آصف کرمانی تکنیکی طور پر بلا مقابلہ سینیٹر منتخب ،

اراکین اسمبلی نے تجویز‘تائید کنندہ کے دستخط کیلئی50لاکھ مانگے،آزاد امیدوار کا الزام ’’پلے نئیں تیلا تے کر دی پھرے میلہ میلہ‘‘ آصف کرمانی کا سینیٹ کے مقابلے میں اپوزیشن امیدوار کے نہ آ نے پر سوال کا جواب چوہدری نثار زیرک سیاستدان ہیں ، پارٹیوں میں مختلف آراء ہوتی ہیں ،وزیر اعظم ہر ایک کی رائے کا احترام کرتے ہیں‘ میڈیا سے گفتگو

جمعرات 27 جولائی 2017 16:57

آصف کرمانی تکنیکی طور پر بلا مقابلہ سینیٹر منتخب ،
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 جولائی2017ء) وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر آصف کرمانی مد مقابل کوئی امیدوار نہ ہونے کی بناء پر تکنیکی طور پر پنجاب کی جنرل نشست سے بلا مقابلہ سینیٹر منتخب ہو گئے یہ نشست ڈاکٹر بابر اعوان کے استعفے کے باعث خالی ہوئی تھی، ڈاکٹر آصف کرمانی نے پارٹی قیادت کا شکر یہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ پہلے بھی ملک و قوم کی خدمت کی سینیٹ کے پلیٹ فارم سے بھی یہ سلسلہ جاری رکھوں گا، چوہدری نثار علی خان انتہائی قابل احترام ،سینئر ،تجربہ کار او رزیرک سیاستدان ہیں ،فکر مند ہونے کی ضرورت نہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوںنے صوبائی الیکشن کمیشن کے دفتر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر نصیر بھٹہ، رمضان صدیق بھٹی، ملک وحید سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔

(جاری ہے)

صوبائی الیکشن کمشنر لاہور میں بابر اعوان کے استعفیٰ سے خالی ہونے والی سینٹ کی جنرل نشست پر کاغذات نامزدگی کی سکروٹنی کا مرحلہ انجام پایا ۔ سینٹ کی اس نشست پر تین امیدواران نے کاغذات نامزدگی جمع کروائے جن میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے دو امیدوارڈاکٹر آصف سعید کرمانی اور محمد نعمان شامل ہیں جبکہ سرفراز قریشی نے آزاد امیدوار کے طور پر کاغذات نامزدگی جمع کروائے ۔

سکروٹنی کے دوران آصف سعید کرمانی اور محمد نعمان کے کاغذات نامزدگی بغیر کسی اعتراض کے منظور کر لیے گئے جبکہ آزاد امیدوار سرفراز قریشی کے کا غذات ، تجویز کنندہ اور تائید کنندہ نہ ہونے کے باعث نامنظور قرار دیئے گئے۔ اس دوران پاکستان مسلم لیگ (ن) کے امیدوار محمد نعمان نے کاغذات نامزدگی واپس لینے کی درخواست ریٹرننگ آفیسر کے پاس جمع کروا دی ۔

الیکشن قانون سیکشن 15 کے تحت امیدوار سکروٹنی کے وقت یا الیکشن شیڈول میں کاغذات نامزدگی کی واپسی کی تاریخ تک اپنے کاغذات واپس لینے کی درخواست ریٹرننگ آفیسر کے پاس جمع کرا سکتا ہے ۔ چناچہ سینٹ کی اس نشست پر آصف سعید کر مانی اکیلے امیدوار ہیں۔ مختلف مراحل مکمل ہونے کے بعد پولنگ کے لئے 8اگست کی تاریخ مقرر ہے۔آزاد امیدوار سرفراز قریسی نے الزام عائد کیا کہ اراکین اسمبلی نے تجویز اورتائید کنندہ کے دستخط کرنے کیلئے پچاس لاکھ روپے طلب کئے جس کے باعث دستخط نہیں ہو سکے ۔

آصف کرمانی نے میڈیا سے گفتگو میں پارٹی قیادت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ میر ے خاندان کے بارے میں سب جانتے ہیں ، ہمیشہ ملک وقوم کی خدمت کی ہے اور اس پلیٹ فارم سے بھی یہ سلسلہ جاری رکھوں گا، یہ میری نہیں مسلم لیگ (ن) اور وزیر اعظم نواز شریف کی جیت ہے ۔انہوںنے وزیر داخلہ چوہدری نثار کی ناراضی بارے سوال کے جواب میں کہا کہ چوہدری نثار قابل احترام ، پاکستان کے سینئر ، تجربہ کار اور زیرک سیاستدان ہیں ، پارٹیوں میں مختلف آراء ہوتی ہیں لیکن وزیر اعظم نواز شریف ہر ایک کی رائے کا احترام کرتے ہیں، اس معاملے میں فکر مند ہونے کی ضرورت نہیں۔

انہوںنے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف نہ صرف اپنی آئینی مدت پوری کریں گے بلکہ آئندہ حکومت میں بھی وزیر اعظم ہوں گے۔ انہوںنے اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے امیدوار نہ لانے کے سوال کے جواب میں کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے امیدوار نہ لانا مسلم لیگ (ن) کی مقبولیت کی واضح مثال ہے اور میں اس پر یہی کہوں گاکہ’’پلے نئیں تیلا تے کر دی پھرے میلہ میلہ‘‘۔اس موقع پر ان کے ہمراہ آئے ہوئے رہنمائوں اور لیگی کارکنوںنے وزیر اعظم نواز شریف کے حق میں نعر ے بھی لگائے۔

متعلقہ عنوان :