حکومت آئل ٹینکرز مالکان کو حفاظتی اقدامات کرنے کا لازمی پابند بنائے، شمیم احمد فرپو

بدھ 26 جولائی 2017 22:49

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 جولائی2017ء)کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی)کے صدر شمیم احمد فرپو نے حکومتی نمائندوں اور آل پاکستان آئل ٹینکرز اونرز ایسوسی ایشن کے درمیان کامیاب مذاکرات کا خیرمقدم کرتے ہوئے حکومت پر زور دیا ہے کہ کسی بھی حادثے میں انسانی جانوں کے ضیاع کو کم سے کم کرنے کے لیے آئل ٹینکرز مالکان کو عالمی معیارات کے مطابق حفاظتی اقدامات کو اپنانے کا پابند کیا جائے۔

ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ بدھ کو حکومت کی آئل ٹینکرز اونرز مالکان کے درمیان جو بھی مذاکرات ہوئے انہیں یہ بات ضرور ذہن نشین کرنی چاہیے کہ حفاظتی اقدامات پر کسی صورت سمجھوتہ نہ کیاجائے۔کے سی سی آئی کے صدر نے کہاکہ آئل ٹینکرز کی دو روزہ ہڑتال کے باعث کراچی سمیت دیگر شہروں میں پیٹرولیم مصنوعات کی قلت پیدا ہوئی جس کے نتیجے میں عوام اور تاجروصنعتکار برادری کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

(جاری ہے)

منگل کی شام لوگ پیٹرول کے حصول کے لیے کراچی بھر کے ری فیولنگ اسٹیشنز پر مارے مارے پھرتے رہے اورچند ری فیولنگ اسٹیشنز پر بمشکل پیٹرول دستیاب تھا۔انہوں نے کہاکہ کراچی چیمبر کبھی کسی ہڑتال کی حمایت نہیں کرتا اور ہمیشہ مذاکرات کا حامی رہا ہے لیکن بدقسمتی سے اس سال یہ تیسرا موقع ہے کہ ہڑتال ہوئی جو دو دن تک جاری رہی ۔ اس سے قبل اس قسم کی ہڑتال اپریل2017 میں آئل ٹینکرز اونرز ایسوسی ایشن کی جانب کی گئی جس کے بعد مئی 2017 میں گڈز ٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشن نے 10دن کی طویل ہڑتال کی اور اب ایک بار پھر سے جولائی 2017 میںآئل ٹینکرز مالکان ہڑتال پر گئے جو کسی صورت دانشمندانہ اقدام نہیں۔

شمیم فرپو نے کہاکہ حکومت اور تمام اسٹیک ہولڈرز کو ایسی ہڑتالوں کے نتائج کا احساس کرتے ہوئے مشکلات پیدا کرنے کے عمل سے گریز کرنا چاہیے اور حقیقت میںانہیں تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مسائل کے حل کے لئے باقائدگی سے مشاوت کو یقینی بنانا چاہیے تاکہ صنعتوں کا پہیہ بلارکاوٹ گھومتا رہا جبکہ ایک عام شخص کی زندگی بھی معمول کے مطابق گزرتی رہے۔

انہوں نے آئل ٹینکرز مالکان کو مشورہ دیا کہ وہ سمجھداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے انتہائی جلنے والے ایندھن کی ترسیل کرتے وقت اوگرا کے متعین کردہ قواعدوضوابط پر سختی سے عمل کرتے ہوئے تمام حفاظتی اقدامات کو یقینی بنائیں ۔کے سی سی آئی کے صدر نے کہاکہ ہم ذرا بھی لاپرواہی کی وجہ سے سڑکوں پر بے گناہ لوگوں کومرتا نہیںدیکھ سکتے جب کوئی آئل ٹینکرز الٹ جائے اور اس میں سے پیٹرول بہنے لگے جو انسانی زندگیوں کے لیے انتہائی خطرناک ہوتا ہے۔

ایسی صورت حال میں بڑھتی غربت کی وجہ سے عموما یہی دیکھا گیا ہے کہ لوگ نتائج کو بالا ئے طاق رکھ کر بہتا ہوا مفت پیٹرول لوٹنے میں مصروف ہوجاتے ہیں اور اپنی زندگیوں کو خطرے میں ڈال دیتے ہیں ۔آئل ٹینکرز کی جانب سے حفاظتی اقدامات اختیار نہ کرنے سے ایک بار پھر حال ہی میں پنجاب میں پیش آنے والے احمد پور شرقیہ جیسے سانحات رونما ہو سکتے ہیں جس میں دو سو سے ذائد افراد آئل ٹینکر کے الٹنے کے بعد بہتے تیل کو جمع کرتے ہوئے زندہ جل گئے ۔