثر ہوتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ نیب ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے اقوام متحدہ کے منشور کے مطابق پرعزم ہے ۔انہوں نے کہا کہ نیب دھوکہ دہی ، مالی بدعنوانیوں ، بینک فراڈز ، جان بوجھ کر بینکوں سے حاصل کردہ قرضوں کی عدم ادائیگی ، اختیارات کے ناجائز استعمال اور حکومت وسائل کے غلط استعمال کو روکنے پر خصوصی توجہ دے رہا ہے ۔ اپنے قیام سے لیکر اب تک نیب نے غلط ذرائع سے کمائی گئی 287ارب روپے کی رقوم قومی خزانے میں واپس جمع کروائی ہیں ۔

جو نیب کی سب سے بڑی کامیابی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نیب کے نظام کار کو بہتر اور معیاری بنانے کیلئے ادارہ نے خود احتسابی کے پروگرام کے تحت جامع اصول وضع کئے ہیں۔ جن کے تحت شکایت کی وصولی سے لیکر تحقیقات اور کیسز کو عدالتوں میں بھیجنے کیلئے مخصوص دورانیہ مقرر کیا گیا ہے جس کی وجہ سے کارکردگی میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ٹرانسپیرنسی انٹر نیشنل کی 2016ء کیرپورٹ کے مطابق بدعنوانی کے خاتمہ کے حوالہ سے پاکستان کے انڈیکس میں 9درجے کی بہتری ہوئی ہے اور ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کے حوالے سے پاکستان جنوبی ایشیاء کے ممالک کیلئے رول ماڈل کی حیثیت رکھتا ہے ۔

اس کے علاوہ کئی قومی اور بین الاقوامی ادارے بھی نیب کی کارکردگی کے معترف ہیں ۔آخر میں او پی جی کے ڈپٹی چیف ایگزیکٹو آفیسر جوزف پاول نے ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے چیئرمین نیب کی قیادت میں ادارے کی کارکردگی کو سراہا ۔ انہوں نے کہا کہ وہ نیب کی کارکردگی سے متاثر ہوئے ہیں اور اس حوالے سے دنیا کی دیگر ایجنسیوں سے اپنے تجربات شیئر کرینگے۔ اس کے علاوہ انہوں نے گزشتہ تین سالوں کے دوران نیب کے خاطر خواہ اقدامات کے تحت بدعنوانی کے خاتمہ کے انڈیکس میں ہونے والی بہتری کی بھی تعریف کی ۔

متعلقہ عنوان :