پرویزخٹک کاڈنمارک حکومت کی خیبر پختونخوا میں سرمایہ کاری کیلئے دلچسپی کا خیر مقدم

حکومت نے خیبر پختونخوا کو سرمایہ کاری کیلئے اوپن کر دیا ہے ،ماضی میں یہاں کا امن و امان سرمایہ کاری کیلئے آئیڈیل نہیں تھا،سرکاری مشینری پر براجمان کرپٹ لوگوں کی وجہ سے بھی سرمایہ کار نہیں آتے تھے، ہم نے ترقی کی سمت کا تعین کر کے شفاف سسٹم کی بنیاد ڈالی،وزیراعلی خیبرپختونخوا

جمعرات 27 جولائی 2017 20:47

پرویزخٹک کاڈنمارک حکومت کی خیبر پختونخوا میں سرمایہ کاری کیلئے دلچسپی ..
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 جولائی2017ء) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے ڈنمارک حکومت کی خیبر پختونخوا میں سرمایہ کاری کے لئے دلچسپی کا خیر مقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ انکی حکومت نے خیبر پختونخوا کو سرمایہ کاری کے لئے اوپن کر دیا ہے ماضی میں یہاں کا امن و امان سرمایہ کاری کے لئے آئیڈیل نہیں تھا دوسری طرف سرکاری مشینری پر براجمان کرپٹ لوگوں کی وجہ سے بھی سرمایہ کار نہیں آتے تھے۔

ہم نے سسٹم کی تبدیلی کے لئے مضبوط اعصاب کے ساتھ پلان کیا ، ترقی کی سمت کا تعین کیا اور ایک شفاف سسٹم کی بنیاد ڈالی۔ تاریخ میں پہلی بار لیز ایگریمنٹ میڈیا کے سامنے شفاف انداز میں لئے گئے۔ حکومت پرعوام اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنا بہت مشکل تھا مگر ہم نے سمجھوتا نہیں کیا اور اپنے اہداف میں کامیاب ہوئے۔

(جاری ہے)

وہ خیبر پختونخوا ہاؤس اسلام آباد میں پاکستان میں سبکدوش ہونے والے ڈنمارک کے سفیر Mr. Ole Thonkeسے گفتگو کر رہے تھے جنہوں نے وزیر اعلیٰ سے الوادعی ملاقات کی۔

وزیر اعلیٰ نے سفیر کی طرف سے خیبر پختونخوا میں ڈنمارک حکومت کی سرمایہ کاری کے لئے دلچسپی کے اظہار اور صوبائی حکومت پر اعتماد کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت ڈنمارک کی کمپنیوں کو یہاں سرمایہ کاری کے لئے ہر ممکن سہولیات فراہم کرے گی۔ہم کمپنیوں کو چھ سائٹس آفر کرتے ہیں جن میں سے تین سائٹس کا انتخاب کر سکتے ہیں۔وزیر اعلیٰ نے صوبے کے قدرتی وسائل اور سرمایہ کاری کے مواقعوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ماضی میں صوبے کے قدرتی وسائل کو سرمایہ کاری کے لئے بروئے کار نہیں لایا گیا۔

سرکاری مشینری کرپٹ لوگ چلا رہے تھے امن و امان کی صورت حال بھی مناسب نہیں تھی۔سسٹم کی خرابیوں ، بد عنوانی اور حکمرانوں کے کرتوتوں کی وجہ سے سرمایہ کار صوبے میں نہیں آتے تھے۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جب انہوںنے صوبے میں حکومت سنبھالی تو بد عنوان سسٹم کو بدلنے اور صنعتوں کی بحالی کا عزم لے کر کام شروع کیا۔ ابتداء میں لوگ ہمارے پلان کو سنجیدہ نہیں لیتے تھے کیونکہ بظاہر لگتا تھا کہ70سال سے تباہ حال سسٹم کو بدلنا آسان نہیں۔

