پاکستان کی شرح نمو اس وقت بلند ترین سطح پر ہے‘

موجودہ دور حکومت میں محصولات میں 73 فیصد اضافہ ہوا‘ مالیاتی خسارہ 8.8 فیصد سے کم کرکے 4.4 فیصد تک لائے ہیں‘ اقدامات کا مقصد بہتر نظام حکومت اور شفافیت کو فروغ دینا تھا‘ 2013 میں پاکستان کو مالی طور پر دیوالیہ قرار دینے کی تیاریاں ہوچکی تھیں‘ موجودہ حکومت گڈ گورننس ‘ احتساب اور شفافیت پر یقین رکھتی ہے‘ توانائی کے منصوبوں میں قوم کے ایک ارب 68کروڑ بچائے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا قومی ایکشن پلان پر ورکشاپ سے خطاب

جمعرات 27 جولائی 2017 12:24

پاکستان کی شرح نمو اس وقت بلند ترین سطح پر ہے‘
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 27 جولائی2017ء) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان کی شرح نمو اس وقت بلند ترین سطح پر ہے‘ موجودہ دور حکومت میں محصولات میں 73 فیصد اضافہ ہوا‘ مالیاتی خسارہ 8.8 فیصد سے کم کرکے 4.4 فیصد تک لائے ہیں‘ اقدامات کا مقصد بہتر نظام حکومت اور شفافیت کو فروغ دینا تھا‘ 2013 میں پاکستان کو مالی طور پر دیوالیہ قرار دینے کی تیاریاں ہوچکی تھیں‘ موجودہ حکومت گڈ گورننس ‘ احتساب اور شفافیت پر یقین رکھتی ہے‘ توانائی کے منصوبوں میں قوم کے ایک ارب 68کروڑ بچائے۔

جمعرات کو قومی ایکشن پلان پر ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ موجودہ حکومت گڈ گورننس ‘ احتساب اور شفافیت پر یقین رکھتی ہے۔ عالمی اجلاس میں شرکت کی دعوت پر ڈیفڈ کے شکر گزار ہیں۔

(جاری ہے)

او جی پی پالیسی میکنزم فراہم کرتی ہے ور کشاپ فریقین کو مستقبل کا لائحہ عمل وضع کرنے کا موقع فراہم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ او ای سی ڈی میں شمولیت ٹیکس چوری روکنے میں سنگ میل ثابت ہوگی۔

شفافیت کے لئے سرمایہ خریداری کے طریقہ کار کا باقاعدہ بنایا گیا ہے۔ توانائی کے منصوبوں میں قوم کے ایک ارب 68 کروڑ بچائے۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ عدالت میں اپنی 34سال کی ٹیکس ریٹرنز جمع کرائی ہیں۔ گزشتہ تین سال سے پارلیمنٹرینز ٹیکس ڈائریکٹری شائع کی جارہی ہے آج پارلیمنٹرینز کی چوتھی ڈائریکٹری جاری کی جارہی ہے۔ ویب سائٹ پر بھی چوتھی ٹیکس ڈائریکٹری کو دیکھا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقدامات کا مقصد بہتر نظام حکومت اور شفافیت کو فروغ دینا تھا۔ 2013 میں پاکستان کو مالی طور پر دیوالیہ قرار دینے کی تیاریاں ہوچکی تھیں۔ پاکستان کی شرح نمو اس وقت بلند ترین سطح پر ہے۔ مالیاتی خسارہ 8.8 فیصد سے کم کرکے 4.4 فیصد تک لائے ہیں۔ موجودہ حکومت میں محصولات میں 73 فیصد اضافہ ہوا۔

متعلقہ عنوان :