برطانوی محکمہ عالمی تجارت نے عالمی پیمانے پر اسلحے کی خرید و فروخت سے متعلق تازہ رپورٹ جاری کردی

امریکا اسلحے کی 250 ارب ڈالر مالیت کی برآمدات کے ساتھ دنیا میں اسلحہ فروخت کرنے والا سب سے بڑا ملک ،110 ارب ڈالر کی دفاعی برآمدات کے ساتھ برطانیہ کا دوسرا نمبر سعودی عرب اور بھارت دنیا میں اسلحے کے سب سے بڑے خریدار ممالک ہیں، رپورٹ

جمعہ 28 جولائی 2017 12:59

برطانوی محکمہ عالمی تجارت نے عالمی پیمانے پر اسلحے کی خرید و فروخت ..
لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 جولائی2017ء) برطانوی محکمہ برائے عالمی تجارت نے عالمی پیمانے پر اسلحے کی خرید و فروخت سے متعلق ایک تازہ رپورٹ جاری کی ہے جس میں 2007 سے 2016 تک دس سالہ عرصے کا احاطہ کیا گیا ہے۔ رپورٹ سے پتا چلتا ہے کہ امریکا اسلحے کی 250 ارب ڈالر مالیت کی برآمدات کے ساتھ دنیا میں اسلحہ فروخت کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے جب کہ 110 ارب ڈالر کی دفاعی برآمدات کے ساتھ برطانیہ کا دوسرا نمبر ہے۔

اقوامِ عالم کو امن کی تلقین کرنے والے امریکا اور برطانیہ پچھلے دس سال کے دوران مختلف ممالک کو سالانہ بالترتیب (اوسطا) 25 ارب اور 11 ارب ڈالر کا اسلحہ فروخت کرتے رہے ہیں جس میں چھوٹے ہتھیاروں سے لے کر مہنگے لڑاکا طیاروں تک ہر طرح کا اسلحہ شامل ہے۔دوسری جانب اسی رپورٹ سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ سعودی عرب اور بھارت دنیا میں اسلحے کے سب سے بڑے خریدار ممالک ہیں جنہوں نے اسی ایک عشرے کے دوران بالترتیب 100 ارب ڈالر اور 60 ارب ڈالر کا اسلحہ مختلف ممالک سے خریدا۔

(جاری ہے)

اسلحہ درآمد کرنے والے دیگر دس بڑے ممالک میں قطر، مصر اور عراق بھی شامل ہیں۔واضح رہے کہ یہ رپورٹ ایک ایسے وقت میں شائع ہوئی ہے جب برطانوی حکومت کو دنیا میں ہتھیاروں کے پھیلا کے حوالے سے اپنے ہی ملک کے امن پسند حلقوں کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا ہے۔ اس ضمن میں انسانی حقوق کی برطانوی تنظیم کیمپین اگینسٹ آرمز ٹریڈ نے وہاں کی ہائی کورٹ میں مقدمہ دائر کرتے ہوئے مقف اختیار کیا تھا کہ سعودی عرب کو برطانوی اسلحے کی فروخت روکی جائے لیکن یہ درخواست عدالت نے مسترد کردی تھی۔