تبدیلی کے سفر میں جگہ جگہ رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑامگر ہم نے ہمت نہ ہاری، نظام کی تبدیلی کے اپنے منشور پر سمجھوتا نہیں کیا اور نہ ہی آگے بد عنوانی کے لئے کوئی راستہ چھوڑا۔کرپشن اور اقرباء پروری کا خاتمہ کیا، اپنی ذات کے حصار سے نکل کر صوبے کے مستقبل کے لئے شفاف نظام کی بنیاد ڈالی، اداروں کو سیاسی مداخلت سے پاک کیا، آزاد اور خود مختار بورڈ زاور اتھارٹیاں بنائیں، پولیس ، صحت، تعلیم سمیت جملہ صوبائی شعبوں کا قبلہ درست کیا۔

ہمارے اقدامات کی بدولت نہ صرف حکومت پر عوام کا اعتماد بحال ہو چکا ہے بلکہ بیرونی سرمایہ کار بھی یہا ں کا رخ کرنے لگے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ انکی حکومت نے صحت اور تعلیم کے شعبوں پر خصوصی توجہ دی، ڈاکٹروں اور اساتذہ کو حاضری کا پابند بنایا، مانیٹرنگ سسٹم وضع کیا اور اسے کمپیوٹرائز کیا، صوبہ بھر میں 95فیصد اساتذہ اور سو فیصد ڈاکٹر پورے کئے کیونکہ تعلیم اور صحت سے ہی قومیں بنتی ہیں۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ماضی میں غریب کا بچہ ، مزدور اور چپراسی بننے سے آگے سوچ بھی نہیں سکتا تھا کیونکہ غریب اور امیر کے الگ الگ معیار تھے۔ ہم نے سب کو تعلیم و ترقی کے یکساں مواقع فراہم کئے اور غریب کو بھی مقابلے کے لئے تیار کیا۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی نظام کے تین مختلف ذریعے موجود ہیں۔ مدرسہ ، جہاں صرف دینی تعلیم دی جاتی ہے، اردو میڈیم اور انگلش میڈیم۔

ان تین مختلف میڈیمز کی وجہ سے افرا تفری پیدا ہوئی۔ انکی حکومت نے سرکاری سکولوں میں جہاں بنیادی انگلش شروع کی وہاں مدرسوں کو بھی قومی دھارے میں لانے کے لئے اقدامات کئے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مدرسوں کے بارے میں عمومی سوچ ٹھیک نہیں ہے یہ معاشرے کی اصلاح میں اہم کردار ادا کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ یہاں کے سیکیورٹی اداروں اور عوام نے بڑی قربانیاں دی ہیں ہمارا بچہ بچہ وطن پر مر مٹنے کا جذبہ رکھتا ہے۔

ترقی و خوشحالی میں کمزوری کی وجہ بد عنوان حکمرانی کا نظام تھا جس پر ہم نے فوکس کیا اور اسے تبدیل کرکے شفاف نظام کی مضبوط بنیاد ڈال دی کیونکہ ہم اپنے مسائل خود سمجھ سکتے ہیں اسلئے ہم نے بتدریج ان مسائل پر قابو پا لیا اور بہتری کا یہ سفر جاری رہے گا۔ ڈنمارک کے سفیر نے خیبر پختونخوا حکومت کی کارکردگی اور سرمایہ کاروں کو دی گئی ترغیبات کو سراہا اور کہا کہ ڈنمارک حکومت اپنی پرائیوٹ کمپنیوں کے ذریعے یہاں سرمایہ کاری کرنا چاہتی ہے۔

موجودہ صوبائی حکومت کے شفاف نظام کی وجہ سے خیبر پختونخوا کے بارے میں ہماری سوچ بدل چکی ہے۔ہماری ایک کمپنی پہلے سے ہی خیبر پختونخوا میں سیمنٹ پلانٹ کے لئے اپلائی کر چکی ہے۔سفیر نے بتایا کہ ڈنمارک حکومت نے ایک بڑاانوسٹمنٹ فنڈز قائم کیاہے جو وہاں کے پرائیوٹ سیکٹر کے ذریعے ترقی پذیر ممالک میں صنعتکاری کے لئے استعمال کی جاتی ہے۔ہم اپنی ٹریولنگ خیبر پختونخوا کے بارے میں ریلیکس کر رہے ہیں۔ڈنمارک سفیر نے رشکئی صنعتی زون میں بھی دلچسپی کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ خیبر پختونخوا میں سرمایہ کاری کی سرگرمیوں میں مزید اضافہ کریں گے۔