اجلاس کے دوران شہباز شریف کے تندوتیز سوالات،پولیس حکام بیشتر کا جواب نہ دے سکے

جمعرات 27 جولائی 2017 21:42

اجلاس کے دوران شہباز شریف کے تندوتیز سوالات،پولیس حکام بیشتر کا جواب ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 جولائی2017ء) وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف نے ملتان میں انسداد تشدد مرکز برائے خواتین میںنام نہاد پنچایت کے فیصلے کے بعد لڑکی سے زیادتی کے واقعہ کے بارے میں اجلاس طلب کیا ۔وزیر اعلیٰ نے اجلاس کے دوران پولیس حکام سے سخت اور تندو تیز سوالات کیے۔پولیس حکام جن میں سے بیشتر کا جواب نہ دے سکے۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اگر پولیس جاگ رہی ہو تو معاشرے میں ایسے گھنائونے جرائم کے ارتکاب کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ایک سوال کے جواب میں آر پی او ملتان کے یہ کہنے پر کہ یہ علاقہ پولیس اسٹیشن سے بہت دور ہے ، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کیا یہ گائوں مریخ یا کسی دوسرے سیارے پر واقع ہی ۔ انہوں نے کہا کہ نام نہاد پنچایت کا بیٹھنا اور اس کا معصوم بچی سے زیادتی کا فیصلہ بہت بڑے ظلم سے چھوٹا جرم نہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پہلی لڑکی سے زیادتی کا واقعہ 16جولائی کو ہوا جبکہ 17اور 18جولائی کی رات کو نام نہاد پنچایت کی نگرانی میں دوسری لڑکی سے زیادتی کی گئی اور اس واقعہ کا مقدمہ 21جولائی کو درج ہوا جبکہ پہلے واقعہ کا مقدمہ آٹھ روزکے بعد 24جولائی کو درج ہوا۔پولیس کے پاس ان سوالات کا کیا جواب ہی ۔صوبائی وزیر حمیدہ وحیدالدین،انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب،سیکرٹری پراسیکیوشن ،اراکین قومی و صوبائی اسمبلی اور متعلقہ حکام بھی اجلاس میں موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :