مقام کار پر حفاظتی اقدامات کو یقینی بنانا وقت کی ضرورت ہے، تمام مذاہب نے انسانی زندگی کے تحفظ اور عزت و وقار کی تلقین کی ہے، مقام کار پر حفاظتی اقدامات کو یقینی بنانے کے ضمن میں حکومت کے ساتھ ساتھ متعلقہ اداروں اور کمپنیوں کو بھی اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے ادا کرنی چاہئیں

سابق وفاقی وزیر شاہد خاقان عباسی کا امریکن سوسائٹی آف سیفٹی انجینئرز کے زیراہتمام کانفرنس اور نمائش کے شرکاء سے خطاب

جمعہ 28 جولائی 2017 21:11

مقام کار پر حفاظتی اقدامات کو یقینی بنانا وقت کی ضرورت ہے، تمام مذاہب ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 جولائی2017ء) سابق وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ مقام کار پر حفاظتی اقدامات کو یقینی بنانا وقت کی ضرورت ہے، تمام مذاہب نے انسانی زندگی کے تحفظ اور عزت و وقار کی تلقین کی ہے، مقام کار پر حفاظتی اقدامات کو یقینی بنانے کے ضمن میں حکومت کے ساتھ ساتھ متعلقہ اداروں اور کمپنیوں کو بھی اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے ادا کرنی چاہئیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو یہاں امریکن سوسائٹی آف سیفٹی انجینئرز کے زیراہتمام منعقدہ کانفرنس اور نمائش کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ نمائش میں سوئی ناردن گیس پائپ لائن سمیت متعدد ملکی اور غیرملکی سیفٹی آلات بنانے والی کمپنیوں نے شرکت کی اور اپنی مصنوعات کی نمائش کی جبکہ کانفرنس میں سیفٹی کے شعبہ سے وابستہ ماہرین اور تحقیق کاروں نے اپنے مقالے پیش کیے۔

(جاری ہے)

شاہد خاقان عباسی نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مقام کار پر حفاظتی انتظامات نہ ہونے کی وجہ سے آئے روز پیش آنے والے واقعات میں قیمتی انسانی جانوں کا نقصان ہوتا ہے، اس کے ساتھ ساتھ مالی نقصان کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تیزی سے ترقی کرنے والے ممالک میں شامل ہے، آئندہ چند برسوں میں مختلف شعبوں میں انفراسٹرکچر کے حوالے سے میگا منصوبے شروع ہونگے، ان حالات کے تناظر میں مقام کار پر تحفظ فراہم کرنے کی ضرورت اہمیت اختیار کر گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیشہ وارانہ صحت و سیفٹی (او ایچ ایس) پاکستان میں ایک نیا مظہر ہے اور وقت کے ساتھ ساتھ سیفٹی کے شعبہ میں بہتری آئے گی تاہم ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت سمیت تمام متعلقہ ادارے اور کمپنیاں اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے ادا کریں۔ شاہد خاقان نے کہا کہ مختلف سطحوں پر سیفٹی کے حوالے سے اقدامات کو یقینی بنا کر حادثات کی شرح کو کم کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں حکومتی سطح پر اقدامات کا آغاز کیا گیا ہے، وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل کو پاکستان میں اس شعبے میں قائدانہ کردار کی حامل وزارت قرار دی جا سکتی ہے۔ اس کے علاوہ کان کنی کے ایکٹ مجریہ 1923ء میں بین الاقوامی ادارہ محنت کی مشاورت سے ترامیم کو یقینی بنایا گیا جبکہ تیل و گیس کی تلاش کے لئے کھدائی و ڈرلنگ کے شعبوں میں بھی حفاظتی اقدامات کے حوالے سے کام ہو رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مقام کار پر سیفٹی کو یقینی بنانے کے ضمن میں عوامی شعور کواجاگر کرنے کی ضرورت ہے، اس سلسلے میں میڈیا سمیت تمام متعلقہ فریقوں کو اپنا کردار اداکرنا چاہیے۔

متعلقہ عنوان :