رواں سال دسمبر تک 41زیر تعمیر روڈ منصوبے مکمل ہوجائیں گے، محکمہ خزانہ نے 2بلین روپے جاری کردیئے ہیں، مراد علی شاہ

وزیراعلی سندھ کی محکمہ ورکس اینڈ سروسز کو زیر تعمیر ترقیاتی کاموں کو تیز کرنے کی ہدایات

جمعرات 27 جولائی 2017 22:17

رواں سال دسمبر تک 41زیر تعمیر روڈ منصوبے مکمل ہوجائیں گے، محکمہ خزانہ ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 جولائی2017ء) وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ اے ڈی پی 18-2017کے تحت سڑکوں کی 503اسکیموں اور ایشیائی ترقیاتی بینک کے تعاون سے 328کلومیٹر سڑکوں کی 6اسکیموں کے مکمل ہونے سے سندھ کے روڈ انفرااسٹرکچر کو ایک نئی جدت حاصل ہوجائے گی۔انہوں نے یہ بات محکمہ ورکس اینڈ سروسز کی صوبے بھر میں جاری روڈ سیکٹر کی ترقیاتی اسکیموں سے متعلق اعلی سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔

اجلاس میں صوبائی وزیر ورکس اینڈ سروسز امداد پتافی، چیئرمین منصوبہ بندی و ترقی محمد وسیم، وزیراعلی سندھ کے پرنسپل سیکریٹری سہیل راجپوت، سیکریٹری ورکس، چیف انجینئرز اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔صوبائی وزیرورکس اینڈ سروسز امداد پتافی نے وزیراعلی سندھ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ محکمہ خزانہ نے 26بلین روپے کی رقم سے 496اسکیمیں شروع کیں ہیں جس میں 488 سڑکوں کی اور 8عمارتوں سے متعلق ہیں۔

(جاری ہے)

حکومت نے 8.3بلین روپے جاری کردیئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جون 2018 کے آخر تک 146 منصوبے مکمل ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ ایشیائی ترقیاتی بینک کے تعاون سے 328کلومیٹر طویل سڑکوں کی 6اسکیمیں جاری ہیں، جس کے لیے 22.7ملین روپے جاری کیے جاچکے ہیں۔سیکریٹری ورکس اعجاز میمن نے اے ڈی اسکیموں پر ہونے والی پیش رفت کے بارے میں بتاتے ہوئے کہاکہ 44کلومیٹر طویل ٹھل۔

کند کوٹ روڈ کی اسکیم دسمبر 2016میں شروع کی گئی جس پر لاگت کا تخمینہ 2.065بلین روپے ہے اور اس کا 15فیصد کام ہوچکاہے۔36کلومیٹر شکارپور ۔ رتوڈیرو اسکیم 1.45بلین روپے سے شروع کی گئی اور اس کا 13 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے ۔ 64کلومیٹر کھیبر ۔ سانگھڑ براہ ٹنڈوآدم روڈ پر لاگت کا تخمینہ 2.8بلین روپے ہے اور اس کا 5فیصد کام مکمل ہوچکا ہے۔63کلومیٹر سانگھڑ تا میرپور خاص براہ سندھڑی روڈ کا 6فیصد کا م مکمل ہوچکاہے اس پر وزیر اعلی سندھ نے اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے ڈی سی میر پور خاص کو ٹیلیفون پر ہدایت کی کہ وہ خود جاکر زیر تعمیر روڈ کا معائنہ کرے اور انہیں رپورٹ پیش کریں کہ اس پر کام جاری ہے یا اس پر کام رکا ہواہے۔

انہوں نے کہا کہ میں اس قسم کی غفلت ہرگز برداشت نہیں کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں رپورٹس ملی ہیں کہ اس اسکیم پر کام رکا ہوا ہے جس کی وجوہات متعلقہ انجینئر ہی بہتر طورپر بتا سکتاہے۔سیکریٹری ورکس نے اجلاس کو یہ بھی بتایا کہ 67کلومیٹر ٹنڈو محمد خان تا بدین روڈ 3.39بلین روپے سے شروع کیاگیا ہے اور اس کا 5.32فیصد کام ہوا ہے اور 54کلومیٹر ڈگری تا نو کوٹ روڈ 3.35بلین روپے سے شروع کیاگیاہے اور اس کا 5.7فیصد کام اب تک ہواہے۔

