لاس اینجلس ائیر پورٹ پر دلہے کےمسلمان ہونے پر نئے شادی شدہ جوڑے کو ڈی پورٹ کر دیا گیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 27 جولائی 2017 15:02

لاس اینجلس (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 27 جولائی 2017ء) : مذہبی منافرت کی کڑی میں ایک اور واقعہ شامل ہو گیا ۔ تصیلات کےمطابق امریکی ریاس لاس اینجلس کے انٹرنیشنل ائیر پورٹ پر ایک نئے شادی شدہ برطانوی جوڑے کو 26 گھنٹوں تک حراست میں رکھنے کے بعد ڈی پورٹ کر دیا گیا ۔ جوڑے کو ڈی پورٹ کرنے کی وجہ دلہے کا مسلمان ہونا بتائی گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ویسٹ لندن سے تعلق رکھنے والی 29 سالہ نتاشا اور 32 سالہ علی گُل نے دو ہفتوں کے لیے لاس اینجلس، ہوائی اور لاس ویگس اپنے ہنی مون کے لیے آنا تھا جس پر جوڑے نے 7 ہزار پاؤنڈز خرچ کیے۔

لیکن ائیر پورٹ پہنچنے پر پہلے تو جوڑے کو 26 گھنٹے ہتھکڑی لگا کر حراست میں رکھا گیا جس کے بعد انہیں لندن واپس روانہ کر دیا گیا ۔ جوڑے کے مطابق ائیر پورٹ پر کیے گئے ناروا سلوک کی ہمیں کوئی وجہ نہیں بتائی گئی۔

(جاری ہے)

نتاشا کا کہنا تھا کہ ہمارے ساتھ کیے گئے سلوک پر میں ابھی تک صدمے کی کیفیت میں ہوں۔ ہم اپنے ہنی مون کو لے کر بے حد پُرجوش اور خوش تھے لیکن ہماری ساری خوشیاں خاک میں مل گئیں۔

ہمارے ساتھ مجرموں جیسا سلوک کیا گیا۔ نتاشا کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کے امریکی صدر بننے کے بعد ہی ائیر پورٹ پرانہوں نے پاسپورٹ پر علی کے نام پر ایک نظر ڈالی اور دیکھ لیا کہ وہ مسلمان ہے۔ دوسری جانب امریکی سفارتخانے کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ امریکہ روزانہ کی بنیاد پر ہزاروں مسافروں کو خوش آمدید کہتا ہے۔ ہم رنگ، نسل یا مذہب کی بنیاد پرکسی قسم کا بھی امتیازی سلوک نہیں کرتے۔

متعلقہ عنوان :