Live Updates

انصاف نہیں ہوا ،ْ کیس کرپشن کا تھا ،ْثابت نہ ہو سکی تو فیصلہ صادق اور امین کی بنیاد پر دیا گیا ،ْ مسلم لیگ (ن)

کار کن پر امن رہیں ،ْ ہمارے ساتھ ایسا پہلی بار نہیں ہوا ،ْ عدالتی فیصلے پر نظر ثانی کیلئے مشاورت کی جارہی ہے ،ْہمیں اندازہ تھا سی پیک کو پاکستان میں لانے کی سزا ملے گی ،ْ صادق اور امین کی کہانی اب چلے گی اور یہ کہانی ہر اس جگہ جانی چاہیے جہاں فیصلے کئے جاتے ہیں ،ْ ہم ایک بار پھر لوٹیں گے اور اس بار فیصلہ پہلے سے بڑا ہوگا ،ْملک میں اب نئی شرائط لکھی جائیں گی، اس ملک پر حکمرانی کون کریگا اور کیسے اداروں کی اداروں کے کام میں مداخلت روکی جائے گی ،ْکیسے آئین پر عمل ہوگا دھرنا دینے والے مہرے ہیں اور عمران خان کی حیثیت بھی اس سے زیادہ کچھ نہیں، عمران خان بغلیں نہ بجائیں ،ْ کچھ دن بعد آپ بغلیں جھانکیں گے ،ْنواز شریف اب وزیراعظم نہیں رہے تو زیادہ موثر ہوں گے ،ْجمہوریت کے دشمنوں کیلئے زیادہ خطرناک ہوں گے، اس کا انتظار کیجئے گا ،ْ سعد رفیق ،ْ احسن اقبال ،ْ شاہد خاقان عباسی ،ْ بیرسٹر ظفر اللہ ،ْ زاہد حامد کی پریس کانفرنس

جمعہ 28 جولائی 2017 19:47

انصاف نہیں ہوا ،ْ کیس کرپشن کا تھا ،ْثابت نہ ہو سکی تو فیصلہ صادق اور ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 جولائی2017ء) پاکستان مسلم لیگ (ن)نے وزیراعظم نواز شریف کی نا اہلی کے سپریم کورٹ کے فیصلے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کیس کرپشن کا تھا ،ْ کرپشن ثابت نہ ہو سکی تو فیصلہ صادق اور امین کی بنیاد پر دیا گیا ،ْ نواز شریف کو پاناما کیس میں نہیں بلکہ ایک نکتے پر نااہل کیا گیا ہے ،ْ ہمارے ساتھ انصاف نہیں ہوا ،ْ عدالت کے وقار کو انشا ء اللہ ملحوظ خاطر رکھیں گے ،ْ کار کن پر امن رہیں ،ْ ہمارے ساتھ ایسا پہلی بار نہیں ہوا ،ْ عدالتی فیصلے پر نظر ثانی کیلئے مشاورت کی جارہی ہے ،ْہمیں اندازہ تھا سی پیک کو پاکستان میں لانے کی سزا ملے گی ،ْ صادق اور امین کی کہانی اب چلے گی اور یہ کہانی ہر اس جگہ جانی چاہیے جہاں فیصلے کئے جاتے ہیں ،ْ ہم ایک بار پھر لوٹیں گے اور اس بار فیصلہ پہلے سے بڑا ہوگا ،ْملک میں اب نئی شرائط لکھی جائیں گی، اس ملک پر حکمرانی کون کریگا اور کیسے اداروں کی اداروں کے کام میں مداخلت روکی جائے گی ،ْکیسے آئین پر عمل ہوگا دھرنا دینے والے مہرے ہیں اور عمران خان کی حیثیت بھی اس سے زیادہ کچھ نہیں، عمران خان بغلیں نہ بجائیں ،ْ کچھ دن بعد آپ بغلیں جھانکیں گے ،ْنواز شریف اب وزیراعظم نہیں رہے تو زیادہ موثر ہوں گے ،ْجمہوریت کے دشمنوں کیلئے زیادہ خطرناک ہوں گے، اس کا انتظار کیجئے گا ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار مسلم لیگ (ن)کے رہنمائوں خواجہ سعد رفیق ،ْ احسن اقبال ،ْ شاہد خاقان عباسی ،ْ بیرسٹر ظفر اللہ اور زاہد حامد نے پنجاب ہائوس میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا ۔ بیرسٹر ظفراللہ نے کہاکہ جے آئی ٹی رپورٹ کا ایک حصہ مخبر کی رپورٹ پر مشتمل ہے ،ْبیرسٹر ظفر اللہ نے بتایاکہ ایک سیاسی پارٹی نے پہلے دھرنا دیا اور لاک ڈائون کی کوشش کی گئی اور پھر وہ سیاسی جماعت عدالت میں چلی گئی ،ْسیاسی سوال کو عدالت عظمیٰ نے کارروائی کا حصہ بنالیا ،ْپاکستان کے سیاستدانوں کو جمہوریت کیلئے اور کتنی قربانیاں دینا پڑیں گی۔

