چوہدری نثار پانامہ کیس کے متوقع عدالتی فیصلے اور حکمران جماعت میں من پسند فیصلوں کے حوالے سے واضح پوزیشن

مبینہ من پسند فیصلوں سے متعلق جماعت کو ڈھکے چھپے انداز میں بے نقاب کردیا ہے ، عدالت عظمیٰ کے پانامہ کیس پر کسی بھی فیصلے پر کوئی جواب اور ردعمل نہ دینے کا باضابطہ اعلان، غیر معمولی مشاورتی اجلاس میں نظر انداز کئے جانیپر قیادت کے خلاف دل کا غبار بھی نکال دیا

جمعرات 27 جولائی 2017 19:49

چوہدری نثار پانامہ کیس کے متوقع عدالتی فیصلے اور حکمران جماعت میں من ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 27 جولائی2017ء) وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے پانامہ کیس کے متوقع عدالتی فیصلے اور حکمران جماعت میں ہونے والے من پسند فیصلوں کے حوالے سے واضح پوزیشن اختیار کر لی،انہوں نے من پسند فیصلوں کے حوالے سے اپنی جماعت کو ڈھکے چھپے انداز میں بے نقاب بھی کردیا ہے جبکہ عدالت عظمیٰ کے پانامہ سکینڈل پر کسی بھی فیصلے پر کوئی جواب اور ردعمل نہ دینے کا باضابطہ اعلان بھی کردیا ہے،چوہدری نثار علی خان نے وزارت عظمیٰ کے معاملے میں غیر معمولی مشاورتی اجلاس کے حوالے سے نظر انداز کرنے پر قیادت کے خلاف دل کا غبار بھی نکال دیا ۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے اہم حکومتی وسیاسی معاملات پرگزشتہ کئی روز سے زیر التواء پریس کانفرنس آخر کر ہی ڈالی اور ان معاملات پر واضح پوزیشن اختیار کر لی ہے ۔

(جاری ہے)

سیاسی حلقوں کا کہنا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ(ن) میں قیادت کی جانب سے من پسند فیصلوں کے ضمن میں چوہدری نثار علی خان نے پارٹی کو بے نقاب کردیا ہے ۔

دوسری طرف پانامہ سکینڈل پر عدالت عظمیٰ کے متوقع فیصلے کے ضمن میں حکمران جماعت کے ممکنہ سخت ردعمل کے حوالے سے بھی پیشگی اپنی پوزیشن واضح کردی ہے کہ وہ ملک وقوم کے وسیع تر مفاد میں عدالت عظمیٰ کے فیصلے کو من وعن تسلیم کر لیں گے اور انہوں نے وزیراعظم نوازشریف سے بھی درخواست کردی ہے کہ پاکستان کو درپیش خطرات کے پیش نظر عدالت عظمیٰ کا فیصلہ خلاف آنے کی صورت میں اس کو صبر وتحمل سے قبول کریں ۔