وزیر اعلی سندھ نے سیکریٹری کو ہدایت کی کہ وہ اپنے انجینئر کو فعال کریں اور بہترین کوالٹی کے ساتھ کاموں کو مقررہ مدت کے اندر تکمیل کو یقینی بنائیں۔وزیر اعلی سندھ کو بتایاگیا کہ سڑکوں اور عمارتوں کی دیکھ بھال اور مرمت کی مد میں 4.8بلین روپے کی خطیر رقم مختص کی گئی ہے۔دیکھ بھال اور مرمت کی مد میں بدین کو 229.54ملین روپے صوبائی سڑکوں اور 98.3ملین روپے ڈسٹرکٹ سڑکوں کے لیے دیئے گئے ہیں۔

دادو کو 234.42ملین روپے صوبائی سڑکوں اور ضلعی سڑکوں کے لیے 25.94ملین روپے دیئے گئے ہیں۔ حیدرآباد کو صوبائی سڑکوں کے لیے 341.677ملین روپے اور ضلعی سڑکوں کے لیے 146.433ملین روپے دیئے گئے ہیں۔ کراچی کو صوبائی کے لیے 126.88ملین روپے اور ڈسٹرکٹ سڑکوں کے لیے 54.378ملین روپے دیئے گئے ہیں ۔ ٹنڈو محمد خان کے لیے 54.48ملین روپے صوبائی اور 23.35ملین روپے ضلعی کے لیے اور ٹنڈوالہ یا ر کے لیے بھی یہی یکساں فنڈزمختص کئے گئے ہیں جو کہ ٹنڈو محمد خان کو دیئے گئے ہیں ۔

مٹیاری کے لیے صوبائی سڑکوں کے لیے 54.48ملین روپے اور ضلعی کے لیے 23.35ملین روپے ، ٹھٹھہ کے لیے 247.7ملین روپے صوبائی اور 53ملین روپے ضلع کے لیے جبکہ سجاول کو 53ملین روپے ضلعی سڑکوں کے لیے دیئے گئے ہیں ، کیونکہ ٹھٹھہ اور سجاول کی صوبائی سڑکیں ایک ہی ہیں۔ خیر پور کو 217.8ملین روپے صوبائی اور 93.36ملین روپے ضلع کے لیے ، نوشیروفیروز کو 121.8ملین روپے صوبائی اور 52.23ملین روپے ضلع کے لیے،قمبر کو100ملین روپے صوبائی اور 50ملین روپے ضلعی سڑکوں کے لیے ، میر پورخاص کو 280ملین روپے صوبائی اور 120ملین روپے ضلعی کے لیے ، عمر کوٹ کو 90.8ملین روپے صوبائی اور 38.9ملین روپے ڈسٹرکٹ اے ڈی پی کے لیے دیئے گئے ہیں۔

تھر پارکر کے لیے 92ملین روپے صوبائی اور 39.4ملین روپے ضلعی سڑکوں کے لیے ، بینظیر آباد کو 142.3ملین روپے صوبائی اور 61.003ملین روپے ضلعی کے لیے، سانگھڑ کو 227.36ملین روپے صوبائی اور 97.44ملین روپے ضلع ،شکارپور کو 91.96ملین روپے صوبائی اور 39.414ملین روپے ضلع کے لیے ، جیکب آباد کو 158ملین روپے صوبائی اور 67.7ملین روپے ضلع کے لیے ، کشمور کو 60.5ملین روپے صوبائی اور 25.9ملین روپے ضلع کے لیے ، سکھر کو 114.5ملین روپے صوبائی اور 49.07ملین روپے ضلع کے لیے اور گھوٹکی کے لیے 109.9 ملین روپے صوبائی اور 47.1ملین روپے ضلعی سڑکوں کے لیے مختص کیے گئے ہیں ۔

وزیر اعلی سندھ نے چیئرمین پی اینڈ ڈی محمد وسیم کو ہدایت کی کہ وہ اپنے ڈی جی کو تعمیر ہونے والی سڑکیں جن کی مرمت تجویز کی گئی ہے اس کا معائنہ کریں اور مجھے رپورٹ دیں۔ انہوں نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ سڑکوں کی مناسب طریقے سے دیکھ بھال ہو اور وہ ذاتی طورپر خود بھی دورہ کریں گے۔انہوں نے کہا کہ انہیں رپورٹس ملی ہیں کہ مینٹیننس کا کام صحیح طریقے سے نہیں ہواہے۔

متعلقہ عنوان :