بیرسٹر ظفر اللہ نے کہاکہ سیاسی مخالفین کی جانب سے دائر درخواستوں کے بعد پہلے سپریم کورٹ کے پانچ ججز نے فیصلہ دیا جس میں دو نے پہلے ہی وزیر اعظم نواز شریف کو نا اہل قرار دیا او رتین نے جے آئی ٹی کے ذریعے تحقیقات کا فیصلہ دیا جس پر ہمارے لیڈر نواز شریف نے فیصلہ کیا کہ ہمارا دامن صاف ہے اور ہم عدالت میں اپنا موقف پیش کرینگے انہوںنے کہاکہ جے آئی ٹی کی تشکیل کی تشکیل پر ہمارے تحفظات تھے اور تحفظات کے باوجود وزیراعظم نوازشریف نے جے آئی ٹی میں پیش ہونے کا فیصلہ کیا انہوںنے کہاکہ آج تک کوئی رپورٹ سورس رپورٹ سے نہیں بنی انہوںنے کہاکہ تین رکنی بینچ نے جے آئی ٹی پر ہیرنگ کی لیکن اس کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ پانچ ممبر فیصلہ کرینگے ہمارے لئے حیران کن ہیں ایسی پہلے کوئی مثال نہیں ملتی ہے انہوںنے کہاکہ کیس تین جج سنتے ہیں اور فیصلہ پانچ جج کرتے ہیں انہوںنے کہاکہ اب فیصلہ میں کہاگیاکہ ایک جج صاحب مانیٹرنگ کریگا ،ْ کیا ریفرنس بنانے کے عمل میں شامل ہوگا ،ْکیا انصاف کے تقاضے پورے ہونگے۔

بیرسٹر ظفراللہ نے کہاکہ الزام تھا کہ پچاس ارب روپے کی کرپشن ہوگئی ،ْ پھر کہا گیا کہ دس ارب روپے کے فلیٹ ہیں لیکن 35سال تک نوازشریف کی سیاست میں ایک ایک کاغذچھان ماراگیا جس میں جے آئی ٹی کے لوگ بھی شامل تھے انہیں کوئی کرپشن نہیں مل سکی ۔بیرسٹر ظفر اللہ نے کہاکہ میں عاجزی سے کہتا ہوں کہ اچھا وکیل ہوں مگر ایک سال تک یہ رپورٹ نہیں لکھ سکتا ،ْ اس کے باوجود کسی منصوبے میں کوئی کرپشن نہیں مل سکی انہوںنے کہاکہ عدالت نوازشریف کو نا اہل کرتی تو کرپشن پر کرتی ،ْ عدالت نا اہل کرتی تو لندن فلیٹ پر کر تی لیکن انہیں صرف دبئی کی ایک کمپنی کی اعزازی چیئرمین شپ کو بنیاد بنا کر نااہل قرار دیا گیا انہوںنے کہاکہ 1947سے لیکر آج تک کسی ایک وزیر اعظم نے اپنے پانچ سال پورے نہیں کئے ۔

میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر ریلوے سعد رفیق نے کہاکہ عدالتی فیصلے پر عملدرآمد کا آغاز کردیا ہے تاہم فیصلے پر نظرثانی کی اپیل کریں گے اور نظرثانی کیلئے قانونی ماہرین سے مشاورت کر رہے ہیں ،ْ مسلم لیگ (ن) اگر پٹیشن میں جاتی ہے تو اس کی تفصیلات آجائیں گی۔خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ہمارے ساتھ یہ پہلی بار نہیں ہوا، یہ بار بار ہوا ہے، ہم جانتے ہیں کہ ہمارا جرم کیا ہے ،ْ ہمیں اندازہ تھا سی پیک کو پاکستان میں لانے کی سزا ملے گی، جب ایٹمی دھماکا کیا تو تب بھی سزا دی گئی ،ْایٹمی پاکستان کے معمار کو چھوٹے سے نکتے کی وجہ سے نااہل قرار دلوایا گیا۔

