سپریم کورٹ کو پانامہ لیکس سکینڈل اور بنی گالہ کے کیسز کا فیصلہ جلد سے جلد کردینا چاہئے، لیاقت بلوچ

وزیراعظم میاں محمدنوازشریف اور ان کے خاندان کی کرپشن پوری قوم کے سامنے آشکار ہوچکی ہے ،حکومت اپنی ناکام خارجہ پالیسی کو تبدیل کرنے کیلئے تمام سیاسی ومذہبی جماعتوں کو آن بورڈ لے آئندہ انتخابات سے قبل سیکولر قوتوں کا راستہ روکنے کیلئے دینی جماعتوں کے اتحاد کیلئے مخلصانہ کوششیں جاری ہیں، امن کانفرنس سے خطاب

بدھ 26 جولائی 2017 23:18

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 جولائی2017ء) جماعت اسلامی پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی سیکرٹری جنرل وسابق رکن قومی اسمبلی لیاقت بلوچ نے کہاہے کہ سپریم کورٹ کو پانامہ لیکس سکینڈل اور بنی گالہ کے کیسز کا فیصلہ جلد سے جلد کردینا چاہئے ،آئندہ انتخابات سے قبل سیکولر قوتوں کا راستہ روکنے کیلئے دینی جماعتوں کے اتحاد کیلئے مخلصانہ کوششیں جاری ہیںپانامہ لیکس کے انکشافات کے بعد جے آئی ٹی کی رپورٹ نے وزیراعظم میاں محمدنوازشریف اور ان کے خاندان کی کرپشن پوری قوم کے سامنے آشکار کردی ہے ،حکومت اپنی ناکام خارجہ پالیسی کو تبدیل کرنے کیلئے تمام سیاسی ومذہبی جماعتوں کو آن بورڈ لیں ،کشمیر وفلسطین کے درینہ مسائل کے حل کیلئے پاکستان کو ترکی ،ملیشیاء اورانڈونیشیاء کے ساتھ مل کر مشترکہ حکمت عملی طے کرنی چاہئے ،ملی یکجہتی کونسل دینی جماعتوں کا نمائندہ پلیٹ فارم اور ہوا کا تازہ جھونکا ہے ،ہماری خواہش ہے کہ دینی جماعتوں کی قیادت مشترکات پر اکھٹی ہوجائیں ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار انہوں نے بدھ کو ملی یکجہتی کونسل بلوچستان کے زیراہتمام امن کانفرنس سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کیا۔کانفرنس میں ملی یکجہتی کونسل کے صوبائی صدر عبدالمتین اخونزادہ ،جمعیت علماء پاکستان کے عبدالقدوس ساسولی ،جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مولاناعبدالحق ہاشمی ،عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مولاناعبدالرحیم رحیمی ،مجلس وحد ت المسلمین کے علامہ ہاشم موسو ی ،جمعیت علماء اسلام (ف) کے مفتی سنزر سعید اور حاجی گل محمدکاکڑ، امیر جماعت اہلسنت بلوچستان آغاابراہیم مجددی ،جمعیت علماء اسلام (س) کے ،مولانامحمدشفیق دولت زئی ،تنظیم اسلامی کے اقتدار احمد خان اور محبوب سبحانی ،جماعة الدعوة کے رانا محمداشفاق ،اشاعت توحید وسنت کے عبداللہ ،مرکزی انجمن تاجران کے چیئرمین حاجی سید تاج آغا اورسیکرٹری اطلاعات اللہ داد ترین ،حاجی عبدالقیوم کاکڑ، بشیر احمد ماندائی ،جمعیت طلبہ عربیہ بلوچستان کے صدر حافظ خالد الرحمن شاہوانی ،اسلامی جمعیت طلبہ بلوچستان کے ناظم مرتضیٰ خان کاکڑاوردیگر نے بھی شرکت کی ۔

