سپریم کورٹ نے پانامہ کیس میں نواز شریف کو نا اہل قرار دے دیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 28 جولائی 2017 12:09

سپریم کورٹ نے پانامہ کیس میں نواز شریف کو نا اہل قرار دے دیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 28 جولائی 2017ء) : سپریم کورٹ نے پانامہ لیکس کیس میں نواز شریف کو نا اہل قرار دے دیا ۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں پانچ رکنی بنچ نے نواز شریف کو پانامہ لیکس کیس میں نا اہل قرار دے دیا گیا ۔سپریم کورٹ کے پانچ رکنی لارجر بنچ نے آج پانامہ کیس کا فیصلہ سنا دیا۔ سپریم کورٹ نے پانامہ کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کو نا اہل قرار دے دیا۔

پانچ رکنی لارجر بنچ میں پانامہ عملدرآمد بنچ کے جسٹس اعجاز افضل ، جسٹس عظمت سعید شیخ اور جسٹس اعجاز الاحسن سمیت ابتدائی بنچ سے جسٹس گلزار اور جسٹس آصف سعید کھوسہ شامل ہیں۔ سپریم کورٹ کے فیصلے میں کیپٹن (ر) صفدر اور اسحاق ڈار کو نا اہل قرار دے دیا گیا۔ سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ وزیر اعظم کے بچوں، داماد اور وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف نیب6 ہفتوں میں ریفرنس دائر کرے ۔

(جاری ہے)

فیصلے میں کہا گیا کہ نواز شریف کے خلاف مقدمہ درج کیاجائے۔ سپریم کورٹ نے نواز شریف کو فوری طور پر اپنا عہدہ چھوڑنے کا حکم دے دیا ۔ وزیر اعظم نواز شریف کو نا اہل قرار دینے کا فیصلہ پانچوں ججز کا متفقہ فیصلہ تھا ۔ عدالت نے کہا کہ نواز شریف صادق اور امین نہیں رہے ۔آرٹیکل62کے تحت نواز شریف وزارت عظمٰی کے اہل نہیں رہے۔ 2013کے الیکشن میں انہوں نے اپنے اثاثے صحیح طور پر ظاہر نہیں کیے۔

وزیر اعظم اپنے اثاثے اور آمدن ثابت کرنے میں ناکام رہے۔وزیر اعظم نے غلط معلومات فراہم کیں۔ عدالت نے مزید کہا کہ جے آئی ٹی کے ممبران کے خاف کوئی کارروائی نہ کی جائے ۔ رکنی بنچ کا ایک جج سپریم کورٹ کے اس فیصلے پر عملدرآمد کی نگرانی کرے گا۔ اس موقع پر سپریم کورٹ کے باہر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ۔ سکیورٹی کو فول پروف بنانے کے لیے رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری کو سپریم کورٹ کے اطراف میں تعینات کیا گیا۔

خیال رہے کہ سپریم کورٹ میں پانامہ کیس کا فیصلہ گذشتہ ایک سال سے زیر سماعت تھا جس کا آج فیصلہ سنا دیا گیا ہے۔ سپریم کورٹ نے پانامہ کیس کی مزید تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دی ۔ سپریم کورٹ میں جے آئی ٹی نے ساٹھ روز ہ تحقیقات کے بعد 10جولائی کو اپنی حتمی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کروائی جس میں کہا گیا کہ وزیر اعظم نواز شریف اور ان کے بچے اپنی منی ٹریل پیش کرنے میں ناکام رہے۔

رپورٹ کے مطابق مریم نواز آف شور کمپنیوں نیلسن اور نیسکول کی مالک ہیں۔ اور ان کی جانب سے جمع کروائی گئی دستاویزات جعلی ہیں۔ جے آئی ٹی رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ وزیر اعظم نواز شریف ایف زیڈ ای کمپنی کے چئیرمین ہیں۔ جے آئی ٹی کی اس حتمی رپورٹ پر سپریم کورٹ کے تین رکنی پانامہ عملدرآمد بنچ نے جسٹس اعجاز ا کی سربراہی میں فریقین کے دلائل سنے اور دلائل مکمل ہونے پر سپریم کورٹ نے21جولائی کو پانامہ لیکس کیس کا فیصلہ محفوظ کیا تھا جو آج سنا دیا گیا ۔