وزیر اعلی سندھ کی واٹر بورڈ کو لیاری اور کیماڑی کے آر او پلانٹس کو اب گریڈ کرنے کی ہدایت

کراچی کے دیہی علاقے بنیادی سہولیات مثلا پینے کے پانی ، بجلی اور بنیادی سماجی یوٹیلیز سے محروم ہیں ، وزیراعلیٰ سندھ

جمعرات 27 جولائی 2017 22:17

وزیر اعلی سندھ کی واٹر بورڈ کو لیاری اور کیماڑی کے آر او پلانٹس کو ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 جولائی2017ء) وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ کراچی کے دیہی علاقے بنیادی سہولیات مثلا پینے کے پانی ، بجلی اور بنیادی سماجی یوٹیلیز سے محروم ہیں لہذا حکومت نے آر او پلانٹس کے ذریعے ان علاقوں کو پینے کے پانی کی فراہمی کا فیصلہ کیاہے۔یہ بات انہوں نے وزیر اعلی ہائوس میں آر او پلانٹس اور ان کی کارکردگی سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی ۔

اجلاس میں صوبائی وزرا محمد علی ملکانی، فیاض بٹ،وزیر اعلی سندھ کے پرنسپل سیکریٹری سہیل راجپوت ، کمشنر کراچی رمضان ایوان، سیکریٹری آبپاشی سید جمال شاہ، سیکریٹری پی ایچ ای ڈی تمیز الدین کھیڑو ،ایم ڈی واٹر بورڈ ہاشم رضا زیدی ، سیکریٹری لائیو اسٹاک غلام حسین میمن اور دیگر متعلقہ انجینئرز نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

وزیراعلی سندھ کو بتایا گیا ہ اس وقت 12 آر او پلانٹس کیماڑی اور 6 آر او پلانٹس لیاری ٹان میں لگائے گئے ہیں۔

وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ میں جانتا ہوں کہ ہر شخص کو روزانہ 20 گیلن پانی دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ لیاری کو 20 ملین گیلن پانی روزانہ ملنا چاہیے کیوں ہ اس کی آبادی 10 لاکھ ہے۔ اجلاس میں آگاہی دی گئی کہ کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ (کے ڈبلیو ایس بی) 14 ملین گیلن پانی روزانہ کی بنیاد پر دے رہا ہے اور 6 لاکھ گیلن پانی آراو پلانٹس سے ملنا چاہیے۔

اسی طرح کیماڑی ٹان کی 9.2 ملین گیلن روزانہ کی ضرورت ہے، جبہ واٹر بورڈ 2.2 ملین گیلن پانی مہیا کر رہا ہے باقی 7 ملین گیلن آراو پلانٹس ے ذریعے ملنا چاہیے۔ایم ڈی واٹر بورڈ ہاشم رضا زیدی نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ لیاری ٹان کا آر او پلانٹ گنجائش سے کم چل رہا ہے۔ اس آر او پلانٹ کے لیے کچے پانی کی قلت ہے، کیوں کہ ٹی ڈی ایس 65000 سے 40000 پی پی ایم ہے۔

اس وقت ایک لاکھ سے ڈیڑھ لاکھ گیلن کچے پانی کی سپلائی سے 35000 سے 40000 صاف پانی نکلتا ہے جو علائقوں میں سپلائی کیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ احمد شاہ بخاری آر اوپلانٹ کی گنجائش ایک ملین گیلن ہے جبکہ وہ 30فیصد سے زائد پیداوار دے رہاہے ۔انہوں نے کہا کہ سسٹم کو اپ گریڈیشن کی ضرورت ہے اور اس کے ساتھ ساتھ بور کی تعداد میں بھی اضافہ کیاجائے تاکہ پانی کی مقدار کو پورا کیا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ لیاری میں موجود دیگر پلانٹس کوبھی تقریبا انہی مسائل کا سامناہے ۔ ایم ڈی واٹر بورڈ نے اپنی رپورٹ میں وزیر اعلی سندھ کو بتایا کہ کیماڑی کے آر اوپلانٹس بھی 30فیصدی کارکردگی دکھارہے ہیں۔وزیراعلی سندھ نے ہدایات دیں کہ کچے پانی کی سپلائی کا بندوبست کیا جائے، اب کچا پانی سمندر سے لینے کا بندوبست کیا جا رہا ہے جس ے لیے آر او پلانٹس ے سسٹم کو اپ گریڈ کیا جائیگا۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جو آراو پلانٹس سمندر سے دور ہیں یعنی سکندرآباد، وزیر مینشن اور کمیلہ ان کو ایسی جگہ شفٹ کیا جائیگا جہاں گرانڈ واٹر کی ڈی ٹی ایس کم ہو ۔ انہوں نے ایم ڈی واٹر بورڈ کو ہدایت کی کہ وہ آر او پروجیکٹس کی بہتر کارکردگی کو یقینی بنانے کے لیے ان پر ہنر مند افراد کی تعداد میں اضافہ کریں ۔ سید مراد علی شاہ نے واٹر بورڈ کو ہدایت کی کہ وہ تفصیلی سفارشات تیارکریں اور انہیں صوبائی وزیر بلدیات کے ذریعے منظوری کے لیے انہیں پیش کریں ۔ انہوں نے کہا کہ میں شہر کے پانی سے محروم علاقے کے لوگوں کو پانی فراہم کرنا چاہتاہوں۔

متعلقہ عنوان :