خیبر پختونخوا مشکلات میں گھر چکا ہے ،پی ٹی آئی کی حکومت صوبے میں پہلی اور آخری بار آئی ہے ، امیر حیدر خان ہوتی

جمعہ 28 جولائی 2017 22:47

خیبر پختونخوا مشکلات میں گھر چکا ہے ،پی ٹی آئی کی حکومت صوبے میں پہلی ..
پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 جولائی2017ء) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر امیر حیدر خان ہوتی نے کہا ہے کہ حکومت کی غیر سنجیدہ پالیسیوں کی وجہ سے خیبر پختونخوا مشکلات میں گھر چکا ہے۔ نااہل حکومت نے خزانہ خالی کر دیا ہے ، پی ٹی آئی کی صوبے میں حکومت پہلی اور آخری بار آئی ہے عوام دوبارہ جھوٹے وعدوں کے بہکاوے میں نہیں آئینگے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے پی 31صوابی میں ایک بڑے شمولیتی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، اس موقع پر درجنوں افراد نے مختلس سیاسی جماعتوں سے مستعفی ہو کر اے این پی میں شمولیت کا اعلان کیا ، امیر حیدر خان ہوتی نے پارٹی میں شامل ہونے والوں کو سرخ ٹوپیاں پہنائیں اور انہیں مبارکباد پیش کی ، صوبائی جنرل سیکرٹری سردار حسین بابک نے بھی جلسہ سے خطاب کیا ، صوبائی صدر امیر حیدر خان ہوتی نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج عمران خان اورپرویز خٹک اے این پی کے خلاف منفی پروپیگنڈے کررہے ہیں لیکن وہ سن لیں کہ اے این پی ایک تحریک اورمشن کا نام ہے سرخ جھنڈے کی سیاست کوئی مائی کا لعل بھی ختم نہیں کرسکتا انگریز کے ظلم ،آمریت اور گولیوں کے سامنے ہم ڈٹے رہے پختون قوم کی ترقی ،خوشحالی اور حقوق کے لئے جانوں کی پرواہ کئے بغیر لڑتے رہیں گے، اُنہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی غیر سنجیدہ اور غیر مناسب رویے اور سیاسی سکورنگ کی وجہ سے عوام اُن سے نالاں ہیں اور حکمران ہر محاذ پر ناکام ہو چکے ہیں۔

(جاری ہے)

اُنہوں نے سوال کیا کہ بیرونی قرضے نہ لینے والے عمران خان اب اپنی صوبائی حکومت سے پوچھیں کہ وہ اتنے بڑے قرضے کن مقاصد کیلئے لے رہے ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ صوبہ بدترین مالی و انتظامی بحران کا شکار ہے، ترقیاتی سکیموں کا نام و نشان تک نہیں جبکہ حکمران اے این پی کے دور کے منصوبوں پر اپنی تختیاں لگا کر عوام کی آنکھوں میں دھول جھونک رہے ہیں۔

اُنہوں نے کہا کہ مستقبل اے این پی کا ہے اور عوام 2018 کے الیکشن میں اپنے ووٹ کے ذریعے امپورٹڈ حکمرانوں کا احتساب کریں گے۔ اے این پی پر الزامات لگانے والے اور پختونوں کوورغلا کر جھوٹے وعدے کرنے والے دوبارہ عوام کا سامنا نہیں کر سکیں گے جبکہ آئندہ الیکشن میں اتحادوں کا سہار الیکر اے این پی کا مقابلہ کرنے کی تیاری کرنے والے جان لیں کہ تبدیلی سرکار نوسرباز حربے اور جھوٹے دعوے 2018 کے الیکشن میں بے نقاب ہو جائیں گے اور عوام اُنہیں بری طرح مسترد کر دے گی۔

اُ نہوں نے کہا کہ اے این پی کے دور حکومت میں باچا خان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اے این پی نے عوام کی بلاامتیاز خدمت کی ہے اور دینی مدارس کے ساتھ ترقیاتی کاموں میں بھرپور تعاون کیا ہے اور عوامی سطح پر جن ترقیاتی کاموں کا جال بچھایا اُس کی مثال گزشتہ ساٹھ سالوں میں نہیں ملتی ۔ اے این پی عوامی خدمت اپنی اولین فرض سمجھتی ہے اور حکومت میں رہے یا نہ رہے وہ یہ فرض نبھاتی رہے گی۔

۔ انہوں نے کہا کہ کہ پی ٹی آئی کی چار سالہ حکومت نے ان کا پول کھول دیا ہے ،صوبائی حکومت اخباری بیانات کے علاوہ کچھ کرنے کے قابل نہیں۔ وہ نہ تو آج تک کوئی بڑا پراجیکٹ شروع کر سکی اور نہ ہی تبدیلی کے نعرے کو عملی جامہ پہنا سکی۔اُنہوں نے کہا کہ اسفندیارولی خان کی قائدانہ صلاحیتوں اور سیاسی تدبر کی وجہ سے اے این پی نے گزشتہ پانچ سالہ دور حکومت میں جو تاریخی کامیابیاں حاصل کیں۔

وہ باچاخانؒ اور خان عبدالولی خان کے ارمانوں کی تکمیل تھیں۔ اُنہوں نے اپنے دور حکومت کے تمام منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بڑے ترقیاتی منصوبوں اور صحت اور تعلیم کے شعبوں میں قابل ذکر اصلاحات کے باوجود سرکاری خزانہ بھرا ہواتھا اور اب نوبت یہاں تک آ پہنچی ہے کہ سرکاری ملازمین کے جی پی فنڈز اور پنشن سے فنڈ حاصل کرکے صوبے کو چلایا جا رہا ہے۔

موجودہ حکومت نے چارسالہ حکومت میں خزانہ خالی کر دیا ہے اور اب صوبہ مالی و انتظامی طور پر مسائل میں گھرا ہوا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ اے این پی کی سیاست کے خاتمے کا خواب دیکھنے والے جان لیں کہ صوبے میں پی ٹی آئی کی حکومت پہلی اور آخری مرتبہ آئی ہے۔ عمران خان وزیر اعظم بننے کیلئے پنجاب کی سیاست کر رہے ہیں اور اُن کو صوبے کے مسائل سے کوئی دلچسپی نہیں ہے ۔

اُنہوں نے کہا کہ پرویز خٹک اے این پی کی سیاست کے خاتمے کا خواب دیکھ رہے ہیں تاہم2018کے الیکشن میں انہیں اپنی سیاسی جماعت کی مقبولیت کا اندازہ ہو جائے گا، اے این پی ہر قسم کے حالات میں میدان میں موجود ہو گی ، انہوںنے کہاکہ وہ پرویز خٹک کی سیاسی زندگی اس بات کی گواہ ہے کہ وہ آزمائش کے وقت اپنے لیڈر کے ساتھ نہیں ہوتے اس وجہ سے یقین سے نہیں کہاجاسکتاکہ آئندہ انتخابات میں وزیراعلیٰ کہاں کھڑے ہوں گے۔

امیرحیدرخان ہوتی نے کہاکہ اس وقت پختون عمران خانی سے تنگ آچکے ہیں کیونکہ گذشتہ چارسال میں تبدیلی ،انصاف ،روزگار اور کرپشن کے خاتمے کے جو وعدے کئے گئے تھے اس میں ایک بھی پورانہیں کیاگیا اس وقت پختون قوم باچاخانی چاہتی ہے ۔اور آنے والا دور ایک بار پھر اے این پی کا ہو گا۔

متعلقہ عنوان :