بھارت، چین ، امریکہ و ایران کے مابین کشیدگی اور افغانستان میں جاری بد امنی کے اثرات سے پاکستان محفوظ نہیں

موجودہ حالات کے تناظرمیں از سر نو خارجہ پالیسی وضع کی جائے صوبائی وزیر سکندر حیات خان شیر پاؤ کا چارسدہ میں پریس کانفرنس سے خطاب

جمعرات 27 جولائی 2017 18:19

چارسدہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 27 جولائی2017ء) قومی وطن پارٹی کے صوبائی چیئر مین و سینئر صوبائی وزیر سکندر حیات خان شیر پاؤ نے کہا ہے کہ بھارت، چین ، امریکہ اور ایران کے مابین کشیدگی اور افغانستان میں جاری بد امنی کے اثرات سے پاکستان محفوظ نہیں، موجودہ حالات کے تناظرمیں خارجہ پالیسی کو تبدیل کرکے ملک وقوم کے مفاد میں از سر نو خارجہ پالیسی وضع کی جائے ۔

وہ بروزجمعرات چارسدہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر قومی وطن پارٹی کے ضلعی رہنماء مفتی افتحار اور جاوید حین بھی موجود تھے۔ پریس کانفرنس میں یونین کونسل تنگی کے ویلج کونسل گل باغ کے وائس چیئر مین رضا محمد ، کونسلرز گل محمد اور اصغر علی کے علاوہ جے یو آئی(ف)، پی پی پی ، پی ٹی آئی ، جماعت اسلامی اور اے این پی سمیت مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے مقامی سیاسی قائدین و کارکنان ہاشم علی، ظفر خان ، زوتا خان ، شاہ زرین ،نثار الدین ، افتحار الدین، بہار علی سمیت درجنوں افراد نے قومی وطن پارٹی میں شمولت کا اعلان کر دیا۔

(جاری ہے)

سکندر شیر پاؤ نے اپنے پریس کانفرنس میں کہا کہ ملک و قوم کی ترقی و خوشحالی کا راز جمہوری نظام میں مضمر ہے ، قومی وطن پارٹی چاہتی ہے کہ پارلیمنٹ ضرور اپنی مدت پوری کریں ۔انہوںنے واضح کیا کہ قومی وطن پارٹی غیر جمہوری اقدام کی مخالفت کریگی ۔ انہوںنے کہا کہ بھارت، چین ، امریکہ اور ایران کے مابین کشیدگی اور افغانستان میں جاری بد امنی کے اثرات سے پاکستان محفوظ نہیں ۔

موجودہ حالات کے تناظرمیں خارجہ پالیسی کو تبدیل کرکے ملک وقوم کے مفاد میں از سر نو خارجہ پالیسی وضع کی جائے ۔ ان کا کہنا تھا کہ پانامہ لیکس کے حوالے سے عدالت کا فیصلہ قبول کیا جائے ، احتساب سب کا ہونا چاہئے لیکن عدالتوں سے باہر عدالت لگا کہ کسی کا احتساب کرانا مناسب نہیں۔سپریم کورٹ پانامہ کے حوالے سے جلد از جلد فیصلہ دے تاکہ ملک میں سیاسی عدم استحکام کی فضاء ختم ہو سکے ۔

ایک سوال کے جواب میں سکندر شیر پاؤ کا کہناتھا کہ وفاق کی حیلوں بہانوں کی وجہ سے این ایف سی ایوارڈ میں تاخیر سے چھوٹے صوبوں میں احساس محرومی بڑھ رہی ہے جو کہ وفاق کیلئے خطرے کی علامت ہے ، وفاق اٹھارویں آئینی ترمیم کے تناظر میں صوبائی خود مختاری یقینی بنائیں اور فوری طور پر این ایف سی ایوارڈ کا اعلان کر ے تاکہ صوبوں کا وفاق پر اعتماد بحال ہو سکے ۔

انہوں نے واضح کیا کہ چھوٹے صوبوں کے ساتھ امتیازی سلوک کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ ملک میں سب سے زیادہ بجلی پختون خوا میں پیدا ہو رہی ہے لیکن یہاں کے عوام سب سے زیادہ لوڈ شیڈنگ کے عذاب سے دوچار ہیں اگر چہ وزیر اعظم نے سال2018تک لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کا اعلان کر دیا ہے لیکن ہم دیکھ رہے ہیں کہ 2018قریب آتے ہی پختون خوا میں لوڈ شیدنگ بڑھ رہی جبکہ لاہور میں کم ہوتی جا رہی ہے ۔