خواجہ سعد رفیق نے کہاکہ صادق اور امین کی کہانی اب چلے گی اور یہ کہانی ہر اس جگہ جانی چاہیے جہاں فیصلے کئے جاتے ہیں ،ْہم 62 اور 63 آئین میں تجاوزات سمجھتے ہیں ،ْیہ ہماری نالائقی ہے کہ ہم اسے آئین سے نکال نہ سکے۔ سعد رفیق نے کہاکہ پاکستانی قوم کے حق حاکمیت کو پاما ل کیا گیا ،ْ ہمارے ساتھ انصاف نہیں ہوا ہے لیکن ہم عدالت کے وقار کو انشاء اللہ ملحوظ خاطر رکھیں گے اور ہم اپنے کارکنان سے کہتے ہیں کہ پر امن ر ہیں اب ہم سر جھکا کر کے نہیں نظر اٹھا کر چلیں گے۔

سعد رفیق نے کہاکہ ہم منتخب ہو کر آتے ہیں اور رسواکر کے نکال دیا جاتا ہے ،ْ ہم آمریت کا مقابلہ کرتے ہیں ،ْ اپنے جسم او روح پر زخم جھیلتے ہیں اف تک نہیں کرتے ،ْ ملک میں جانیں دیکر جمہوریت کو واپس لاتے ہیں ملک کے مرتے ہوئے اداروں کو چلاتے ہیں ،ْ کراچی کا امن بحال کرتے ہیں ،ْ بلوچستان میں شورس کر نے والوں کو قومی دھارے میں لاتے ہیں انہوںنے کہاکہ ملک کا خزانہ بھرتے ہیں ،ْیمن اور قطر کے معاملے پر کوئی ڈکٹیشن قبول نہیں کرتے ۔

سعد رفیق نے کہاکہ ہم عدالت سے تو نا اہل ہوسکتے ہیں لیکن عوام کی عدالت سے نہیں ،ْ ہم ایک بار پھر لوٹیں گے اور اس بار فیصلہ پہلے سے بڑا ہوگا۔سعد رفیق نے کہا کہ اس ملک میں اب نئی شرائط لکھی جائیں گی، اس ملک پر حکمرانی کون کرے گا اور کیسے اداروں کی اداروں کے کام میں مداخلت روکی جائے گی، کیسے آئین پر عمل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کیوں وزرائے اعظم کو رسوا کرکے نکالا جاتا ہے، کسی کو پھانسی پر لٹکایا جاتا ہے، کوئی جلاوطن ہوتا ہے اور کسی کو نااہل کیا جاتا ہے لیکن کس بات پر۔

سعد رفیق نے کہاکہ دھرنا دینے والے مہرے ہیں اور عمران خان کی حیثیت بھی اس سے زیادہ کچھ نہیں، عمران خان بغلیں نہ بجائیں کیونکہ کچھ دن بعد آپ بغلیں جھانکیں گے، پاناما لیکس بیرونی سازش ہے اور عمران خان اس کا حصہ ہیں اور جو خوشیاں منارہے ہیں وہ سوچیں گے کہ انہوں نے کیا غلطی کی۔خواجہ سعد رفیق نے کہاکہ نواز شریف اب وزیراعظم نہیں رہے تو وہ زیادہ موثر ہوں گے اور جمہوریت کے دشمنوں کیلئے زیادہ خطرناک ہوں گے، اس کا انتظار کیجئے گا کیونکہ ہم عوام کی عدالت میں جائیں گے، ہمیں کوئی نہیں روک سکتا۔

انکا کہنا تھا کہ ہمارے بڑوں نے اس ملک کو بنانے کے لیے گوروں کی جیلیں کاٹی ہیں، ہم نے آمروں کی جیلیں کاٹیں ہیں لہذا یہ جدوجہد رائیگاں نہیں جانے دیں گے کہ ایک شخص ڈیڑھ کڑور ووٹ لیکر آئے اور ڈیرھ منٹ میں چلتا کردیا جائے ،ْاب یہ سوال ہر کسی سے پوچھا جائیگا کہ آپ صادق اور امین ہو، اپنی تلاشی دیں تو پھر کون کون تلاشی دیگا لیکن جو لوگ بار بار پاکستان کی ترقی کو پیچھے لے جاتے ہیں ان سے سوال ضرور پوچھا جائے گا کہ انہیں یہ حق کس نے دیا۔

شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ ہم نے چند ہفتے پہلے بھی مقدمہ عوام کے سامنے رکھ دیا تھا اور کہہ دیا تھا کہ انصاف کی توقع نہیں رکھتے ہیں انہوںنے کہاکہ جس طرح وزیر اعظم نواز شریف کو ایک نکتے پر نا اہل کیا گیا ہے کیا عقل اس بات کو تسلیم کرتی ہے ،ْ انہوںنے کہاکہ حقائق عوام کے سامنے رکھنا ہماراحق ہے یہ حق ہم سے کوئی نہیں لے سکتا ،ْ آج ملک کی بد نصیبی یہ ہے کہ وزیراعظم کو نا اہل اس بات پر کیا گیا کہ اس نے اپنے بیٹے سے پیسے نہیں لئے انہوںنے کہاکہ ہم نے اپنا مقدمہ عوام کے سامنے رکھ دیا ہے اور فیصلہ عوام کرینگے اور اس سے بڑی ایک اور عدالت موجود ہے ان چیزوں کا فیصلہ ہونا ہے کہ فیصلے کس بنیاد پر دیئے انہوںنے کہاکہ وزیر اعظم نوازشریف پر کوئی کرپشن کا ثبوت نہیں ہے آٹھ سال پرویز مشرف لگا رہا اور کوئی کرپشن ثابت نہ کر سکا انہوںنے کہاکہ اگر یہی معیار رکھناہے تو کہتا ہوں یہاں کوئی نہ بچ سکے گا مسلم لیگ (ن)کے رہنما احسن اقبال نے کہاکہ مسلم لیگ (ن)کے ووٹرز نے نواز شریف کو مینڈیٹ دیا کہ وہ وزیر اعظم منتخب ہوں ،ْ پاکستانی عوام کے وزیر اعظم منتخب ہوئے اور خدمت کرتے رہے ،ْ ہمیں اپنی قیادت پر اعتماد دس گنا بڑھ گیا ،ْ1988میں سیاسی سفر میں شریک ہوا تھا اور امریکہ سے پڑھ کر واپس آیا تو محمد خان جو نیجو کی حکومت کی برطرف کر دیا گیا تھا ،ْوہ پاکستان کے معصوم ترین وزیر اعظم تھے اور انہیں بھی ڈاکو اور چور بنا کر بھیج دیا گیا ،ْآج بھی 1988کی جون کی گھڑی میں کھڑے ہیں ۔

انہوںنے کہاکہ افغانستان میں حامد کرزئی نے اپنے چھ سال پورے کئے اور اس کے بعد اشرف غنی آئے اور وہ اپنی مدت پوری کررہے ہیں لیکن پاکستان میں کوئی وزیر اعظم اپنی مدت پوری نہیں کر سکا ۔احسن اقبال کا کہنا تھا کہ امکان کے مفروضے پر وزیراعظم کو نااہل کیا گیا، ایسے معاملے میں معمولی انسانی غلطی قرار دے کر نظر انداز کر دیا جاتا ہے، نواز شریف نے ویلتھ اسٹیٹمنٹ میں کروڑوں روپے کے اثاثے ظاہر کیے تاہم نواز شریف کی تلاشی لی گئی اس کے بعد الزام لگا آپ نے بیٹے سے 2 لاکھ روپے نہیں لیے۔

رہنما (ن) لیگ احسن اقبال نے کہا کہ اس وقت پاکستان میں نہ کوئی وزیراعظم ہے اور نہ کابینہ، اگلے وزیراعظم ہماری جماعت سے ہی ہوں گے اور مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بہت جلد بلایا جائے گا۔پریس کانفرنس کے دوران زاہد حامد کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی نااہلی کی بنیاد ایک سرٹیفکٹ بنا، بیٹے کی کمپنی جس کے وزیراعظم اعزازی چیرمین تھے لیکن رپورٹ میں کہا ہے کہ وزیراعظم نے کمپنی سے تنخواہ نہیں لی اس کے باوجود اس نکتے پر انہیں نااہل کیا گیا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات