سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ کا اجلاس

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے مختلف ممالک کے دوروں کے باعث پاکستا ن کی خارجہ پالیسی پر مرتب ہونیوالے اثرات اور دیگر اہم امور کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا

جمعرات 27 جولائی 2017 22:11

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 جولائی2017ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ کے اجلاس میں بین الاقوامی و علاقائی سطح پر رونما ہونیوالے واقعات اوربلخصوص بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے مختلف ممالک کے دوروں کے باعث پاکستا ن کی خارجہ پالیسی پر مرتب ہونیوالے اثرات اور دیگر اہم امور کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔

کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کمیٹی کی چیئرپرسن سینیٹر نزہت صادق نے کی۔ اجلاس میں سینیٹرز کرنل (ر)طاہر حسین مشہدی ، کریم احمد خواجہ ، فرحت اللہ بابر ، حاجی مومن خان آفریدی ، شبلی فراز او ر وزارت خارجہ کی سیکرٹری اور دیگر حکام نے شرکت کی۔ کمیٹی کے اجلاس میں سعودی عرب میں گم شدہ پاکستانی شہری عبدالغفور کا مسئلہ بھی زیر غور آیا ۔

(جاری ہے)

سینیٹر فرحت اللہ بابر نے بتایا کہ وزیر اعظم کے مشیر برائے امور خارجہ نے سعودی سفیر کو 16جون کو ایک خط لکھا تھا جس کا ابھی تک جواب موصول نہیں ہوا۔

سیکرٹری خارجہ نے کمیٹی کو بھارتی وزیر اعظم کے حالیہ دوروں کے بارے میں بتایا کہ بھارتی وزیر اعظم نے اسرائیل ، جرمنی، اسپین، فرانس ، روس اور امریکہ کے دورے کیے ۔ جس میں انہوں نے مختلف باہمی سمجھوتو ں پر بھی دستخط کیے ۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ملاقات کا موضوع دہشت گردی کے خلاف باہمی تعاون کے فروغ دینے پر تھا۔ سیکرٹری خارجہ نے امریکی وفد کے حالیہ دورے کے بارے میں بتایا کہ امریکی وفد کے سربراہ سینیٹر جان مکین نے افغانستان میں امن و سلامتی کو فروغ دینے میں پاکستان کے کردار کو سراہا ۔ کمیٹی نے کہا کہ بھارت کشمیر یوں کی آزادی کی جدوجہد کو دہشت گردی سے جوڑنے کی کوشش کررہا ہے۔ جوکہ سراسر غلط ہے۔

متعلقہ عنوان :