جماعت اسلامی کے مرکزی سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ کاکہناتھاکہ کوئٹہ ،مستونگ ،پارہ چنار ،ہنگو اور لاہور میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعات کا اصل مقصد پاکستان کو غیر مستحکم کرکے مساجد ،امام بارگاہوں ،مزاروں اور دینی قیادت کو بدنام کرناہے ،پاکستان عالمی ایجنڈے کے مقابلے میں اسٹرٹیٹجک اہمیت رکھتاہے اس لئے دشمن قوتیں اس سے کمزور کرنے کیلئے ہر طرح کے حربے استعمال کررہے ہیں ،دہشت گردی کے پے درپے واقعات کے بعد لاہور میں ملی یکجہتی کونسل پاکستان کی مرکزی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں 18سے زائد دینی جماعتوں کے قائدین نے شرکت کی اور چاروں صوبوں کے ہیڈکوارٹرز میں فرقہ واریت کے خاتمے اور یکجہتی ،محبت اور اخوت وبھائی چارگی کے پیغام کو عام کرنے کیلئے کانفرنسز کے انعقاد کافیصلہ کیاگیاآج کوئٹہ میں ہونیوالے امن کانفرنس اس سلسلے کی کھڑی ہے ،انہوں نے کہاکہ پاکستان ایٹمی طاقت کاحامل اورپوری امت مسلمہ کی امیدوں کا مرکز ومحور ہے ،پاک چین دوستی ،سی پیک اور پاکستان کا شنگھائی تعاون تنظیم کر رکن بننا اہم پیش رفت ہے ،افغان بارڈر پر ہمارے لئے مشکلات ہے جبکہ دوسری طرف سیز فائر لائن پر بے گناہ لوگوں کا قتل عام کیاجارہاہے جس پر انسانی حقوق کی تنظیمیں جانب داری کا مظاہرہ کررہی ہے ،لیاقت بلوچ نے کہاکہ وفاقی حکومت ملک کی تمام سیاسی ومذہبی جماعتوں کو اعتماد میں لیکر اپنی خارجہ اور داخلہ پالیسیوں پر نظر ثانی کریں انہوں نے کہاکہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے بعد چین اور روس کے درمیان تعلقات میں بہتری اور خطے میں نئی سربندی ہورہی ہے ان حالات میں ہمیں اپنی خارجہ پالیسی کو درست سمت میں گامزن کرکے ہمسایہ ممالک سمیت تمام مسلم ممالک کیساتھ تعلقات میں بہتری لانی چاہئے ۔

انہوں نے کہاکہ بدقسمتی سے فاٹا کے عوام ابھی تک اپنے بنیادوں حقوق سے محروم ہیں ،پانامہ لیکس کے انکشافات کے بعد وزیراعظم محمدنوازشریف کو مشورہ دیاتھاکہ وزیراعظم کو زیب نہیں دیتا کہ وہ جے آئی ٹی میں پیش ہوں اس لئے قومی اسمبلی میں اکثریت کی بناء پر انہیں نیا قائد ایوان لانا چاہئے تھا انہوں نے کہاکہ پراپرٹی لیکس ،پانامہ لیکس ،نیب میگا سکینڈل میں کسی مذہبی جماعت کے رہنمائوں و کارکنوں کا نام شامل نہیں ہے جوکہ ہمارے لئے اعزاز کی بات ہے ،لیاقت بلوچ نے ملی یکجہتی کونسل بلوچستان کے ذمہ داران کو ہدایت کی کہ وہ گوادر،نوشکی ،پشین ،چمن اور ژوب میں بھی اپنے اجلاس منعقد کرکے وہاں اس طرح کے کانفرنسز کاانعقاد کریں ،انہوں نے کہاکہ عالمی طاقتیں امت مسلمہ کو تقسیم در تقسیم کی پالیسی پر گامز ن ہے ،قطر اور سعودی عرب کا تنازعہ اسی کاتسلسل ہے ،پروفیسر حافظ محمدسعید کو بغیر کسی الزام اور ثبوت کے نظر بند کیاگیاہے جبکہ اب امریکہ نے تحریک آزادی کشمیر کے ہیرو سید صلاح الدین کو دہشت گرد قراردیاہے جوکہ بھارت ،اسرائیل اور امریکہ کی عالم اسلام کے خلاف ناپاک عزائم کی عکاسی کرتاہے ،انہوں نے کہاکہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان کشیدگی کو کم کرانا وقت کی ضرورت اور عالم اسلام کے مفاد میں ہے وزیراعظم نوازشریف کے مصالحتی مشن کے سلسلے میں دورہ سعودی عرب کا کوئی پتہ نہیں چل سکا جبکہ ترکی کے صدر رجب طیب اردگان قطر اور سعودی عرب کے درمیان جاری تنازعہ کے پرامن تصفیہ کیلئے اپنا بھرپور کرداراداکررہے ہیں جوکہ خوش آئند امر اور عالم اسلام کیلئے نیک شگون ہے ۔