ْپولیس میں کالی بھیڑوں کے خلاف کاروائی کی رپورٹ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں پیش کردی گئی

400 اہلکاروں کیخلاف کاروائی کی سفارش کی گئی ہے جبکہ 12000 سے زائد اہلکاروں کا ریکارڈ چیک کیا جارہا ہے، رپورٹ کے اقتباسات اس میں سے کتنے اہلکار 17 گریڈ کے اوپر کے افسران ہے جن کیخلاف کاروائی کی گئی ہے ،محکمہ میں صرف نچلے درجے کے اہلکار کالی بھیڑوں میں شامل کیے گئے ہے افسران کیخلاف کون کاروائی کریگا،عدالت کے ریمارکس

بدھ 26 جولائی 2017 22:43

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 جولائی2017ء) پولیس میں کالی بھیڑوں کے خلاف کاروائی کی رپورٹ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں پیش کردی گئی، رپورٹ کے مطابق 400 اہلکاروں کیخلاف کاروائی کی سفارش کردی گئی ہے عدالت نے چیف سیکریٹری کی عدم حاضری کے باعث مزید تفصیلاتی رپورٹ جمعہ تک طلب کرلی ہے،جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں محکمہ پولیس میں کالی بھیڑوں کیخلاف کاروائی کے متعلق سماعت ہوئی عدالت میں اسکروٹنی کمیٹی کے سربراہ ثنا اللہ عباسی کی جانب سے رپورٹ پیش کی گئی رپورٹ کے مطابق 12000 سے زائد اہلکاروں کا ریکارڈ چیک کیا جارہا ہے اب تک 1534 اہلکار کمیٹی کے روبرو پیش ہوئے جس میں سے 1100 اہلکاروں کو کلیئر قرار دیا گیا جبکہ 400 اہلکاروں کیخلاف محکمہ جاتی کاروائی کی سفارش کی گئی ہیں عدالت نے استفسار کیا کہ اس میں سے کتنے اہلکار 17 گریڈ کے اوپر کے افسران ہے جن کیخلاف کاروائی کی گئی ہے محکمہ میں صرف نچلے درجے کے اہلکار کالی بھیڑوں میں شامل کیے گئے ہے افسران کیخلاف کون کاروائی کریگاعدالت میں چیف سیکریٹری کی عدم حاضری کے باعث سماعت جمعہ تک ملتوی کردی گئی عدالت نے چیف سیکریٹری سندھ سے پولیس کے اعلی افسران کیخلاف کاروائی کے حوالے سے مزید تفصیلات جمعہ تک طلب کرلی۔

متعلقہ عنوان :