سپریم کورٹ کا پانامہ کیس میں فیصلہ ملک سے کرپشن کے خاتمے میں مددگار ثابت ہو گا، میں نے کوئی مٹھائی نہیں کھائی، ہمارا نام پانامہ لیکس میں آتا تو ایک دن میں فارغ کر دیئے جاتے، مگر (ن) لیگ کو بہت وقت ملا،سب کے احتساب پر یقین رکھتے ہیں،نواز شریف ایک دن لوٹیںگے پھر وہ مجھے اور میرے والد کو یاد کریں گے، ای سی ایل کا قانون سب پر لاگو ہونا چاہیے، ہم ہر صورتحال کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہیں، یہ جوڈیشل مارشل لاء نہیں ،سیاسی جماعتوں کو چاہیے کہ 62اور 63 کے حوالے سے فیصلے کو قبول کریں مگر پیپلز پارٹی چاہتی ہے کہ اسمبلیاں اپنی مدت پوری کریں

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کاپریس کانفرنس سے خطاب

جمعہ 28 جولائی 2017 20:25

سپریم کورٹ کا پانامہ کیس میں فیصلہ ملک سے کرپشن کے خاتمے میں مددگار ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 28 جولائی2017ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا پانامہ کیس میں فیصلہ ملک سے کرپشن کے خاتمے میں مددگار ثابت ہو گا، میں نے کوئی مٹھائی نہیں کھائی، ہمارا نام پانامہ لیکس میں آتا تو ایک دن میں فارغ کر دیئے جاتے، مگر (ن) لیگ کو بہت وقت ملا،سب کے احتساب پر یقین رکھتے ہیں،نواز شریف ایک دن لوٹیںگے پھر وہ مجھے اور میرے والد کو یاد کریں گے، ای سی ایل کا قانون سب پر لاگو ہونا چاہیے، ہم ہر صورتحال کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہیں، یہ جوڈیشل مارشل لاء نہیں ہے،سیاسی جماعتوں کو چاہیے کہ 62اور 63 کے حوالے سے فیصلے کو قبول کریں مگر پیپلز پارٹی چاہتی ہے کہ اسمبلیاں اپنی مدت پوری کریں۔

وہ جمعہ کو پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

بلاول بھٹو نے کہا کہ بی بی شہید نے کہا تھا کہ نواز شریف ایک دن لوٹیںگے پھر وہ مجھے اور میرے والد کو یاد کریں گے،آج جمہوریت اور پاکستان کیلئے اہم دن ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کا فیصلہ کرپشن کے خاتمے میں مددگار ثابت ہو گا، سب کے احتساب پر یقین رکھتے ہیں، اس فیصلے سے امید کرتے ہیں کہ اعلیٰ سطح کرپشن کے خاتمے میں مدد ملے گی، یہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے سب کو ماننا ہو گا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ کیس کا فائدہ کسی ایک شخص کو نہیں پورے ملک کو جاتا ہے، پیپلز پارٹی نے گڑھی خدابخش میں پانامہ کے مسئلے کو اٹھایا تھا، پیپلز پارٹی اپوزیشن جماعتوں سے مل کر وزارت عظمیٰ کا امیدوار لائیں گے، پیپلز پارٹی نے ہمیشہ پارلیمنٹ اور جمہوریت کی حمایت کی ہے، پانامہ کیس کے حل کیلئے ہماری حکمت عملی کچھ اور تھی جبکہ دیگر جماعتوں کی حکمت عملی کچھ اور تھی۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ہماری پارٹی ایک نظریاتی پارٹی ہے اور نظریئے پر چلتی ہے، ای سی ایل کا قانون سب پر لاگو ہونا چاہیے، ہم ہر صورتحال کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہیں، سیاسی جماعتوں کو چاہیے کہ 62اور 63 کے حوالے سے فیصلے کو قبول کریں مگر پیپلز پارٹی چاہتی ہے کہ اسمبلیاں اپنی مدت پوری کریں۔ انہوں نے کہا کہ یہ جوڈیشل مارشل لاء نہیں ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں نے کوئی مٹھائی نہیں کھائی، ہمارا نام پانامہ لیکس میں آتا تو ایک دن میں فارغ کر دیئے جاتے، مگر (ن) لیگ کو بہت وقت ملا، میں بہت جلد خیبرپختونخوا اور پنجاب میں جلسے کروں گا۔