پاک چین اقتصادی راہداری کے تناظر میں ایک محفوظ بحری ماحول کی ضرورت ہے ، سی پیک وطن عزیز کے لئے ترقی اور خوشحالی کا پیغام ہے تاہم اس کے ساتھ ساتھ کچھ نئے خطرات بھی جنم لے رہے ہیں، ضرورت اس امر کی ہے کہ اس عظیم منصوبے کو کامیابی سے ہمکنا ر کرنے کیلئے ہم درپیش خطرات سے آگاہ اور ان سے نمٹنے کیلئے تیار رہیں، پاکستان کی دفاعی حکمت عملی پر امن بقائے باہمی پر مبنی ہے، موجود ہ جغرافیائی اور دفاعی صورتحال میں ہم ملکی دفاع پر سمجھوتہ نہیں کرسکتے، اندرون ملک تعمیر کیے بحری جہازوں پر پاک بحریہ کی جانب سے اعتماد کے اظہار کے باعث پاکستان کی دفاعی برآمدات کو بھی فروغ حاصل ہوگا

پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل محمد ذکا ء اللہ کا ملکی وسائل سے تیار کردہ فاسٹ اٹیک ( میزائل) کرافٹ پی این ایس ’ہمت ‘ کی پاک بحریہ میں شمولیت کی تقریب سے خطاب

جمعہ 28 جولائی 2017 20:43

پاک  چین اقتصادی راہداری کے تناظر میں ایک محفوظ بحری ماحول کی ضرورت ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 28 جولائی2017ء) پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل محمد ذکا ء اللہ نے پاک چین اقتصادی راہداری کے تناظر میں ایک محفوظ بحری ماحول کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ سی پیک وطن عزیز کے لیے ترقی اور خوشحالی کا پیغام ہے تاہم اس کے ساتھ ساتھ کچھ نئے خطرات بھی جنم لے رہے ہیں لہذا ضرورت اس امر کی ہے کہ اس عظیم منصوبے کو کامیابی سے ہمکنا ر کرنے کے لیے ہم درپیش خطرات سے آگاہ رہیں اور ان سے نمٹنے کے لیے تیار رہیں۔

پاکستان کی دفاعی حکمت عملی پر امن بقائے باہمی پر مبنی ہے تاہم موجود ہ جغرافیائی اور دفاعی صورتحال میں ہم ملکی دفاع پر سمجھوتہ نہیں کرسکتے، اندرون ملک تعمیر کیے جانے والے بحری جہازوں پر پاک بحریہ کی جانب سے اعتماد کے اظہار کے باعث پاکستان کی دفاعی برآمدات کو بھی فروغ حاصل ہوگا۔

(جاری ہے)

جمعہ کو پاک بحریہ کے لیے کراچی شپ یارڈ اینڈ انجینئرنگ ورکس میں تعمیر کردہ فاسٹ اٹیک (میزائل) کرافٹ پی این ایس ہمت کی کمیشننگ اور پاک بحریہ میں باقاعدہ شمولیت کی تقریب پاکستان نیوی ڈاکیارڈ میں منعقد ہوئی۔

چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل محمد ذکا ء اللہ تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ پی این ایس ہمت 63میٹر لمبی فاسٹ اٹیک کرافٹ ہے جو اسٹیٹ آف دی آرٹ ہتھیاروں اور سینسرز سے لیس ہے۔ اس منصوبے کی ایک خصوصی اہمیت یہ بھی ہے کہ اس میں مقامی طورپر تیار کردہ میزائل سسٹم نصب کیا گیا ہے۔ اس کرافٹ میں دیگر ہتھیار اور سینسر ز بھی نصب کیے گئے ہیں جن کی بدولت رفتار اور دشمن کے لیے خطرناک ہونے کے اعتبار سے اس کرافٹ کا کسی بھی جدید بحری ہتھیار سے مقابلہ کیا جاسکتا ہے ۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف آف دی نیول اسٹاف نے کہا کہ یہ ایک نہایت اہم موقع ہے جب ملکی وسائل سے تیار کردہ دوسری فاسٹ اٹیک میزائل کرافٹ پاکستان نیوی فلیٹ میں شامل کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی شپ یارڈ میں پی این ایس’ ہمت ‘ کی کامیاب تکمیل پاک بحریہ، کراچی شپ یارڈ اور چائنا اسٹیٹ شپ بلڈنگ اینڈ آف شور کمپنی کے لیے باعث فخر ہے۔

