سپریم کورٹ نے ڈاکٹرعاصم کا نام ای سی ایل میں نکالنے سے متعلق وزارت داخلہ سے جواب طلب کر لیا

ڈاکٹر عاصم کیلئے 9 میڈیکل بورڈ بنائے گئے، ہر بورڈ نے الگ بیماری اورعلاج تجویز کیا،جسٹس اعجاز افضل کے ریمارکس

جمعرات 27 جولائی 2017 12:24

سپریم کورٹ نے ڈاکٹرعاصم کا نام ای سی ایل میں نکالنے سے متعلق وزارت داخلہ ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 27 جولائی2017ء) سپریم کورٹ نے پیپلزپارٹی کے رہنما ڈاکٹرعاصم کا نام ای سی ایل سے نکالنے سے متعلق درخواست پر وزارت داخلہ سے ایک ہفتے میں جواب طلب کرلیا۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں ڈاکٹر عاصم کا نام ای سی ایل سے نکالنے سے متعلق کیس میں جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی ، سماعت کے دوران جسٹس اعجاز افضل نے ریمارکس دیئے کہ ڈاکٹر عاصم کے لیے 9 میڈیکل بورڈ بنائے گئے، ہر میڈیکل بورڈ نے الگ بیماری اورعلاج تجویز کیا۔

جس پر ڈاکٹر عاصم کے وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ ڈاکٹروں نے ان کے موکل کو اسپائینل ڈسک ریپلیسمنٹ تجویز کیا۔ وزارت داخلہ نے کیس کے شریک ملزمان کے بیرون ملک جانے پراعتراض نہیں کیا لیکن ان کے موکل کو بیرون ملک جانے کی اجازت نہیں دی جارہی۔

(جاری ہے)

عدالت عظمی نے ریمارکس دیئے کہ ڈاکٹرعاصم کانام ای سی ایل میں ڈالنے پروزارت داخلہ کاموقف جانناچاہتے ہیں وزارت داخلہ یہ بتائے کہ نام ای سی ایل میں ڈالنے کا معیارکیا ہی ۔

تین رکنی بینچ نے استفسار کیا کہ وزارت داخلہ کا ڈاکٹر عاصم کے حوالے سے کیا موقف ہی کیونکہ ہم جاننا چاہتے ہیں کہ پسند ناپسند کی بنیاد پر تونام ای سی ایل میں شامل تو نہیں کیے جاتے اور ای سی ایل میں نام شامل کرنے کے قانون کا اطلاق یکساں ہوتا ہے یا نہیں۔ عدالت نے وزارت داخلہ سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت ایک ہفتے کے لئے ملتوی کردی