برصغیر کے مایہ ناز گلوکار محمد رفیع کے مداح ان کی 37 ویں برسی پرسوں منائیں گی

1972ء میں حج بیت اللہ کی سعادت کے بعد فلموں میں بھجن گانا چھوڑ نے پر ہندو ساتھی ناراض ہو گئے تھے

ہفتہ 29 جولائی 2017 12:55

برصغیر کے مایہ ناز گلوکار محمد رفیع کے مداح ان کی 37 ویں برسی پرسوں منائیں ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 جولائی2017ء) چالیس سال سے زائد عرصے تک ہزاروں گیت گانے والے برصغیر کے مایہ ناز گلوکار محمد رفیع کے مداح ان کی 37 ویں برسی پرسوں )منائیں گی۔ تفصیلات کے مطابق 24دسمبر 1924ء کو کوٹلہ سلطان سنگھ امرتسر میں پیدا ہونے والے محمد رفیع سات بہن بھائیوں میں سے سب سے چھوٹے تھے۔ بچپن میں ہی گلوکاری کا شوق رکھنے والے محمد رفیع نے پہلی بار 1941ء میں لاہور میں پنجابی فلم ’’گل بلوچ‘‘ کیلئے گانا گایا۔

محمد رفیع کو بریک تھرو 1947ء کو ہدایت کار شوکت حسین رضوی کی فلم ’’جگنو‘‘ سے ملا جس کے بعد ان کی مقبولیت کے نہ تھمنے والے سفر کا آغاز ہوا۔ محمد رفیع کی زندگی میں سب سے بڑا موڑ اس وقت آیا جب موسیقار اعظم نوشاد نے انہیں گانے کاموقع دیا۔

(جاری ہے)

نوشاد کیساتھ محمد رفیع کی جوڑی بہت کامیاب رہی۔ گائیکی کیساتھ محمد رفیع کو اداکاری کا بھی شوق تھا۔

انہوں نے سماج کو بدل ڈالا اورہدایت کارشوکت حسین رضوی کی فلم ’’جگنو‘‘ میں اداکاری کی۔ چالیس سال سے زائد عرصے تک آواز کا جادو جگانے والے محمد رفیع نے تیس ہزار کے قریب فلمی اور غیرفلمی نغمات ریکارڈ کروائے۔ 1972ء میں رفیع نے حج بیت اللہ کی سعادت ملنے کے بعد فلموں میں بھجن گانا چھوڑ دیے جس سے ان کے ہندو ساتھی ناراض ہو گئے۔ معروف گلوکارہ لتاجی ان میں شامل تھیں۔

متعلقہ عنوان :