پاکستان اور امریکا، طالبان سے مذاکرات کے خواہشمند
پاکستان، افغانستان میں باہمی سیاسی مفاہمتی عمل کی حمایت جاری رکھے گا، اعزاز چوہدری
جمعہ 28 جولائی 2017 12:33
(جاری ہے)
اس حوالے سے امریکا میں پاکستان کے سفیر اعزاز احمد چوہدری نے واشنگٹن کے انٹرنیشنل انسٹیٹیوٹ فار اسٹریٹیجک اسٹڈیز میں خطاب کرتے ہوئے ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان، افغانستان میں باہمی سیاسی مفاہمتی عمل کی حمایت جاری رکھے گا اور یہی خطے میں پائیدار امن حاصل کرنے کا واحد راستہ ہے۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ جنگ سے متاثرہ افغانستان کا امن فوجی حل سے ممکن نہیں ہے۔امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی ترجمان نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ فوجی آپشن افغانستان کے لیے مجموعی حکمت عملی کا حصہ ہے جس میں دونوں فریقین کو ان کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کے لیے مذاکرات کی میز پر لانا ہے۔وائٹ ہاؤس نے تصدیق کی کہ افغان جنگ کے اختتام کے لیے سیکیورٹی اور خارجہ پالیسی کے ماہرین نئی حکمت عملی ترتیب دینے کے لیے کام کررہے ہیں۔نئی حکمت عملی کے مطابق مزید 5 ہزار امریکی فوجی افغانستان میں تعینات کیے جائیں گے جبکہ وائٹ ہاؤس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ سفارتکاری اس سلسلے میں ایک اہم جز ہوگا۔وائٹ ہاؤس نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ امریکا کی نئی حکمت عملی افغانستان کی سرحدوں سے نکل کر پورے جنوبی ایشیا اور وسطی ایشیا تک کو کور کرے گی۔امریکی ریاست کولاراڈو میں ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے امریکی جوائنٹ چیف اسٹاف چیئرمین جنرل جوزف ڈنفرڈ نے کہا کہ ہماری حکمت عملی کا سب سے اہم عنصر پاکستان ہے۔جنرل ڈنفرڈ کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان کے اعلیٰ سطح کے تعاون کے بغیر امریکا افغانستان میں کامیاب نہیں ہو سکتا۔اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی بریفنگ کے دوران افغان صحافی نے اپنے سوالات میں کابل میں ہونے والے بم دھماکے کا الزام پاکستان پر لگانے کی کوشش کی جسے ہیتھر نوریٹ نے نظر انداز کر دیا۔طالبان کی امن عمل میں شمولیت کے حوالے سے سوال کے جواب میں ہیتھر نوریٹ کا کہنا تھا کہ یہ کہنا قبل از وقت ہوگا، لہٰذا اگر امریکا اس نقطے پر پہنچتا ہے جہاں طالبان کی شمولیت کی ضرورت محسوس ہوگی تو ایسے میں درست سمت میں فیصلہ کیا جائے گا اور تب تک افغان شراکت داروں کی مدد جاری رہے گی۔واشنگٹن تھنک ٹینک سے خطاب کرتے ہوئے پاکستانی سفیر نے افغانستان میں امن اور استحکام بحال کرنے کے اقدامات کی نشاندہی کی جن میں افغانستان کا اندرونی مفاہمتی عمل، بہتر بارڈر مینجمینٹ، افغان پناہ گزین کی اپنے وطن واپسی اور پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعاون شامل ہیں۔مزید اہم خبریں
-
وزیر اعظم کے دورہ سعودی عرب کا امکان
-
بحیرہ احمر میں جبوتی کے ساحل کے قریب 77 افراد کو لے جانے والی کشتی الٹ گئی 23 افراد ہلاک جبکہ21 لاپتہ ہیں.اقوام متحدہ
-
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے دورہ پاکستان کے دوران پاک ایران گیس پائپ لائن کا تذکرہ سامنے نہیں آسکا
-
نواز شریف نے قمر باجوہ کو مدت ملازمت میں دوسری توسیع کی یقین دہانی کرائی تھی
-
حکومت کے معاشی اشاریوں میں بہتری کے دعوﺅں میں کتنی حقیقت ہے؟ماہانہ اعداد و شمار کو بنیاد بناکرنہیں کہا جا سکتا کہ بہتری آچکی ہے.معاشی ماہرین
-
صدر زرداری سے ائیر ایشیا ایوی ایشن گروپ کی ملاقات
-
عدالت نے علیمہ خان کی عبوری ضمانت کی درخواست منظور کرلی
-
سعودیہ سے دیر آنے والی خاتون 22 سالہ نوجوان کے ساتھ لاپتا، تلاش شروع
-
ایرانی صدر کا دورہ کراچی، (کل) صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
-
کم سے کم اجرت 32000 ہے ، عمل نہ کرنے والے اداروں کے خلاف کارروائی کی جائیگی ، وزیرخزانہ
-
مجھے مسلم لیگ ن سے کیوں نکالا گیا؟ اس کی وجہ شہباز شریف پسند نہیں کرتے تھے
-
اٹک ریفائنری بند ہونے کے دہانے پر
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.