حکومت شفافیت و گڈ گورننس کے فروغ اور بدعنوانی کے خاتمے کیلئے پرعزم ہے ،ْ اسحاق ڈار

او ای سی ڈی میں شمولیت ٹیکس چوری روکنے میں سنگ میل ثابت ہوگی ،ْوزیر خزانہ کا تقریب سے خطاب

جمعرات 27 جولائی 2017 19:51

حکومت شفافیت و گڈ گورننس کے فروغ اور بدعنوانی کے خاتمے کیلئے پرعزم ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 جولائی2017ء) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ حکومت شفافیت و گڈ گورننس کے فروغ اور بدعنوانی کے خاتمے کیلئے پرعزم ہے ،ْاو ای سی ڈی میں شمولیت ٹیکس چوری روکنے میں سنگ میل ثابت ہوگی۔وہ جمعرات کو یہاں اوپن گورنمنٹ پارٹنر شپ (او جی پی) سے متعلق قومی ورکشاپ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

او جی پی کے سفیر اور بانی رکن فلورینسیو بچ اباد، ڈپٹی چیف ایگزیکٹو آفیسر او جی پی جو پاول، ڈی ایف آئی ڈی کی سربراہ جوانا ریڈ، سیکرٹری خزانہ، سفارتکاروں، ترقیاتی شراکت داروں، صوبائی حکومتوں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے بھی تقریب میں شرکت کی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان او جی پی کے بنیادی اصولوں کے حوالے سے پرعزم ہے ،ْہم نے رضاکارانہ طور پر او جی پی میں شمولیت اختیار کی ہے ،ْ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت شفافیت و گڈ گورننس کے فروغ اور بدعنوانی کے خاتمے کیلئے پرعزم ہے۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے انتظامی اور قانونی لحاظ سے کئی اقدامات کئے گئے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ او جی پی کی ایک اہم شرط نیشنل ایکشن پلان کی تیاری ہے جس میں حکومت، سول سوسائٹی اور نجی شبعہ کی شمولیت سے اقدامات کرنا ہے اس حوالے سے اقتصادی امور ڈویژن نے شراکت داروں کے ساتھ متعدد مشاورتی اور آگاہی اجلاسوں کا انعقاد کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی ایکشن پلان کی تیاریاں مالیاتی شفافیت، معلومات تک رسائی، اثاثہ جات کو ظاہر کرنا، شہری آزادیاں، انصاف تک رسائی، احتساب اور کاروباری ماحول میں بہتری جیسے عناصر پر مبنی ہیں۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ یہ ورکشاپ شرکاء کو اس حوالے سے اب تک ہونے والی پیشرفت سے آگاہی حاصل کرنے اور مستقبل کے لائحہ عمل پر تبادلہ خیال کا موقع فراہم کرے گی۔اسحاق ڈار نے کہا کہ موجودہ حکومت گڈ گورننس ‘ احتساب اور شفافیت پر یقین رکھتی ہے‘ توانائی کے منصوبوں میں قوم کے ایک ارب 68کروڑ بچائے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عالمی اجلاس میں شرکت کی دعوت پر ڈیفڈ کے شکر گزار ہیں۔

او جی پی پالیسی میکنزم فراہم کرتی ہے ور کشاپ فریقین کو مستقبل کا لائحہ عمل وضع کرنے کا موقع فراہم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے او جی پی کے علاوہ او ای سی ڈی میں شمولیت سمیت دیگر اقدامات بھی کئے ہیں جو شفافیت اور گڈ گورننس کے حوالے سے ہمارے عزم کی عکاسی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ او ای سی ڈی میں شمولیت ٹیکس چوری روکنے میں سنگ میل ثابت ہوگی۔

شفافیت کے لئے سرمایہ خریداری کے طریقہ کار کو باقاعدہ بنایا گیا ہے جبکہ حکومتی کوششوں سے توانائی کے منصوبوں میں قوم کے ایک ارب 68 کروڑ بچائے گئے ہیں۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ انہوں نے عدالت میں اپنی 34سال کی ٹیکس ریٹرنز جمع کرائے ہیں۔ گزشتہ تین سال سے پارلیمنٹرینز ٹیکس ڈائریکٹری شائع کی جارہی ہے آج پارلیمنٹرینز کی چوتھی ڈائریکٹری بھی جاری کی جارہی ہے۔

ویب سائٹ پر بھی چوتھی ٹیکس ڈائریکٹری کو دیکھا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ان اقدامات کا مقصد بہتر نظام حکومت اور شفافیت کو فروغ دینا ہے۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ 2013 میں پاکستان کو مالی طور پر دیوالیہ قرار دینے کی تیاریاں ہوچکی تھیں، موجودہ حکومت کی پالیسیوں اور اصلاحات کے نتیجے میں ملک میں میکرو اکنامک استحکام آیا ہے اور آج پاکستان کی معاشی بہتری کا عالمی ادارے بھی اعتراف کر رہے ہیں۔

اس موقع پر انہوں نے ملکی معاشی کارکردگی سے بھی شرکاء کو آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی شرح نمو اس وقت بلند ترین سطح پر ہے۔ مالیاتی خسارہ 8.8 فیصد سے کم کرکے 4.4 فیصد تک لائے ہیں۔ موجودہ دور حکومت میں محصولات میں 73 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شفافیت، گڈ گورننس اور بدعنوانی روک تھام معاشی کامیابی کے لئے اہم ہیں، امید ہے کہ تمام شراکت دار مل کر قابل عمل نیشنل ایکشن پلان تیار کریں گے ۔ او جی پی کے ساتھ شراکت دار بننے سے پاکستان کو شفافیت کے فروغ، شہریوں کو بااختیار بنانے، بدعنوانی کے خاتے اور گورننس کو مضبوط بنانے کیلئے نئی ٹیکنالوجیز متعارف کرانے میں مدد ملے گی۔

متعلقہ عنوان :