ْوقار یونس کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان کرکٹ دو ، تین سال پیچھے چلی گئی ،کامران اکمل

وقار یونس نے کئی کھلاڑیوں کو حالات کے مطابق خود کو ایڈجسٹ کرنے اور ٹیم میں سیٹل ہونے کا موقع نہیں دیا،وکٹ کیپر بلے باز

جمعرات 27 جولائی 2017 18:03

ْوقار یونس کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان کرکٹ دو ، تین سال پیچھے ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 27 جولائی2017ء) قومی ٹیم کے وکٹ کیپر بلے باز کامران اکمل نے الزام عائد کیا ہے کہ سابق ہیڈ کوچ وقار یونس کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان کرکٹ دو ، تین سال پیچھے چلی گئی ہے ۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کامران اکمل کا کہنا تھا کہ وقار یونس ایک ناکام کوچ تھے اور انہوں نے پاکستان کرکٹ کو بہت نقصان پہنچایا،تجربے کرنے کے شوق میں انہوں نے جوش میں آکر ٹیم کے اہم بلے بازوں کو سائیڈ لائن کرکے پاکستان کرکٹ کو 2 سے 3سال پیچھے دھکیل دیا ۔

کامران اکمل کا مزید کہنا تھا کہ انہیں تو علم نہیں لیکن وقار یونس کے بعض کھلاڑیوں سے تعلقات اچھے نہیں تھے اور وہ نہیں جانتے تھے کہ پاکستان کرکٹ کو آگے کیسے لے جانا ہے ، اس کا واضح ثبوت ورلڈ کپ 2015میں نظر آیا جب انہوں نے یونس خان سے اوپن کرنے کا کہا اور وکٹ کیپر بلے باز سرفراز احمد کو کئی اہم میچز میں نہیں کھلایا۔

(جاری ہے)

وکٹ کیپر بلے باز کا مزید کہنا تھا کہ وقار یونس نے کئی کھلاڑیوں کو حالات کے مطابق خود کو ایڈجسٹ کرنے اور ٹیم میں سیٹل ہونے کا موقع نہیں دیا ،انہیں یاد ہے کہ ایشیا کپ 2014میں عمر اکمل نے افغانستان کیخلاف میچ میں سنچری سکور کی اور اگلے ہی مقابلے میں وہ شاہد آفرید ی کے بعد بلے بازی کرنے میدان میں اترے،وقار بلاشبہ ایک لیجنڈری فاسٹ بالر ہیں تاہم بطور کوچ وہ مکمل طور پر ناکام رہے ہیں ۔

وکٹ کیپر بلے باز کا مزید کہنا تھا کہ وقار یونس کے دور میں پاکستان کی تینوں فارمیٹس میں رینکنگ تنزلی کا شکار رہی،وہ ورلڈ کپ 2015کے بعد 6،7نئے کھلاڑی بنگلہ دیش کے دورے پر لے گئے اور ہمیں تاریخ میں پہلی مرتبہ بنگلہ دیش کیخلاف ٹی ٹونٹی اور ون ڈے سیریز میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ باب وولمر سمیت دیگر کئی کوچز کے ساتھ کھیل چکے ہیں اور وہ یہ کہ سکتے ہیں کہ وہ کوچز منصوبے بناتے اور ٹیم کو اکٹھا رکھتے تھے تاہم وقار یونس کا تمام تر فوکس صرف اور صرف ٹریننگ پر مرکوز رہا اور انہوں نے کھلاڑیوں کی صلاحیتیں بڑھانے اورکھیل بہتر کرنے پر کوئی کام نہ کیا جس کا سب سے بڑا نقصان ملکی کرکٹ کو ہوا۔

متعلقہ عنوان :