انہوں نے واضح طور پر کہا کہ اندرون ملک تعمیر کیے جانے والے بحری جہازوں پر پاک بحریہ کی جانب سے اعتماد کے اظہار کے باعث پاکستان کی دفاعی برآمدات کو بھی فروغ حاصل ہوگا۔ نیول چیف نے مزید کہا کہ بحری شعبے میں موجود امکانات سے بھر پور فائدہ اٹھانے اور اس سے جڑے چیلنجز سے بخوبی نمٹنے کے لیے ایک موثر ، مضبوط اور خود کفیل بحریہ وقت کی اہم ضرورت ہے۔

لہذا تیز رفتار اور جدید ترین میزائل کرافٹس کا حصول سمندر میں بروقت اور فوری رد عمل کی صلاحیت میں اضافے کے لیے ضروری ہے جوکہ ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ پاک ۔ چین اقتصادی راہداری کے تناظر میں ایک محفوظ بحری ماحول کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے نیول چیف نے کہا کہ سی پیک وطن عزیز کے لیے ترقی اور خوشحالی کا پیغام ہے تاہم اس کے ساتھ ساتھ کچھ نئے خطرات بھی جنم لے رہے ہیں ۔

لہذا ضرورت اس امر کی ہے کہ اس عظیم منصوبے کو کامیابی سے ہمکنا ر کرنے کے لیے ہم درپیش خطرات سے آگاہ رہیں اور ان سے نمٹنے کے لیے تیار رہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی دفاعی حکمت عملی پر امن بقائے باہمی پر مبنی ہے تاہم موجود ہ جغرافیائی اور دفاعی صورتحال میں ہم ملکی دفاع پر سمجھوتہ نہیں کرسکتے۔ قبل ازیں کراچی شپ یارڈ کے مینیجنگ ڈائریکٹر رئیر ایڈمرل سید حسن ناصر شاہ نے اپنے خطبہ استقبالیہ میں کہا کہ یہ اسٹیٹ آف دی آرٹ بحری جہازجوچائنا شپ بلڈنگ اینڈ آف شور کمپنی(سی ایس اوسی ) اور ژیانگ شپ یارڈ کے تعاون سے تیار کیا گیا ہے، دفاعی پیداوار کے میدان میں پاک ۔

چین اشتراک کی تاریخ کا ایک اور اہم سنگ میل ہے۔منصوبے کے نمایاں پہلوئوں پر روشنی ڈالتے ہوئے مینیجنگ ڈائریکٹر کراچی شپ یارڈ نے کہا کہ ماضی قریب میں کراچی شپ یارڈ اینڈ انجینئرنگ ورکس نے پاک بحریہ کے لیے متعدد منصوبے کامیابی سے مکمل کیے ہیں جس کے نتیجے میں کراچی شپ یارڈ کے ساتھ دیگر کئی منصوبوں کی تعمیر کے معاہدے کیے گئے ہیں جن میں 17000ٹن فلیٹ ٹینکر، میری ٹائم پٹرول ویسلز(ایم پی ویز ) ، مقامی طور پر ڈیزائن کردہ فاسٹ اٹیک (میزائل ) کرافٹ، 32ٹن بلرڈ پل ٹگ اور کثیر المقاصد بارج شامل ہیں جو اس وقت تعمیر کے مختلف مراحل میں ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ گذشتہ مالی سال کے اختتام سے قبل تین نئے منصوبوں کے سمجھوتوں پر بھی دستخط کیے گئے ہیں جن میں 3000ٹن سروے شپ، پاک بحریہ کے لیے 1900ٹن اوپی ویز اور پاکستان کسٹمز کے لیے دو ایف آر پی بوٹس شامل ہیں۔ تقریب میں اعلیٰ حکومتی عہدے داروں، چینی سفارتخانے کے نمائندوں، پاک بحریہ کے اعلی ٰ حکام، چائنا شپ بلڈنگ اینڈ آف شور کمپنی (سی ایس اوسی ) ا کے نمائندگان اورمختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی اعلی ٰ شخصیات نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :