سپریم کورٹ کا پانچ رکنی لارجربنچ پاناما لیکس کیس کا فیصلہ آج سنائے گا -بنچ کے دوجج جسٹس آصف سعید کھوسہ اور جسٹس گلزار احمد پہلے ہی وزیراعظم کو نااہل قرار دے چکے ہیں

اسلام آباد میں سیکورٹی کے سخت انتظامات -سپریم کورٹ کے اطراف میں پولیس کے علاوہ رینجرز اور ایف سی کے اہلکار تعینات

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 28 جولائی 2017 09:37

سپریم کورٹ کا پانچ رکنی لارجربنچ پاناما لیکس کیس کا فیصلہ آج سنائے ..
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔28 جولائی۔2017ء) سپریم کورٹ کا پانچ رکنی لارجربنچ پاناما لیکس کیس کا فیصلہ آج سنائے گا ۔ سپلیمنٹری کاز لسٹ کے مطابق عدالت کا پانچ رکنی لارجر بینچ صبح ساڑھے 11 بجے اس مقدمے کا فیصلہ سنائے گا۔ بینچ میں فیصلے پر عملدرآمد کی نگرانی کرنے والے تین رکنی بینچ کے ارکان جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس اعجاز افضل اور جسٹس عظمت سعید شیخ کے علاوہ جسٹس آصف سعید کھوسہ اور جسٹس گلزار احمد بھی شامل ہیں۔

جسٹس کھوسہ اور جسٹس گلزار پاناما کیس کے ابتدائی فیصلے میں اپنے اختلافی نوٹ میں نواز شریف کو پہلے ہی نااہل قرار دے چکے ہیں جبکہ بقیہ تین ججوں نے اس معاملے میں مزید تحقیقات کا حکم دیا تھا۔اس ابتدائی فیصلے کی روشنی میں ہی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم قائم کی گئی تھی جس نے 10 جولائی کو اپنی تحقیقاتی رپورٹ پیش کی تھی۔

(جاری ہے)

اس رپورٹ پر دلائل کے بعد تین رکنی خصوصی بینچ نے 21 جولائی کو فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔

دوسری جانب پاناما کیس کا فیصلہ سنائے جانے کے وقت ریڈ زون میں سیکورٹی ہائی الرٹ رہے گی۔ایس ایس پی اسلام آباد جمیل ہاشمی کے مطابق سپریم کورٹ کے اطراف میں پولیس کے علاوہ رینجرز اور ایف سی کے اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے، جبکہ سپریم کورٹ میں رجسٹرار کی جانب سے جاری کیے گئے پاسز رکھنے والوں کو داخلے کی اجازت دی جائے گی۔صحافیوں کو بھی سپریم کورٹ کے پی آر او کی جانب سے پاسز جاری کیے جائیں گے، جبکہ کسی غیر متعلقہ شخص کو ریڈ زون میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔

جے آئی ٹی کی رپورٹ کے مطابق مدعا علیہان تحقیقاتی ٹیم کے سامنے رقوم کی ترسیلات کی وجوہات نہیں بتا سکے، جبکہ ان کی ظاہرکردہ دولت اور ذرائع آمدن میں واضح فرق موجود ہے۔سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی جے آئی ٹی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف اور ان کے بچے آمدنی کے ذرائع بتانے میں ناکام رہے اور منی ٹریل ثابت نہیں کر سکے۔رپورٹ کے مطابق جے آئی ٹی نے برٹش ورڑن آئی لینڈ سے مصدقہ دستاویزات حاصل کرلی ہیں، آف شور کمپنیوں نیلسن اور نیسکول کی مالک مریم نواز ہیں اور ان دونوں کمپنیوں کے حوالے سے جمع کرائی گئی دستاویزات جعلی ہیں، جبکہ ’ایف زیڈ ای کیپیٹل‘ کمپنی کے چیئرمین نواز شریف ہیں۔