جمشید دستی کو احاطہ عدالت میں جانے کیلئے کارڈ نہ مل سکا،

اپنا فون بھی پارلیمنٹ لاجز میں بھول آئے لسٹ میں میرا نام نہیں ،میں اپنا موبائل فون بھی بھول آیا ہوں، پانامہ فیصلہ حق اور سچ کی جیت ہے، جمشید دستی کیصحافیوں سے گفتگو

جمعہ 28 جولائی 2017 14:55

جمشید دستی کو احاطہ عدالت میں جانے کیلئے کارڈ نہ مل سکا،
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 28 جولائی2017ء) پانامہ فیصلہ کے وقت عوامی راج پارٹی کے سربراہ اور رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کو احاطہ عدالت میں جانے کیلئے کارڈ نہ مل سکا، جمشید دستی اپنا فون بھی پارلیمنٹ لاجز میں بھول آئے، صحافی کے فون سے رجسٹرار آفس سے رابطہ کیا، مگر رجسٹرار آفس سے ان کیلئے کارڈ نہ آیا۔ جمشید دستی نے کہا کہ رجسٹرار سے بات کی ہے،مگر اس لسٹ میں میرا نام نہیں ہے اور میں اپنا موبائل فون بھی بھول آیا ہوں، پانامہ فیصلہ حق اور سچ کی جیت ہے، کرپٹ نظام کا خاتمہ میری اولین ترجیح رہی ہے، میں کل بھی سرمایہ داروں کے خلاف برسرپیکار تھا اور آج بھی ہوں۔

تفصیلات کے مطابق رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کو سپریم کورٹ میں انٹری کی اجازت نہ مل سکی، وہ سپریم کورٹ کے باہر ہی میلہ سجائے ہوئے تھے، میڈیا کے نمائندوں سے انہوں نے اپنی گفتگو میں کہا کہ انہوں نے کارڈ کیلئے اپلائی کیا گیا تھا مگر ان کا کارڈ نہیں بنایا گیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ میں اپنا موبائل فون بھی پارلیمنٹ لاجز میں بھول آیا ہوں، صحافی دوست سے موبائل فون لیا ہے اور رجسٹرار کو ٹیلیفون کیا مگر کارڈ نہیں آیا، جب میں نے اسرار کیا تو رجسٹرار آفس والوں نے بتایا کہ میرا نام لسٹ میں موجود ہی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر وزیراعظم کو نا اہل قرار نہیں دیا جاتا تو پاکستان کی عدالتوں، کچہریوں اور تھانوں کو بند کر دینا چاہیے تھا۔