پانامہ کیس کا فیصلہ ، مسلم لیگ ن کو آئندہ انتخابات میں مظلوم بننے کا موقع مل گیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 28 جولائی 2017 16:16

پانامہ کیس کا فیصلہ ، مسلم لیگ ن کو آئندہ انتخابات میں مظلوم بننے کا ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 28 جولائی 2017ء) : سپریم کورٹ نے پانامہ لیکس کیس کا تاریخی فیصلہ سناتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف کو فوری طور پر عہدہ چھوڑنے کا حکم دیا ہے ۔ اگر اس فیصلے کے پیش نظر آئندہ کے سیاسی منظر نامے پر ایک نظر ڈالی جائے تو سپریم کورٹ کی جانب سے دئے گئے اس فیصلے کے بعد آئندہ عام انتخابات میں مسلم لیگ ن کو مظلوم بننے کا موقع مل گیا ہے ۔

چونکہ جے آئی ٹی کی تحقیقاتی رپورٹ ، سپریم کورٹ کے فیصلے اور دیگر تحقیقاتی اداروں کی رپورٹس میں کہیں بھی نواز شریف کو لندن فلیٹس کے معاملے میں مُجرم قرار نہیں دیا اور سپریم کورٹ کی جانب سے نواز شریف کی نا اہلی کے فیصلے کے پیچھے وجہ ان کا دبئی کی کمپنی کا اقامہ ہے لہٰذا یہ بات تو صاف ہے کہ ن لیگ آئندہ عام انتخابات کے لیے اپنا ''مظلوم'' کارڈ ضرور کھیلے گی ۔

(جاری ہے)

یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ نوازشریف کا دبئی کی کمپنی کا اقامہ ممکنہ طور پر ان کے اسٹاف کی نا اہلی اور لا پرواہی یا پھر کسی تکنیکی وجہ کے طور پر گوشواروں میں ظاہر نہیں کیا گیا، نہ ہی الیکشن کمیشن میں جمع کروائی گئی اثاثہ جات کی تفصیلات میں نواز شریف کے دبئی کی کمپنی سے دس ہزار درہم بطور تنخواہ وصولی کو ظاہر کیا گیا۔ اثاثہ جات کی مکمل تفصیلات فراہم نہ کرنے پر سپریم کورٹ نے آئین کے آرٹیکل 62 کے تحت کہا کہ نواز شریف صادق اور امین نہیں رہے۔

لیکن کہیں بھی ان کے لندن فلیٹس کا تذکرہ نہیں کیا گیا ۔ یہاں یہ بات واضح رہے کہ اب جو بھی کرنا ہے نیب ہی کو کرنا ہے ۔ کیونکہ سپریم کورٹ نے نیب کو وزیر اعظم کے خلاف آئندہ 6 ہفتوں میں ریفرنس دائر کرنے اور آئندہ 6 ماہ میں فیصلہ دینے کا حکم دیا ہے۔ اب نیب ہی یہ فیصلہ کرے گی کہ آیا وزیر اعظم نواز شریف قصور وار ہیں یا نہیں۔ لیکن دوسری جانب مسلم لگ ن اپنا مظلوم کارڈ کھیلے گی کہ ہم پر کوئی کرپشن ثابت نہیں ہوئی۔

اور نواز شریف کو محض ایک اقامے کو بنیاد بنا کر نا اہل قرار دے دیا گیا۔ عین ممکن ہے کہ آئندہ عام انتخابات میں ن لیگ اپنے اسی موقف کو اپنا الیکشن کا نعرہ بنائے اس کو ہر ممکن حد تک کیش کروایا جائے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد قوم اب نیب میں ریفرنس دائر ہونے اور نیب کا فیصلہ آنے کی منتظر رہے گی ۔