Live Updates

سپریم کورٹ کا 5رکنی لارجر بینچ پانامہ کیس میں 280دن کی کارروائی کے بعد کل تاریخی فیصلہ سنائے گی

اپریل5میں سے دومعززججزصاحبان نے وزیراعظم کونااہل قراردیدیاتھا، تین ججزصاحبان نے مزیدتحقیقات کیلئے جے آئی ٹی کی تشکیل کاحکم دیاتھا حتمی فیصلے تک پہنچنے کیلئے دونوں طرف کے وکلاء نے 315مختلف کیسوں کاجائزہ لیااوردودرجن سے زائدممالک کے 36سے زائدفیصلے عدالت میں پڑھ کر سنائے گئے سماعت کے دوران پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نی32بارعدالت میں حاضری دی ،کمرہ عدالت میں93گھنٹے بھی گزارے، جہانگیرترین دوران سماعت کمرہ عدالت میں 80گھنٹے گزارکردوسری پوزیشن پررہے،شاہ محمودقریشی نے کمرہ عدالت میں69گھنٹے اورشیخ رشیدنے کمرہ عدالت میں 101گھنٹے گزارے

جمعرات 27 جولائی 2017 21:12

سپریم کورٹ کا 5رکنی لارجر بینچ پانامہ کیس میں 280دن کی کارروائی کے بعد ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 جولائی2017ء) سپریم کورٹ کاپانچ رکنی لارجربنچ پاناماکیس میں280دن کی کارروائی کے بعدکل جمعة المبارک کوحتمی فیصلہ سنائے گا،20اپریل5میں سے دومعززججزصاحبان نے وزیراعظم کونااہل قراردیدیاتھاجبکہ تین ججزصاحبان نے مزیدتحقیقات کیلئے جے آئی ٹی کی تشکیل کاحکم دیاتھا۔جے آئی ٹی رپورٹ پیش ہونے کے بعدعدالت نے مسلسل سماعت کے بعدگزشتہ جمعة المبارک 21جولائی کواپنافیصلہ محفوظ کرلیاتھا،لارجربنچ کے سینئرجج جسٹس آصف سعیدکھوسہ اورجسٹس گلزاراحمدنے وزیراعظم میاںنوازشریف کونااہل قراردیدیاتھاتاہم جسٹس اعجازافضل ،جسٹ شیخ عظمت سعیداورجسٹس اعجازالاحسن نے جے آئی ٹی کے ذریعے 2ماہ میں مزیدتحقیقات کروائیں ۔

پاناماکیس کافیصلہ جوکہ آج280دن کے بعدسنایاجارہاہے اس کیس میں فاضل جج صاحبان کے سامنے مختلف نوعیت کے 14000صفحات پیش کئے گئے اوراس دوران 307مختلف نوعیت کے سوالات بھی پوچھے گئے ۔

(جاری ہے)

جسٹس آصف سعیدکھوسہ کی سربراہی میں5رکنی لارجربنچ نے اس کیس کی26سماعتیں کیں اورسابق چیف جسٹس انوظہیرجمالی کی سربراہی میں9سماعتیں ہوئی تھیں ۔اس کیس کی سماعت کاآغاز9دسمبر2016ء سے ہواتھا۔

پاناماکیس کے حتمی فیصلے تک پہنچنے کیلئے دونوں طرف کے وکلاء نے 315مختلف کیسوں کاجائزہ لیااوردودرجن سے زائدممالک کے 36سے زائدفیصلے عدالت میں پڑھ کر سنائے گئے ۔وزیراعظم میاں نوازشریف کے پہلے وکیل مخدوم علی خان نے 5رکنی بنچ کے روبرو17گھنٹے تک دلائل دیئے تھے اور18ممالک کی عدالتوں کے 152کیسوں کے حوالے بھی دیئے تھے جبکہ وزیراعظم کے دوسرے وکیل خواجہ حارث نے تین رکنی بنچ کے روبرو5گھنٹے دلائل دیئے ۔

تحریک انصاف کے وکیل نعیم بخاری نے 21گھنٹے تک عدالت کے سامنے اپنامؤقف پیش کیااورعدالت کے روبرو6کتابیں بھی مختلف فیصلوں سے متعلق پیش کیں۔وزیراعظم میاں نوازشریف کی تقریرکاحوالہ کیس کے دوران 111مرتبہ ججوں اوروکلاء کی طرف سے دیاگیا،جبکہ قطری شہزادے حمادبن جاسم کانام عدالت میں وکلاء اورجج صاحبان نے 131بارلیا۔پاناماکیس کی سماعت کے دوران پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نی32بارعدالت میں حاضری دی اورانہوںنے کمرہ عدالت میں93گھنٹے بھی گزارے جبکہ جہانگیرترین دوران سماعت کمرہ عدالت میں 80گھنٹے گزارکردوسری پوزیشن پررہے۔

شاہ محمودقریشی نے کمرہ عدالت میں69گھنٹے اورشیخ رشیدنے کمرہ عدالت میں 101گھنٹے گزارے اور36بارکیس کی سماعت کی ،جماعت اسلامی کے امیرسراج الحق نے پاناماکیس کی سماعت کیلئی86گھنٹے عدالت میں گزارے ،وزیردفاع خواجہ آصف نے کمرہ عدالت میں صرف8گھنٹے اوروزیرریلوے خواجہ سعدرفیق نے کمرہ عدالت میں13گھنٹے گزارے ۔وزیرمملکت برائے اطلاعات ونشریات محترمہ مریم اورنگزیب اورمحترمہ انوشہ رحمن نے باالترتیب عدالت میں75اور65گھنٹے گزارے ۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے قانون وانصاف ظفراللہ خان نے کمرہ عدالت میں 87گھنٹے گزارے ۔دانیال عزیز،طلال چوہدری اورفائزہ حمیدنے 28سے زائدبارکمرہ عدالت میں حاضری دی اورآخری پانچ سماعتوں میں پیپلزپارٹی ،ایم کیوایم اورمسلم لیگ ق کے سینئررہنماؤں کوکمرہ عدالت میں دیکھاگیا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات